اسلام آباد:

سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک فوج کا ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن دن رات جاری ہے۔

جھنگ، فیصل آباد، چنیوٹ، قصور، اوکاڑہ، ٹوبہ ٹیک سنگھ سمیت دیگر شہروں میں پاک فوج کے دستے متاثرین سیلاب کو ہیلی کاپٹرز اور کشتیوں کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کر رہے ہیں۔

متاثرین کی ضروری طبی امداد کے انتظامات بھی کئے گئے ہیں۔ پاک فوج ہمشہ کی طرح خدمت کے جذبے کے ساتھ سول انتظامیہ کے شانہ بشانہ ریلیف آپریشن میں مصروف ہے۔

فیصل آباد کے متاثرہ دیہات میں پھنسے 14,050 افراد کو ریسکیو کر لیا گیا جن میں بزرگ شہری، بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ دریائے ستلج اور ہیڈ سلیمانکی کے سیلابی پانی سے متاثرہ علاقوں میں گھرے افراد کو بھی محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔

قصور میں شدید سیلابی صورتحال کے پیش نظر پاک فوج کے جوان رات بھر متاثرین سیلاب کو کشیوں کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کرتے رہے، پاک فوج کے جوانوں نے متاثرین سیلاب کو ریسکیو کرنے کے ساتھ ساتھ طبی امداد اور مفت ادویات بھی فراہم کیں۔

پاک فوج نے تاندلیانوالہ تحصیل میں سیلاب متاثرین کے لیے 5 ریلیف کیمپس، 18 میڈیکل کیمپس اور 6 ریسکیو کیمپس قائم کیے ہیں، ٹوبہ ٹیک سنگھ میں بھی پاک فوج نے ریسکیو 1122 کیساتھ مل کر ریلیف کیمپس قائم کیے ہیں جہاں سیلاب متاثرین کو ضروری طبی امداد اور مفت ادویات دی جا رہی ہیں۔

پاک فوج نے سیلابی پانی کی فوری نکاسی کی سرگرمیاں بھی تیز کردی ہیں، پاک فوج کی جانب سے آبادی کو بچانے کیلئے جھنگ اور فیصل آباد میں تین مقامات پر بند میں شگاف ڈالے گئے، بند میں شگاف ڈالنے کے بعد ایک تا ڈیڑھ لاکھ کیوسک پانی نیچے کی سمت منتقل ہوگیا۔

پاک فوج کی جانب سے اب تک متعدد دیہات سے ہزاروں افراد کو مال مویشی سمیت محفوظ مقامات پر پہنچایا گیا۔ متاثرین سیلاب کی جانب سے پاک فوج کے ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن کو سراہا جا رہا ہے۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان محفوظ مقامات پر متاثرین سیلاب پاک فوج کے

پڑھیں:

سیلاب اور بارشوں سے کپاس کی فصل شدید متاثر

ویب ڈیسک:اوبارو اور گردونواح میں حالیہ شدید بارشوں نے نہ صرف فصلوں کو نقصان پہنچایا بلکہ کئی علاقوں میں پانی کھڑا ہونے سے کاشتکاری کا نظام بھی درہم برہم ہو گیا ہے۔ خاص طور پر کپاس کی تیار فصل، جو کہ کٹائی کے قریب تھی، پانی میں ڈوب گئی جس کے باعث پیداوار مکمل طور پر ضائع ہو گئی۔

متاثرہ علاقوں میں کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کی سال بھر کی محنت ایک ہی بارش میں ضائع ہو گئی، اور وہ اب مالی طور پر شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ کپاس کی فصل کی تباہی سے نہ صرف کسان متاثر ہوئے ہیں بلکہ مقامی معیشت پر بھی منفی اثر پڑا ہے، کیونکہ کپاس اوبارو کی اہم نقد آور فصلوں میں سے ایک ہے۔

رکن پنجاب اسمبلی علی امتیاز کا نام پی این آئی لسٹ سے نکالنے کی درخواست، جواب طلب

کسانوں نے حکومتِ سندھ سے اپیل کی ہے کہ وہ فوری طور پر متاثرہ علاقوں کا سروے کروائے، اور نقصان کا تخمینہ لگا کر متاثرہ کسانوں کو مالی امداد فراہم کرے۔ اس کے ساتھ ساتھ بارش کے پانی کے نکاس اور مستقبل میں ایسی صورتحال سے بچنے کے لیے حفاظتی اقدامات کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • آخری متاثرہ شخص کو ریلیف دینے تک چین سے نہیں بیٹھوں گی، مریم نواز
  • سیلاب اور بارشوں سے کپاس کی فصل شدید متاثر
  • وقت نہ ہونے پر بھی سیلابی سیاست
  • امریکی ناظم الامور نیٹلی بیکر کا سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ
  •  وزیر اعظم کی خصوصی ہدایت پر این ڈی ایم اے کا سیلاب متاثرہ علاقوں میں امدای آپریشن جاری
  • مظفر گڑھ: سیلاب متاثرین امدادی سامان کیلئے لڑ پڑے‘ متعدد کی حالت غیر 
  • شاہ سلمان مرکز کی پنجاب کے سیلاب زدگان کو ہنگامی امداد کی فراہمی
  • باجوڑ آپریشن، چار گاؤں کلیئر ہونے کے بعد مکینوں کو واپسی کی اجازت
  •  مظفرگڑھ: فلڈ ریلیف کیمپ میں بد نظمی سے کئی متاثرین کی حالت غیر ہوگئی
  • کنگ سلمان ہیومینٹیرین ایڈ اینڈ ریلیف سنٹر کی جانب سے پنجاب میں سیلاب متاثرہ خاندانوں کو ہنگامی امداد کی فراہمی