پہلا ون ڈے: سری لنکا نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد زمبابوے کو 7 رنز سے شکست دیدی
اشاعت کی تاریخ: 29th, August 2025 GMT
زمبابوے اور سری لنکا کے درمیان کھیلی جانے والے تین ون ڈے میچز کی سیریز کے پہلے میچ میں سری لنکا نے آخری اوور میں دلشان مدوشانکا کی ہیٹرک کی بدولت زمبابوے کو سنسنی خیز مقابلے کے بعد 7 رنز سے شکست دے دی۔
ہرارے میں کھیلے گئے میچ میں زمبابوے کی ٹیم 299 رنز کے تعاقب میں مقررہ 50 اوورز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 291 رنز بنا سکی۔
زمبابوے کی جانب سے سکندر رضا 92 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ بین کرن 70، کپتان شان ولیمز 57 اور ویسلے مدھاویرے 8 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ برائن بینیٹ، برینڈن ٹیلر، بریڈ ایونز اور رچرڈ نگاروا بغیر کھاتا کھولے پویلین لوٹے۔
ٹونی مونیونگا 43 رنز بنا کر ناٹ آؤٹ رہے۔
سری لنکا کی جانب سے دلشان مدوشانکا نے 4 اور اسیتھا فرننڈو نے 3 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ کمنڈو مینڈس نے 1 وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل زمبابوے کی دعوت پر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے سری لنکا نے مقررہ 50 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر 298 رنز اسکور کیے۔
پتھم نسانکا 76 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ جینتھ لیانگے اور کمنڈو مینڈس برق رفتار 70 اور 57 بالترتیب رنز بنا کر ناٹ آؤٹ پویلین لوٹے۔
کوشل مینڈس 38، سدیرا سماراوکرما 35، کپتان چرتھ اسالانکا 6 اور نشان مدوشکا 0 رن کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہوئے۔
زمبابوے کی جانب سے رچرڈ نگاروا نے 2 جبکہ شال ولیمز، سکندر رضا، بلیسنگ مزرابانی اور ٹریور گوانڈو نے 1، 1 وکٹ حاصل کی۔
سری لنکا کو تین میچز کی سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل ہوگئی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: زمبابوے کی سری لنکا
پڑھیں:
پینٹاگون نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنیوالے ٹوماہاک میزائل فراہم کرنےکی منظوری دیدی
ایک روز قبل روسی صدر سے فون پر گفتگو کی تھی، جس میں پیوٹن نے خبردار کیا تھا کہ ٹوماہاک میزائل ماسکو اور سینٹ پیٹرز برگ جیسے بڑے روسی شہروں تک پہنچ سکتے ہیں اور انکی فراہمی سے امریکا روس تعلقات متاثر ہونگے۔ اسلام ٹائمز۔ پینٹاگون نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے کی منظوری دے دی۔ امریکی میڈیا کے مطابق یوکرین کو امریکی ساختہ ٹوماہاک میزائل فراہم کرنے سے متعلق حتمی فیصلہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کریں گے۔ امریکی اور یورپی حکام کے مطابق پینٹاگون نے وائٹ ہاؤس کو آگاہ کیا ہے کہ یوکرین کو میزائل دینے سے امریکی دفاعی ذخائر پر منفی اثر نہیں پڑے گا۔ تاہم صدر ٹرمپ نے حال ہی میں یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی کے ساتھ ملاقات میں کہا تھا کہ وہ یہ میزائل یوکرین کو نہیں دینا چاہتے۔
ٹرمپ نے یوکرینی صدر سے ملاقات سے ایک روز قبل روسی صدر سے فون پر گفتگو کی تھی، جس میں پیوٹن نے خبردار کیا تھا کہ ٹوماہاک میزائل ماسکو اور سینٹ پیٹرز برگ جیسے بڑے روسی شہروں تک پہنچ سکتے ہیں اور ان کی فراہمی سے امریکا روس تعلقات متاثر ہوں گے۔ یاد رہے کہ اپنی رینج اور صحیح ہدف پر لگنے کے لیے مشہور ٹوماہاک کروز میزائل امریکی اسلحے میں 1983ء سے ہے اور اب تک کئی فوجی کارروائیوں میں استعمال کیا جا چکا ہے۔