کراچی؛ نشئی افراد کے ہاتھوں سریے کی چوری، ناتھا خان پل پر کئی فٹ چوڑا گڑھا پڑگیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, August 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد کی سب سے بڑی شارع فیصل پر قائم ناتھا خان پل ایک بار پھر نشئی افراد کے ہاتھوں سریے کی چوری کی وجہ سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگیا، بیم ٹوٹنے سے کئی فٹ چوڑا گڑھا پڑ گیا، مرمتی کام شروع کر دیا گیا ہے تاہم ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہے۔
تفصیلات کے مطابق شہر قائد میں نشے کے عادی افراد کی جانب سے شہر کے انفرا اسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچایا جا رہا ہے، نشے کے عادی افراد نے شارع فیصل ناتھا خان پل کے بیم توڑ کر سریا چوری کر لیا، بیم ٹوٹنے سے شہر سے ایئر پورٹ کی جانب جانے والے ناتھا خان پل کی درمیانی لین بیٹھ گئی۔
ٹریفک پولیس کی جانب سے متعلقہ ادارے کو اطلاع کر دی گئی جس پر کے ایم سی نے پیر سے ناتھا خان پل پر مرمتی کام کا آغاز کر دیا۔
کے ایم سی کی جانب سے شہر سے ایئر پورٹ کی جانب جانے والے ناتھا خان پل کے درمیان 8 فٹ چوڑا اور 15 فٹ لمبا گڑھا کر دیا گیا جس کے باعث ناتھا خان پل پر ٹریفک کی روانی متاثرہ ہوگئی اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں جس کے باعث سخت گرمی میں ٹریفک جام میں پھنسے شہریوں کو شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
مرمتی کام کرنے والے ٹھیکیدار کے مزدوروں نے بتایا کہ مرمتی کام کو مکمل کرنے میں 10 سے 15 دن لگ سکتے ہیں۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ نشے کے عادی افراد ناتھا خان پل کے بیم کے اندر موجود 6سوت کا سریا کاٹ کر لے گئے ہیں جس کے باعث بیم کی سپورٹ ختم ہوگئی ہے اور بیم میں دراڑیں پڑ گئیں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ جن بیم میں دراڑیں پڑی ہیں پہلے اسے تیار کیا جائے گا اس کے بعد سڑک تیار کی جائے گی۔
کے ایم سی کے ٹھیکیدار کے مزدور کا کہنا تھا کہ ناتھا خان پل کے تمام بیم نشے کے عادی افراد نے تباہ کر دیے ہیں، تمام بیموں سے سریا نکال لیا گیا ہے اور پل کا انفرا اسٹرکچر مکمل تباہ ہو گیا ہے۔ پہلے 8 فٹ چوڑے اور 15 فٹ لمبے خانے کو تیار کیا جائے گا اور اس کے بعد ایک اور 8 فٹ چوڑے اور 15 فٹ لمبے خانے کو تیار کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ نشے کے عادی افراد سرعام سریا کاٹ رہے ہوتے ہیں اور انہیں کوئی روکنے والا نہیں ہوتا، نہ ہی پولیس انہیں گرفتار کرتی ہے اور اگر کوئی عام شہری سریا کاٹ لے تو پولیس اسے گرفتار کرکے ساتھ لے جاتی ہے، پولیس کے سامنے کارروائی ہو رہی ہے جس کے باعث ناتھا خان پل نیچے سے پورا تباہ ہوگیا ہے۔
ایئرپورٹ ٹریفک سیکشن کے انچارج ایس او انسپکٹر ریحان زیب نے ایکسپریس سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ناتھا خان پل پر گڑھا پڑنے سے شام کے اوقات میں ٹریفک کا دباؤ ہوگا، شہریوں سے درخواست کے کہ وہ شام کے اوقات میں شارع فیصل پر آنے سے گریز کریں اور متبادل راستہ اختیار کریں۔
