اسما عباس کا واٹس ایپ اکاؤنٹ ہیک، رشتہ داروں اور دوستوں کو دھوکہ دہی کے پیغامات موصول
اشاعت کی تاریخ: 25th, August 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)پاکستان شوبز کی معروف اداکارہ اسما عباس کا واٹس ایپ اکاؤنٹ ہیک ہوگیا، جس کے باعث ان کے قریبی افراد کو دھوکہ دہی کے پیغامات موصول ہو رہے ہیں۔
اداکارہ نے سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو پیغام میں بتایا کہ انہیں ایک کال موصول ہوئی جس میں کہا گیا کہ ان کا پارسل پہنچ گیا ہے اور پارسل وصول کرنے کے لیے واٹس ایپ کوڈ فراہم کرنا ہوگا۔ اسما عباس نے یہ کوڈ بتا دیا، جس کے فوری بعد ان کا اکاؤنٹ ہیک ہوگیا۔
اداکارہ کی بہن اور سینئر فنکارہ بشریٰ انصاری نے ہیک شدہ اکاؤنٹ سے بھیجے گئے میسجز کے اسکرین شاٹس شیئر کیے، جس میں کسی جاننے والے سے 10 لاکھ روپے کی ادھار کی درخواست کی گئی تھی۔
اسما عباس نے عوام کو متنبہ کیا کہ رشتہ داروں اور دوستوں کو بھی انہی پیغامات موصول ہو رہے ہیں اور محتاط رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے دھوکے عام ہو چکے ہیں اور لوگ اس سے بچیں۔
مشورہ:
واٹس ایپ کوڈ کسی کے ساتھ شیئر نہ کریں۔
غیر متوقع مالی درخواستوں پر فوری ردعمل نہ دیں۔
اکاؤنٹ ہیک ہونے کی صورت میں فوراً واٹس ایپ سپورٹ سے رابطہ کریں۔
Post Views: 6.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: اکاؤنٹ ہیک واٹس ایپ
پڑھیں:
غزہ سے موصول لاشیں قیدیوں کی نہیں ہیں، اسرائیل کا دعویٰ اور غزہ پر تازہ حملے
یروشلم: اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ جمعہ کی شب غزہ سے واپس کیے گئے تین اجسام ان اسرائیلی قیدیوں میں شامل نہیں تھے جو جنگ کے دوران مارے گئے تھے، جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے نمونے کے تجزیے کے لیے پیشکش مسترد کر دی تھی۔
برطانوی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق، اسرائیلی فوج نے بتایا کہ ریڈ کراس کے ذریعے موصول ہونے والی لاشوں کے فرانزک معائنے سے واضح ہوا کہ یہ قیدیوں کی باقیات نہیں ہیں۔
دوسری جانب حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے وضاحت کی کہ انہیں موصول شدہ لاشوں کی مکمل شناخت نہیں ہو سکی تھی، لیکن اسرائیل کے دباؤ پر انہیں حوالے کیا گیا تاکہ کوئی نیا الزام نہ لگے۔
القسام بریگیڈز نے کہا کہ، ’’ہم نے اجسام اس لیے واپس کیے تاکہ دشمن کی طرف سے کسی جھوٹے دعوے کا موقع نہ ملے‘‘۔
یاد رہے کہ 10 اکتوبر سے جاری امریکی ثالثی میں ہونے والی جنگ بندی کے بعد سے فریقین کے درمیان قیدیوں کی واپسی کا عمل جاری ہے۔ اب تک 20 زندہ قیدی اور 17 لاشیں واپس کی جا چکی ہیں، جن میں 15 اسرائیلی، ایک تھائی اور ایک نیپالی شہری شامل تھے۔
تاہم اسرائیل کا الزام ہے کہ حماس لاشوں کی واپسی میں تاخیر کر رہی ہے، جبکہ حماس کا مؤقف ہے کہ غزہ کی تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے میں لاشوں کی تلاش ایک طویل اور پیچیدہ عمل ہے۔
اسی دوران حماس کے سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، ہفتے کی صبح اسرائیل نے جنوبی غزہ میں کئی فضائی حملے کیے اور خان یونس کے ساحل کی سمت سے بحری گولہ باری بھی کی۔
غزہ کے شہری دفاعی ادارے کے مطابق، ہفتے کے آغاز میں اسرائیلی فوج کے ایک اہلکار کی ہلاکت کے بعد، اسرائیل نے جنگ بندی کے باوجود اب تک کا سب سے مہلک فضائی حملہ کیا، جس میں 100 سے زائد فلسطینی جاں بحق ہوئے۔