سابق کپتان ثناء میر کا کھوجانے والا والٹ معجزاتی طور پر واپس مل گیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, August 2025 GMT
پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم کی سابق کپتان ثناء میر کا کھوجانے والا والٹ معجزاتی طور پر واپس مل گیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری پیغام میں ثناء میر نے بتایا کہ وہ کچھ میٹھا لینے ایک سے دوسری دکان پر گئیں تو اس دوران ان کا والٹ غلطی سے سڑک پر گرگیا۔
جیسے ہی انہیں اس بات کا احساس ہوا تو فوراً پہلی دکان پر دیکھنے گئیں تاہم والٹ وہاں نہیں ملا۔
ثناء میر نے مزید بتایا کہ ابھی ہم سی سی ٹی وی دیکھنے کا انتظار ہی کررہے تھے کہ اسی اثناء میں ایک نامعلوم نمبر سے کال آئی۔
نامعلوم کالر نے پہلے مجھ سے تصدیق کی میرا کوئی سامان کھوگیا ہے جس کے بعد میں فوراً ان کی بتائی ہوئی جگہ پر پہنچ گئی۔
وہ گرمی میں کھڑے ہوئے میرے منتظر تھے تاکہ میرا والٹ مجھے واپس کرسکیں۔
انہیں میرے والٹ میں ایک لفافہ ملا تھا جس پر میرے رابطہ نمبر کے ساتھ کچھ اسٹوڈیو کی تصویریں تھیں۔
انہوں نے والٹ واپس کرنے والے دونوں افراد کا شکریہ ادا کرتے ہوئے لکھا کہ اپنے رابطے کی تفصیلات والٹ میں رکھا کریں تاکہ اگر یہ صحیح شخص تک پہنچ جائے تو وہ آپ سے رابطہ کرسکیں۔
A huge shoutout to two amazing people Jalal ud Khan
 and Abbas khan, who restored my faith in humanity yesterday afternoon.                
      
				
I was walking between two eateries to grab some dessert and accidentally dropped my wallet on the road. I realized it was gone only when I reached the… pic.twitter.com/6D8ZTSiKiO — Sana Mir ثناء میر (@mir_sana05) August 26, 2025
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ثناء میر
پڑھیں:
وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے ہیں، میرا کیریئر بھی تباہ کیا؛ عمر اکمل
عمر اکمل نے اپنے کیریئر کو تباہ کرنے سمیت ہیڈ کوچ وقار یونس پر متعدد سنگین الزامات عائد کیے ہیں۔
یہ الزامات عمر اکمل نے نجی ٹی وی چینل کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں عائد کیے۔ جو دیکھتے ہی دیکھتے سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔
انٹرویو میں عمر اکمل نے الزام عائد کیا کہ وقار یونس نوجوان کھلاڑیوں سے حسد کرتے تھے کیونکہ وہ اپنی محنت سے نئی گاڑیاں خریدنے کے قابل ہوگئے تھے۔
عمر اکمل کے بقول وقار یونس نے مجھ سے بھی کہا تھا کہ تمہارے پاس اتنے پیسے کہاں سے آگئے جو تم نئی گاڑی چلا رہے ہو اور برانڈڈ کپڑے پہنتے ہو۔
بلے باز عمر اکمل نے مزید کہا کہ جب اللہ نے مجھے دیا ہے تو میں اپنے اور اپنے خاندان کے لیے چیزیں کیوں نہ خریدوں؟
عمر اکمل نے کہا کہ وقار یونس کی اس عادت سے میرے ساتھ کھیلنے والے دیگر کھلاڑی، جیسے رانا نویدالحسن بھی پریشان تھے۔
عمر اکمل نے انکشاف کیا کہ 2016 کے ورلڈ کپ کے دوران میں نے پی سی بی کو درخواست دی تھی کہ اگر وقار یونس کو ہٹادیا جائے تو ٹیم کی کارکردگی بہتر ہوجائے گی۔
انھوں نے مزید کہا کہ میں بطور سینئر کھلاڑی وقار یونس کا احترام کرتا ہوں لیکن کوچ کے طور پر ان کی قیادت میں کھلاڑیوں پر کافی دباؤ تھا۔
عمر اکمل کے بقول مجھے ٹیم سے بری کارکردگی کی بنیاد پر نہیں بلکہ ذاتی پسند و ناپسند کی وجہ سے نکالا گیا تھا۔
35 سالہ عمر اکمل نے بتایا کہ میں نے اب بھی غیر ملکی لیگز میں کھیلنے کی پیشکشیں صرف اس لیے مسترد کردیں تاکہ پاکستان کی نمائندگی جاری رکھ سکوں۔
انھوں نے کہا کہ میری اولین ترجیح ہمیشہ پاکستان ہی رہا ہے اور آج بھی میں قومی ٹیم کے لیے کھیلنا چاہتا ہوں۔