افغانستان میں زلزلے سے 800 افراد ہلاک، 2800 زخمی
اشاعت کی تاریخ: 1st, September 2025 GMT
افغانستان میں خوفناک زلزلے سے تقریباً 800 افراد ہلاک اور 2800 سے زائد زخمی ہو گئے۔
ترجمان افغان حکومت نے کہا کہ صوبے کنڑ میں زلزلے سے 3 گاؤں صفحہ ہستی سے مٹ گئے، صوبے میں زلزلے سے 610 افراد ہلاک اور 1300 زخمی ہوئے ہیں۔
افغان وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ صوبے ننگرہار میں زلزلے سے 12 افراد ہلاک اور 255 زخمی ہوئے ہیں، زلزلے سے اموات کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے۔
افغانستان کے خبر رساں ادارے خاما پریس کی رپورٹ کے مطابق زلزلہ مقامی وقت کے مطابق رات 11 بج کر 47 منٹ پر آیا تھا۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق افغانستان میں گزشتہ رات آئے زلزلے کی شدت 6 ریکارڈ کی گئی، جس کی گہرائی 8 کلومیٹر تھی، زلزلے کا مرکز ننگرہار صوبے کے شہر جلال آباد سے 27 کلومیٹر مشرق میں تھا۔
ترجمان افغان طالبان ذبیح اللّٰہ مجاہد نے سوشل میڈیا پر جاری پیغام میں کہا کہ زلزلے کے باعث جانی و مالی نقصان ہوا، مقامی حکام اور علاقہ مکین متاثرہ افراد کے ساتھ امدادی سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ مرکز اور قریبی صوبوں سے امدادی ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں جو متاثرہ علاقوں میں ریسکیو و بحالی کے کاموں میں حصہ لیں گی۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: میں زلزلے سے افراد ہلاک
پڑھیں:
پاکستان کا سخت مؤقف، افغانستان میں ٹی ٹی پی اور “را” کی موجودگی ناقابل قبول
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: پاکستان نے افغان سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے طالبان حکومت سے واضح مطالبہ کیا ہے کہ وہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے مکمل طور پر لاتعلقی اختیار کرے اور اپنی سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکے۔
دفتر خارجہ نے افغان عبوری سفیر سردار احمد شکیب کو دو ٹوک پیغام دیا کہ طالبان حکومت کو اپنی ذمہ داریاں پوری کرتے ہوئے عالمی سطح پر تسلیم شدہ دہشت گرد تنظیموں کے خلاف عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔ پاکستانی حکام نے واضح کیا کہ دہشت گرد گروہ افغانستان کی سرزمین پر پناہ لے کر پاکستان میں حملوں میں ملوث ہیں۔
اعلیٰ سفارتی ذرائع کے مطابق، ایڈیشنل فارن سیکرٹری سید علی اسد گیلانی نے افغان نمائندے کو آگاہ کیا کہ ’’فتنہ الخوارج‘‘ دہشت گردوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر پاکستان کو سخت تشویش ہے، کیونکہ یہ عناصر بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کی مالی امداد اور سرپرستی میں کام کر رہے ہیں۔
دریں اثنا، افغانستان کے لیے پاکستان کے خصوصی نمائندے محمد صادق خان دبئی سے اسلام آباد واپس پہنچ گئے ہیں، جہاں وہ ایک غیر علانیہ مشن پر موجود تھے۔ وہ اپنی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کریں گے اور امکان ہے کہ رواں ہفتے اعلیٰ سطحی پاکستانی وفد کی قیادت کرتے ہوئے کابل کا دورہ کریں گے۔