جنوبی وزیرستان اپر اور لوئر میں کرفیو نافذ کرنے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 28th, August 2025 GMT
ضلعی انتظامیہ نوٹیفکیشن کے مطابق 28 اگست 2025 کو ضلع جنوبی وزیرستان اپر اور لوئر کے مختلف علاقوں میں صبح 6 بجے سے شام 7 بجے تک کرفیو نافذ رہے گا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق کرفیو کے دوران ہر قسم کی نقل و حرکت پر پابندی عائد ہوگی جبکہ تمام بازار اور مارکیٹس بند رہیں گی۔ عوام سے تعاون کی اپیل کی گئی ہے تاکہ امن و امان کی صورتحال کو یقینی بنایا جا سکے۔
کرفیو کے دوران تحصیل برمل اور شکئی میں داخلہ سختی سے ممنوع ہوگا۔ متاثرہ راستے درج ذیل ہیں، وانا-تیارزہ گیٹ-کرب کوٹ-تنائی-عزیز آباد چوک تا درگئی پل، شکئی- انزر چینہ تا وانا شامل ہیں۔
مزید پڑھیں: باجوڑ میں دہشتگردوں کے خلاف آپریشن، علی امین گنڈاپور کی مخالفت، ڈی سیز سے کرفیو کا اختیار واپس
اس طرح جنوبی وزیرستان اپرمیں کرفیو کے دوران ضلع کی حدود میں درج ذیل راستوں پر داخلہ سختی سے منع ہوگا:سپینکئی رغزئی تا نظر خیل، آسمان منزہ- کانیگرم، شیرونگی، سپین جماعت تا توروام، درگئی پل، مدی جان، شین ورسک، مولا خان سرائے تا چگملائی، سرویکئ- مولا خان سرائے تا بروند شامل ہیں۔
جاری نوٹیفکیشن کے مطابق ایمرجنسی کی صورت میں متاثرہ راستوں پر پولیس یا سیکیورٹی فورسز کی اجازت کے ساتھ، شناختی کارڈ اور ضروری کاغذات جمع کروا کر سفر کی اجازت ہوگی۔
سیکیورٹی فورسز کی گاڑی دیکھتے ہی اپنی گاڑی کو 100 میٹر فاصلے پر سڑک سے نیچے اتارنا لازمی ہوگا۔ ڈیرہ اسماعیل خان اور ٹانک سے جنوبی وزیرستان اپر کا سفر کرنے والے مسافروں سے اپیل ہے کہ وہ اس دوران سفر سے گریز کریں۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق یہ اقدامات امن و امان کی بحالی اور سیکیورٹی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے ناگزیر ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
جنوبی وزیرستان اپر جنوبی وزیرستان لوئر نوٹیفکیشن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: جنوبی وزیرستان اپر جنوبی وزیرستان لوئر نوٹیفکیشن جنوبی وزیرستان اپر کے مطابق
پڑھیں:
کالعدم تحریک لبیک کے جنوبی پنجاب کے ٹکٹ ہولڈرز نے جماعت سے علیحدگی کا اعلان کردیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ملتان:کالعدم تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے جنوبی پنجاب کے ٹکٹ ہولڈرز نے جماعت سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی کی جانب سے احتجاج کی کال دینا غیر مناسب اور ملکی مفاد کے منافی اقدام تھا۔
ملتان میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق ٹکٹ ہولڈرز نے کہا کہ تحریک لبیک کے پاس فلسطین کے نام پر احتجاج کرنے کا کوئی جواز نہیں تھا، جب خود فلسطینی قیادت معاہدے پر مطمئن تھی، تو پاکستان میں احتجاج کی کال دینا کسی طور درست فیصلہ نہیں تھا۔
راؤ عارف سجاد، محمد حسین بابر اور دیگر رہنماؤں نے کہا کہ ہم پر کسی قسم کا دباؤ نہیں بلکہ ملکی سلامتی اور استحکام کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے یہ فیصلہ خود کیا ہے، اس وقت ملک کو بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے اور ایسے حالات میں احتجاج اور لانگ مارچ جیسے اقدامات سے صرف انتشار پھیلتا ہے۔
محمد حسین بابر نے واضح کیا کہ وہ کالعدم ٹی ایل پی سے کسی دباؤ کے بغیر علیحدہ ہو رہے ہیں، جبکہ راؤ عارف سجاد نے کہا کہ پاکستان انتشار اور بدامنی کا متحمل نہیں ہوسکتا، پاکستان کلمے کے نام پر حاصل کیا گیا ہے، دشمن قوتوں کے عزائم کو ناکام بنانا ہم سب کی ذمہ داری ہے، پاکستان تا قیامت قائم رہے گا، کوئی اسے میلی آنکھ سے نہیں دیکھ سکتا۔
رہنماؤں نے مزید کہا کہ ٹی ایل پی کے لانگ مارچ اور احتجاجی حکمت عملی سے ملک کو نقصان پہنچا، عوامی تکلیف میں اضافہ ہوا اور ریاستی اداروں پر دباؤ بڑھا، اب وقت ہے کہ قوم انتشار کے بجائے اتحاد اور استحکام کی راہ اختیار کرے۔