انہوں نے کہا کہ ایئر پورٹ جانے والے شہری ملیر ایکسپریس وے استعمال کر سکتے ہیں جبکہ دیگر شہری کارساز روڈ اور ڈرگ روڈ راشد منہاس روڈ استعمال کرکے اپنی منزل تک پہنچ سکتے ہیں تاکہ ناتھا خان پل پر کم سے کم دباؤ ہو۔ انچارج ایئرپورٹ ٹریفک سیکشن نے بتایا کہ گڑھے کو بھرنے کے لیے 10 سے 15 دن لگ سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ ناتھا خان پل پر گڑھے پڑنے کی بنیادی وجہ نشئی افراد کی جانب سے ناتھا خان پل کے بیم اور پلروں سے سریے کاٹ کر یا چوری کرنا ہے جس کی وجہ سے بیم میں جھول پیدا ہوتا ہے اور سڑک بیٹھ جاتی ہے۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان نشے کے عادی افراد ناتھا خان پل پر نے بتایا کہ جس کے باعث کی جانب سے مرمتی کام انہوں نے سکتے ہیں تیار کی ہے اور گیا ہے
پڑھیں:
کراچی، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے اور ڈی میرٹ پوائنٹس کا نیانظام نافذ
کراچی:حکومت سندھ نے موٹر وہیکلز آرڈیننس 1965 کی شق 121-اے کے تحت بارھویں شیڈول میں ترمیم کرتے ہوئے صوبے بھر میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر بھاری جرمانے اور ڈی میرٹ پوائنٹس کا نیا نظام نافذ کردیا ہے۔
سندھ کے سینئر وزیر اور صوبائی وزیر برائے اطلاعات، ٹرانسپورٹ و ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ اوور اسپیڈنگ، سگنل توڑنے، غلط سمت میں گاڑی چلانے، اوورلوڈنگ اور بغیر لائسنس ڈرائیونگ سمیت درجنوں خلاف ورزیوں پر سخت کارروائی ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ نئی فہرست میں گاڑیوں کی اقسام کے حساب سے جرمانے بڑھائے گئے ہیں جن میں موٹر سائیکل، کار، جیپ، پبلک سروس وہیکل اور ہیوی ٹرانسپورٹ شامل ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اوور اسپیڈنگ پر موٹر سائیکل کے لیے پانچ ہزار، کار کے لیے 15 ہزار اور ہیوی ٹرانسپورٹ کے لیے 20 ہزار روپے جرمانہ عائد ہوگا جب کہ 8 ڈی میرٹ پوائنٹس بھی شامل ہوں گے۔
شرجیل انعام میمن نے کہا کہ بغیر ڈرائیونگ لائسنس گاڑی چلانے پر 50 ہزار روپے تک جرمانہ اور 6 پوائنٹس مقرر ہیں، لاپرواہی سے ڈرائیونگ پر 25 ہزار روپے اور 8 پوائنٹس لگیں گے، اسی طرح ون وہیلنگ، بغیر ہیلمٹ موٹر سائیکل چلانے، دھندلے شیشے استعمال کرنے، غلط لین میں گاڑی چلانے اور مسافروں کو چھت پر بٹھانے پر بھی بھاری سزائیں دی جائیں گی۔
سینئر وزیر نے کہا کہ یہ اقدامات شہریوں کی جانیں بچانے اور روڈ سیفٹی یقینی بنانے کے لیے کیے گئے ہیں، حکومت کا مقصد صرف جرمانے وصول کرنا نہیں بلکہ شہریوں کی زندگیوں کو محفوظ بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سگنل توڑنا، اوور اسپیڈنگ اور ون وہیلنگ جیسے اقدامات معمولی نہیں بلکہ جان لیوا حرکات ہیں جن کی وجہ سے نہ صرف ڈرائیور بلکہ دوسرے لوگ بھی خطرے میں پڑتے ہیں، اب ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی ہوگی اور بار بار خلاف ورزی کرنے والوں کے لائسنس معطل یا منسوخ کیے جاسکتے ہیں۔
شرجیل انعام میمن نے مزید کہا کہ حکومت سندھ ٹریفک مینجمنٹ کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے ڈیجیٹل مانیٹرنگ سسٹم متعارف کرانے اور ٹریفک پولیس کی استعداد بڑھانے پر کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈی میرٹ پوائنٹس سسٹم ہمیں بار بار خلاف ورزی کرنے والوں کا ریکارڈ رکھنے میں مدد دے گا اور یہ نظام دنیا کے ترقی یافتہ ممالک میں کامیابی سے چل رہا ہے، ساتھ ہی شہریوں میں آگاہی پیدا کرنے کے لیے مہمات بھی چلائی جائیں گی تاکہ قوانین پر عمل درآمد شعوری طور پر ممکن بنایا جا سکے۔