عمران خان، اداکارہ ریکھا اور ونود کھنہ کے رقص کی پرانی ویڈیو ایک بار پھر وائرل ہونے لگی
اشاعت کی تاریخ: 25th, August 2025 GMT
بالی ووڈ اور پاکستانی شوبز کی دنیا کے درمیان ماضی میں ہونے والے یادگار لمحات اکثر دوبارہ منظرِ عام پر آتے ہیں تو شائقین کے دل جیت لیتے ہیں۔
حال ہی میں ایک پرانی وائرل ویڈیو ہوئی جس نے ایک بار پھر ان یادوں کو تازہ کردیا ہے۔ اس میں بھارتی فلم انڈسٹری کے لیجنڈ اداکار ونود کھنہ اور خوبرو اداکارہ ریکھا اور پاکستان کے سابق کرکٹر اور وزیرِاعظم عمران خان کے ساتھ رقص کرتے نظر آرہے ہیں۔
اس نایاب ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ریکھا اور ونود کھنہ موسیقی کی دھن پر جھومتے ہوئے اسٹیج پر رقص کر رہے ہیں۔ ونود کھنہ کو پاکستانی اداکارہ بابرہ شریف اور مشہور کرکٹر جاوید میانداد کے ساتھ بھی ڈانس کرتے دیکھا گیا۔
مزید دلچسپ بات یہ کہ ونود کھنہ نے عمران خان کو بھی ڈانس فلور پر کھینچ لیا۔ ابتدا میں عمران خان قدرے جھجکتے دکھائی دیے، لیکن ونود کھنہ اور جاوید میانداد کے اصرار پر انہوں نے بھی رقص میں حصہ لیا، جس پر مجمعے نے پرجوش انداز میں تالیاں بجا کر داد دی۔
View this post on Instagram
A post shared by ㅤㅤㅤㅤㅤㅤ ???? (@dream.
یہ ویڈیو تیزی سے سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔ بہت سے لوگ اس ویڈیو کو محض ایک دلچسپ ڈانس کلپ ہی نہیں بلکہ بھارت اور پاکستان کی فلم انڈسٹری کے درمیان ماضی میں قائم ثقافتی تعلقات اور تبادلوں کی ایک اہم یادگار کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔
خبروں کے مطابق یہ یادگار لمحہ 1989 میں پاکستان میں ہونے والے ایک میوزیکل کنسرٹ کے دوران ریکارڈ کیا گیا تھا۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ ریکھا اور ونود کھنہ کی پرانی جھلکیاں عوامی توجہ کا مرکز بنی ہوں۔ رواں سال جنوری میں امیتابھ بچن نے اپنے بلاگ پر ایک پرانی بلیک اینڈ وائٹ تصویر شیئر کی تھی جس میں ریکھا اور ونود کھنہ کے ساتھ کئی دیگر بالی ووڈ لیجنڈز بھی موجود تھے۔ اس تصویر میں راج کپور، رندھیر کپور، محمود، شمّی کپور اور موسیقار کلیان بھی شامل تھے۔
امیتابھ بچن سفید لباس میں مائیک تھامے اسٹیج پر کھڑے دکھائی دیے، تاہم انہوں نے اس یادگار لمحے کی کہانی بیان کرنے کے بجائے صرف اتنا لکھا: ’آہہہ… اس تصویر کے پیچھے ایک بڑی کہانی ہے… کبھی وہ بھی سنائی جائے گی۔‘
ریکھا اور ونود کھنہ نے اپنے فلمی کیریئر کے دوران متعدد مشہور فلموں میں ایک ساتھ کام کیا، جن میں دی برننگ ٹرین، مقدر کا سکندر، پرورش، راجپوت، فرشتے، بٹوارہ، ستّیہ میو جیاتے، راکھ والا، انکار، خوں کا قرض اور جدائی سمیت کئی ہٹ فلمیں شامل ہیں۔
واضح رہے کہ بالی ووڈ کے لیجنڈ اداکار ونود کھنہ اپریل 2017 میں مثانے کے کینسر کے باعث 70 سال کی عمر میں دنیا سے رخصت ہوگئے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اداکارہ ریکھا انٹرٹینمنٹ عمران خان ونود کھنہذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اداکارہ ریکھا انٹرٹینمنٹ ونود کھنہ ریکھا اور ونود کھنہ
پڑھیں:
دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت والی نیوز اینکر متعارف، ویڈیو وائرل
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
مصنوعی ذہانت کی دنیا میں ایک اور تاریخی سنگِ میل عبور کر لیا گیا، برطانوی چینل 4 نے دنیا کی پہلی مصنوعی ذہانت (اے آئی) پریزنٹر متعارف کرا دی، جس کے بعد عالمی میڈیا انڈسٹری میں ہلچل مچ گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق چینل 4 نے 20 اکتوبر کو تجرباتی طور پر اپنی اسکرین پر اے آئی سے تیار کردہ خاتون پریزنٹر کو ڈاکیومنٹری کی میزبانی کے لیے پیش کیا۔ حیرت انگیز طور پر ناظرین یہ محسوس ہی نہ کر سکے کہ وہ کسی انسان کو نہیں بلکہ مصنوعی ذہانت سے تخلیق کردہ ماڈیول کو دیکھ رہے ہیں، جس کا لہجہ، چہرے کے تاثرات اور آواز کا اتار چڑھاؤ بالکل انسانی محسوس ہوتا تھا۔
پروگرام کے دوران اے آئی پریزنٹر نے ناظرین کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے سالوں میں مصنوعی ذہانت دنیا بھر کے شعبوں کو بدل کر رکھ دے گی، اور کئی لوگ اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو سکتے ہیں، جن میں کال سینٹر ورکرز، کسٹمر سروس ایجنٹس اور حتیٰ کہ ٹی وی پریزنٹرز بھی شامل ہیں۔ اسی لمحے اس نے انکشاف کیا کہ وہ خود حقیقی نہیں بلکہ ایک اے آئی پریزنٹر ہے جسے برطانوی ٹی وی نے تخلیق کیا ہے۔
یہ تجربہ نہ صرف ٹیکنالوجی کی برق رفتاری سے ترقی کی علامت ہے بلکہ یہ سوال بھی پیدا کرتا ہے کہ جب اے آئی اتنی حقیقی، کم خرچ اور مؤثر شکل اختیار کر لے تو پھر میڈیا، صحافت اور تخلیقی صنعتوں میں انسانوں کا مستقبل کیا ہوگا؟
عالمی سطح پر میڈیا سے وابستہ افراد نے چینل 4 کے اس اقدام پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس رجحان کو انسانی ملازمتوں کے لیے خطرہ قرار دیا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل ہالی ووڈ اداکار ایک اے آئی اداکارہ کی تخلیق کے خلاف احتجاج کر چکے ہیں، جبکہ البانیہ میں اے آئی وزیر اور جاپان میں ایک سیاسی جماعت کی قیادت بھی مصنوعی ذہانت کے حوالے کی جا چکی ہے۔