اسرائیلی بمباری میں مزید 50 فلسطینی شہید، بھوک سے مرنے والوں کی تعداد 317 تک پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 29th, August 2025 GMT
غزہ: اسرائیلی فوج نے غزہ شہر کے مشرقی اور جنوبی حصوں میں شدید بمباری کی جس کے نتیجے میں جمعرات کی صبح سے اب تک کم از کم 50 فلسطینی شہید ہو گئے ہیں، جن میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔
الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوج غزہ شہر پر مکمل قبضے کی تیاری کر رہی ہے، جبکہ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں نے اس کارروائی پر سخت تشویش ظاہر کی ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس نے کہا کہ غزہ میں فوجی کارروائی تباہ کن ثابت ہو گی اور لاکھوں شہری مزید بے گھر ہونے پر مجبور ہوں گے۔
غزہ کی سول ڈیفنس ایجنسی کے مطابق زیتون اور شجاعیہ کے علاقوں میں اسرائیلی زمینی آپریشن کے دوران 1500 سے زائد گھر تباہ کر دیے گئے ہیں۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ وہ اپنے گھروں سے نکل کر ساحل کی طرف پناہ لینے پر مجبور ہیں۔
غزہ کی وزارتِ صحت نے تصدیق کی ہے کہ غذائی قلت کے باعث مزید 4 افراد شہید ہو گئے ہیں، جن میں 2 بچے بھی شامل ہیں۔ اس طرح بھوک سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 317 تک پہنچ گئی ہے۔ مجموعی طور پر اب تک غزہ میں 62 ہزار 900 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں اکثریت عورتوں اور بچوں کی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
غزہ میں اسرائیلی فوج داخل، 3 صحافیوں سمیت 60 فلسطینی شہید
غزہ شہر میں اسرائیلی فوج نے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کردیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق کئی ہفتوں سے جاری فضائی بمباری اور بلند عمارتوں کی تباہی کے بعد اسرائیلی فوج ٹینکوں کے ساتھ شہر کے وسط میں داخل ہوگئی ہے۔ فضائی حملے بھی بدستور جاری ہیں جبکہ زمینی کارروائی میں شدت آگئی ہے۔
رپورٹس کے مطابق ہزاروں افراد غزہ شہر سے محفوظ مقامات کی طرف نقل مکانی کررہے ہیں تاہم کئی شہری اپنے گھروں کو چھوڑنے کے لیے تیار نہیں۔
گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی بمباری سے 3 صحافیوں سمیت 60 فلسطینی شہید ہوئے جبکہ اسکولوں اور کلینکس سمیت 16 عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں۔
دوسری جانب اسرائیل کے دورے پر موجود امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج غزہ میں آپریشن کر رہی ہے اور ممکنہ معاہدوں کے لیے صرف چند دن یا ہفتے باقی ہیں۔