صدر مملکت نے 11ویں این ایف سی میں بلوچستان کے نامزد نان-ایکز آفیشیو ممبر کی منظوری دیدی
اشاعت کی تاریخ: 30th, August 2025 GMT
صدر مملکت آصف علی زرداری نے آج، 30 اگست 2025 کو، گیارہویں قومی مالیاتی کمیشن (NFC) کی تشکیل میں ایک اہم تبدیلی کی منظوری دی ہے۔
اس تبدیلی کے تحت بلوچستان حکومت کی جانب سے نان-ایکز آفسیو ممبر کے طور پر محفوظ علی خان کی نامزدگی کو منظور کیا گیا ہے، جو کہ پہلے سے دی گئی منظوری کو خودبخود تبدیل کرتی ہے۔ اس کا اعلامیہ صدر مملکت کے سیکرٹریٹ نے جاری کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:نئے صوبوں کا قیام، این ایف سی ایوارڈ فارمولے میں تبدیلی، رانا ثنااللہ کھل کر بول پڑے
یاد رہے کہ صدر مملکت نے 22 اگست 2025 کو 9 رکنی 11ویں قومی مالیاتی کمیشن کی تشکیل کی تھی، جس کا چیئرمین وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب مقرر ہوئے اور چاروں صوبوں کے وزرائے خزانہ بطور ایکز آفسیو ممبران شامل ہیں، جبکہ ہر صوبے نے ایک ماہر غیر سرکاری رکن بھی نامزد کیا ہے۔
اس کمیشن کا بنیادی مقصد آئین پاکستان کے آرٹیکل 160 کے تحت وفاق اور صوبوں کے درمیان مالیاتی وسائل کی تقسیم، گرانٹس ان ایڈ، قرضوں کے اختیارات اور وفاقی و صوبائی مالی وسائل پر مشترکہ ذمہ داریوں کا تعین کرنا ہے۔
کمیشن کا پہلا اجلاس 29 اگست کو شیڈول کیا گیا تھا، جس میں وفاقی مالیاتی اعداد و شمار صوبوں کے سامنے پیش کیے گئے، تاہم شدید سیلابی حالات کی وجہ سے اسے بعد میں مؤخر بھی کیا گیا تھا ۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آصف زرداری این ایف سی صدر مملکت.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: این ایف سی صدر مملکت صدر مملکت
پڑھیں:
بانی پی ٹی آئی کے نامزد اپوزیشن لیڈر محمود اچکزئی کی تقرری مشکلات کا شکار
اسلام آباد (نیوز ڈیسک) تحریک انصاف کے بانی کے نامزد قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی محمود اچکزئی کی تقرری مزید مشکلات کا شکار ہو گئی۔
آزاد ارکان کی طرف سے تقرری کے لئے عرضداشت کی وصولی کا اعلامیہ اسپیکر چیمبر سے تاحال جاری نہیں ہوا جو گزشتہ ماہ دائر کی گئی تھی۔درخواست ابھی اسپیکر سردار ایاز صادق کے روبرو پیش نہیں ہوئی جو اہم غیر ملکی دورے پر تھے۔
تحریک انصاف کے بانی کے نامزد قومی اسمبلی کے لئے قائد حزب اختلاف پختونخواہ ملی عوامی پارٹی کے محمود خان اچکزئی کا تقرر مشکلات کا شکار ہوگیا ہے۔
گزشتہ ماہ قومی اسمبلی کے ستر سے زیادہ آزاد ارکان کے مبینہ دستخطوں سے ایک عرضداشت اسپیکر سیکریٹریٹ میں دائر کی گئی تھی جس کے بارے میں تاحال کوئی اعلامیہ اسپیکر چیمبر سے جاری نہیں کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق قائد حزب اختلاف کی نشست پر تقرری سے پہلے اسپیکر ایوان میں اس منصب کے خالی ہونے کا اعلان کرینگے جس کے بعد ارکان سے نامزدگی کے لئے درخواستیں طلب کی جائیں گی۔
جن ارکان کی طرف سے عرضداشت پر دستخط کئے گئے ہیں ان کی حیثیت آزاد رکن کی ہے وہ قبل ازیں خو د کو سنی اتحاد کونسل سے وابستہ ظاہر کرتے رہے ہیں جس کے اپنے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا کو دس سال کی سزائے بامشقت سنائی جاچکی ہے اور انہیں نا اہل قرار دیا جاچکا ہے اب خو د بھی قومی اسمبلی کے رکن نہیں رہے۔
قائد حزب اختلاف کے تقرر سے پہلے اسپیکر موصولہ درخواست پر ثبت ارکان کے دستخطوں کی انفرادی طور پر تصدیق کرینگے اگر کسی ایک رکن کے دستخط سیکریٹری میں پیش کردہ دستخطوں سےمختلف ہوئے اور ان کی تصدیق نہ ہوسکی تو پوری درخواست کو مسترد کردیا جائے گا۔