پاکستان بھارت سے آبی جارحیت کا بھی بدلہ لے گا، گورنر سندھ
اشاعت کی تاریخ: 27th, August 2025 GMT
گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے پاکستان میں حالیہ سیلاب کو بھارت کی آبی جارحیت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم اس کا بدلہ لیں گے۔
گورنر ہاؤس کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سندھ نے کہا کہ بھارت نے آبی دہشت گردی نے پاکستان پر مسلط کی اور پانی چھوڑا ہے، جس سے مختلف دریاؤ میں سیلابی صورت حال ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم سے اپیل ہے کہ بھارت کی آبی دہشت گردی کا معاملہ اقوام متحدہ اور عالمی فورمز پر اُس طرح سے اٹھائیں بھارتی حملے کا عالمی فورمز پر اٹھایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کی آبی جارحیت سے پنجاب کے بعد اب سندھ میں سیلاب کا امکان ہے، بھارت کی آبی جارحیت سے اربوں روہے کا نقصان ہوا ہے، مودی سن لے یہ جارحیت اس کو آئندہ الیکشن میں کامیاب میں نہیں کرواسکے گی۔
گورنر سندھ نے کہا کہ مودی سے پاکستان پر حملہ کے حوالے سے سوالات اٹھ رہے ہیں اس وجہ سے بھارت نے اب پاکستان کو آبی دہشت گردی کا نشانہ بنایا ہے مگر پاکستان مودی کی آبی جارحیت دنیا کے سامنے رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ ہم اس آبی جارجیت کا بدلہ لیں گےمودی کی بزدلانہ کارروائیاں اس کی شکست کو ظاہر کرتی ہیں، پاکستان کی قوم حوصلہ مند ہے آبی جارحیت پر اس کو بددعائوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
گورنر سندھ نے کہا کہ پاکستان میں بارشوں سے 800 افراد جاں بحق جبکہ 1100 افراد زخمی ہیں، سیکڑوں مکانات تباہ جبکہ املاک کو نقصان پہنچا ہے۔ کراچی میں بارشوں سے تاجروں کو اربوں کا نقصان پہنچا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: گورنر سندھ بی جارحیت نے کہا کہ بھارت کی
پڑھیں:
پنجاب بمقابلہ بہار تنازعہ، مودی کی ناکام پالیسیوں کے باعث بھارت میں نئی دراڑ
مودی کی ناکام پالیسیوں کے باعث بھارت میں نئی دراڑ پڑ گئی جب کہ مودی کی پالیسیاں بھارت میں فرقہ واریت کو بڑھا کر بہار اور پنجاب کے عوام کو آمنے سامنے لے آئیں۔
بھارتی پنجاب کے مختلف علاقوں میں بہاریوں کو بے دخل کرنے کے لیے پنجابی میدان میں آگئے، بہاری عوام کے بڑے پیمانے پر زبردستی انخلاء کے باعث لدھیانہ ریلوے اسٹیشن ہجوم کا منظر پیش کرنے لگا۔
سکھ برادری نے پنجاب میں بہاریوں کی بڑھتی ہوئی آبادکاری کے خلاف چندی گڑھ میں شدید احتجاج کیا، میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب میں ہر وقت 30 سے 40 لاکھ بہاری مزدور موجود ہوتے ہیں۔
2011 کی مردم شماری کے مطابق پنجاب میں بہار اور یوپی کی اکثریت سمیت 12 لاکھ سے زائد بین الریاستی مزدور کام کر رہے ہیں۔
پنجابی شہری نے دعویٰ کیا کہ یہ بہاری کسی کے سگے نہیں، مشکل میں میدان چھوڑ کے بھاگ جانے والوں میں سے ہیں۔ جب باقی ریاستوں میں علاقائی زبانیں بولی جاتی ہیں تو پنجاب میں بھی صرف پنجابی بولی جائے گی۔
پنجابی شہری نے کہا کہ ہر کام میں پنجابی مزدوروں کو ترجیح دی جائے اور بہاریوں سے تمام علاقے خالی کرائے جائیں، یہ لوگ ہماچل تک سے آکر پنجاب کو لوٹ رہے ہیں۔
بھارت کے اندرونی تنازعات نے مودی کے نام نہاد "اکھنڈ بھارت" بیانیہ کی قلعی کھول دی، ہندوستانی سیکولرزم محض کتابی دعویٰ ثابت ہوا، زمینی حقائق ہندو شدت پسندی اور سماجی تقسیم ہے۔
آر ایس ایس کی نفرت انگیز سوچ نے بھارت کو ہندو-مسلم کے بعد پنجابی-بہار تصادم میں دھکیل دیا، مودی کا "سب کا ساتھ، سب کا وکاس" نعرہ صوبائی تنازعات کے شور میں دفن ہو چکا ہے۔