گوگل پاکستان نے اپنے سرچ انجن میں اے آئی موڈ متعارف کرادیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, August 2025 GMT
گوگل نے پاکستان میں اپنے سرچ انجن میں اے آئی موڈ متعارف کرا دیا ہے۔
گوگل نے حال ہی میں پاکستانی صارفین کے لیے انگریزی زبان میں اے آئی موڈ متعارف کرا دیا ہے جس کے ذریعے اس کا سب سے طاقتور اے آئی سرچ اے آئی کی طاقت سے چلنے والا سرچ انجن اب مقامی صارفین کو بھی دستیاب ہو گیا ہے۔
یہ اے آئی موڈ پیچیدہ سوالات کے تیز تر، زیادہ ہوشیاری سے اور جامع جوابات فراہم کرتا ہے۔ اس اے آئی موڈ کو اس سال کے اوائل میں اورسب سے پہلے امریکا میں متعارف کرایا گیا تھا اور اب دنیا بھر میں پھیل رہا ہے، اور اُن افراد میں مقبول ہو رہا ہے جو اس کی رفتار، معیار اور تازہ ترین جوابات کو سراہتے ہیں۔
Gemini 2.
ابتدائی ٹیسٹرز نے ثابت کیا ہے کہ اس موڈ میں کیے گئے سوالات روایتی سرچ کے مقابلے میں پہلے ہی 2 سے 3 گنا زیادہ طویل ہوتے ہیں اور اس بات کا ثبوت ہیں کہ یہ خاص طور پر تحقیقی کاموں جیسا کہ پروڈکٹس کا موازنہ کرنے، سفر کی منصوبہ بندی کرنے یا پیچیدہ جوابات دینے کے لیے بے حد مددگار ہے۔
یہ ایک ہی وقت میں کئی سوالات کے تفصیلی جوابات دیتا ہے اور مزید تحقیق کے لیے کارآمد لنکس بھی فراہم کرتا ہے۔
پس پردہ اے آئی موڈ ایک مخصوص تکنیک استعمال کرتا ہے جو صارف کے سوال کو ذیلی موضوعات میں تقسیم کر کے آپ کی جانب سے متعدد سرچز جاری کرتا ہے۔ اس طریقے سے سرچ پہلے سے کہیں زیادہ گہرائی میں ویب کو کھنگالتا ہے اور آپ کو شاندار اور انتہائی متعلقہ مواد تلاش کرنے میں مدد دیتا ہے۔
ملٹی موڈل کے طور پر ڈیزائن کیا گیا اے آئی موڈ لوگوں کو متن ، آواز ، یا تصاویر کے ذریعہ کسی بھی طرح سے مشغول ہونے دیتا ہے۔ صارفین کو ویب پر موجود مواد دریافت کرنے میں مدد دینا کمپنی کے مشن کا مرکزی حصہ ہے۔
اے آئی موڈ کے ذریعے صارفین اپنی تلاش کو تمام باریکیوں کے ساتھ بالکل اسی طرح بیان کر سکتے ہیں جیسا وہ چاہتے ہیں، اور مختلف فارمیٹس میں درست ویب مواد تک پہنچ سکتے ہیں۔ یہ نہ صرف تلاش کے دائرے کو وسیع کرتا ہے بلکہ مواد کی دریافت کے نئے مواقع بھی پیدا کرتا ہے۔
یہ موڈ اب پاکستان میں انگریزی زبان میں گوگل ایپ (اینڈرائیڈ اور iOS) پر، اور موبائل و ڈیسک ٹاپ ویب دونوں پر دستیاب ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: اے ا ئی موڈ کرتا ہے دیتا ہے
پڑھیں:
بھارتی خفیہ ایجنسی نے پاکستانی مچھیرے کو اپنے لیے کام کرنے پر آمادہ کیا، عطا تارڑ
وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے کہا ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی نے پاکستانی مچھیرے کو پیسوں لا لالچ دیکر اپنے لیے کام کرنے پر آمادہ کیا۔
وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ اور وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کی۔
وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے کہا کہ آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد بھارت نے مس انفارمیشن اور ڈس انفارمیشن مہم شروع کی ہے، بھارت نے اعجاز ملاح نامی مچھیرے کو گرفتار کیا۔
انہوں نے کہا کہ انڈین انٹیلیجنس ایجنسیوں نے اعجاز ملاح کو ٹاسک دے کر پاکستان بھیجا گیا، جب اعجاز ملاح نے آرمی رینجزز اور نیوی کے یونیفارم خریدنے تھے تو پاکستان نے سرویلنس کی، بھارت پاکستان کی معرکہ حق کی فتح کو ہضم نہیں کرسکتا۔
اعجاز ملاح کو گرفتار کیا تو انہوں نے ان تمام باتوں کا اعتراف کرلیا، وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے اعجاز ملاح کا اعترافی بیان چلا دیا جس میں اس نے بتایا کہ ہم مچھلی مارنے گئے تو بھارت نے ہمیں پکڑ لیا، انہوں نے کہا کہ آرمی نیوی اور رینجرز کی وردیاں لینی ہیں،
زونگ سم، پاکستانی سیگریٹ اور کرنسی لانے کا کہا، اس کے بعد بھارتی خفیہ ایجنسی نے مجھے رہا کردیا۔
اعجاز ملاح نے کہا کہ میں نے خفیہ ایجنسی کے افسر کی کچھ تصاویر بھیجیں، میں جب دوبارہ سمندر میں گیا تو پاکستان ایجنسی نے مجھے پکڑ لیا۔
پریس کانفرنس میں وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا کہ یہ بھارت کا پروپیگنڈا آپریشن ہے جو ایکسپوز ہوا ہے، پاکستان میڈیا نے جنگ میں انفارمیشن کی جنگ جیتی، اعجاز ملاح کو ستمبر کے مہینے میں بھارتی کوسٹ گارڈ نے گرفتار کیا، اعجاز ملاح کو پیسوں کا لالچ دیا گیا۔
اعجاز ملاح کو پچانوے ہزار روپے دینے کے ثبوت موجود ہیں، پہلگام میں بھی انہوں نے چائنیز سیٹلائٹ کا ذکر کیا، اب یہاں پر زونگ کی سمز مانگی جارہی تھی، ویڈیو کے ساتھ کچھ آڈیوز بھی ہیں جو میڈیا کے ساتھ شیئر کر دی جائیں گی، بھارت کو کہنا چاہتے ہیں ہمارے ادارے چوکنا ہیں۔