امریکا؛ ٹرمپ کی حامی خاتون کی قرآن پاک کو جلانے کی ناپاک جسارت
اشاعت کی تاریخ: 26th, August 2025 GMT
امریکا میں ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت کرنے والی ایک شدت پسند خاتون نے قرآن پاک کو نذرِ آتش کرنے کی ناپاک جسارت پر مسلمانوں میں شدید غم و غصے کی لہر دوڑ گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں ویلنٹینا گومیز نامی خاتون کو دیکھا جا سکتا ہے جو ریپبلکن پارٹی سے وابستہ اور (Make America Great Again) کا کارکن ہونے کا دعویٰ کرتی ہیں۔
ویڈیو میں ویلنٹینا گومیز ایک فلیم تھروور نما آلہ اٹھائے ہوئے قرآن پاک کو آگ لگاتی ہے اور انتہائی اشتعال انگیز اور نفرت انگیز لہجے میں کہتی ہے کہ جملے ادا کرتی ہیں سب کی بیٹیاں ریپ ہوں گی اور بیٹوں کے سر قلم کیے جائیں گے، اگر ہم نے اسلام کو ہمیشہ کے لیے ختم نہ کیا۔
خاتون نے مزید کہا کہ ہم اب دوسرا گال پیش نہیں کریں گے۔ یاد رکھو، داؤد نے جالوت کے لیے دعا نہیں کی تھی بلکہ انھوں نے اسے مار ڈالا تھا۔
قرآن پاک جلانے کی ناپاک جسارت کے بعد ویلینٹیا گومیز نے امریکا میں مسلمانوں کے خلاف نفرت بھڑکاتے ہوئے کہا کہ امریکہ ایک مسیحی ملک ہے، دہشت گرد مسلمان یہاں سے نکل کر اپنی 57 مسلم ریاستوں میں واپس چلے جائیں۔ صرف ایک ہی حقیقی خدا ہے اور وہ اسرائیل کا خدا ہے۔
یاد رہے کہ یہ پہلی بار نہیں کہ گومیز نے اسلام اور مسلمانوں کے خلاف اپنی نفرت آمیز سوچ کا اظہار کیا ہو اس سے قبل ٹیکساس میں ایک مسلم تقریب کے اسٹیج پر بھی چڑھ کر انھوں نے اعلان کیا تھا کہ میں کبھی اسلامی شریعت کو ٹیکساس پر قابض نہیں ہونے دوں گی، یہ ایک مسیحی ملک ہے۔
اس واقعے نے امریکا میں مذہبی آزادی اور نفرت انگیز جرائم کے حوالے سے سنگین صورت حال کی جانب اشارہ کیا ہے۔
قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس قسم کے اقدامات صرف مسلمانوں کے لیے ہی نہیں بلکہ ملک کی مذہبی ہم آہنگی کے لیے بھی بڑا خطرہ ہیں۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
خفیہ ایٹمی تجربہ کرنے کا الزام؛ صدر ٹرمپ کے بیان پر چین کا ردعمل سامنے آگیا
چین نے ایٹمی تجربات کرنے کے امریکی صدر کے اس دعوے کو مکمل طور پر بے بنیاد اور غیر ذمہ دارانہ قرار دیدتے ہوئے کہا کہ جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ اور تخفیفِ اسلحہ کے عمل کی حمایت جاری رکھیں گے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق چینی وزارتِ خارجہ کی ترجمان نے کہا کہ گزشتہ کئی دہائیوں سے جوہری تجربات پر عائد غیر رسمی پابندیوں کی مکمل پاسداری کر رہے ہیں۔
چینی ترجمان ماؤ نِنگ نے مزید کہا کہ ایک ذمہ دار ایٹمی ملک کے طور پر چین نے جوہری تجربات معطل کرنے کے اپنے وعدے پر ہمیشہ عمل کیا ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ چین پُرامن ترقی کے راستے پر گامزن ہے اور ایٹم بم کے پہلی ترجیح کے طور پر استعمال نہ کرنے کی پالیسی پر کاربند ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں : پاکستان، چین اور روس خفیہ ایٹمی تجربات کر رہے ہیں، ٹرمپ کا دعویٰ
ترجمان نے اس بات پر بھی زور دیا کہ خود امریکا کو بھی جوہری تجربات پر عائد عالمی پابندی برقرار رکھنی چاہیے اور ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہیے جو بین الاقوامی امن اور توازن کو نقصان پہنچائیں۔
یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے گزشتہ روز ایک انٹرویو میں الزام عائد کیا تھا کہ چین، روس، شمالی کوریا اور پاکستان خفیہ طور پر زیرِ زمین جوہری تجربات کر رہے ہیں۔
صدر ٹرمپ نے مزید کہا تھا کہ امریکا کو اب مزید خاموش نہیں رہنا چاہیے اور اپنے جوہری تجربات کو پھر سے شروع کردینے چاہئیں۔
یہ خبر پڑھیں : امریکا جب تک ملعون اسرائیل کی حمایت بند نہیں کرے گا، مذاکرات نہیں کریں گے؛ ایران
انھوں نے کہا کہ روس اور چین دونوں تجربات کر رہے ہیں لیکن کوئی اس پر بات نہیں کرتا اور مجھے ڈر ہے امریکا ایٹمی تجربات نہ کرنے والا واحد ملک نہ بن جائے۔
پس منظر:
امریکا نے 1992 سے اب تک کوئی جوہری دھماکہ نہیں کیا ہے جب کہ روس نے 1990 اور چین نے 1996 کے بعد سے کوئی جوہری تجربہ نہیں کیا۔
ان تینوں ممالک کا کہنا ہے کہ وہ صرف “نظامی یا غیر جوہری تجربات” (non-critical tests) کرتے ہیں، جن میں اصل جوہری دھماکا شامل نہیں ہوتا۔
تاہم روس نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ اس نے ایک نئی جوہری طاقت سے چلنے والی کروز میزائل "بوریوسٹِنِک" اور جوہری صلاحیت رکھنے والے زیرِ آب ڈرون کا تجربہ کیا ہے۔
جس کے بعد حال ہی میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ انھوں نے وزارت دفاع کو نئے ایٹمی تجربات کرنے کی ہدایت کی ہے۔
صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اگر ایسا نہ کیا گیا تو چین امریکا سے ایٹمی ہتھیاروں میں آگے نکل جائے گا۔