افغانستان میں زلزلے نے تباہی مچا دی، 250 افراد جاں بحق، 500 سے زائد زخمی
اشاعت کی تاریخ: 1st, September 2025 GMT
کابل ( نیوزڈیسک) افغانستان میں گزشتہ رات آنے والے زلزلے نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی۔ زلزلے کے نتیجے میں کم از کم 250 افراد جاں بحق اور 500 سے زائد زخمی ہو گئے۔
امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق زلزلے کی شدت 6.2 ریکارڈ کی گئی۔ اس کا مرکز صوبہ ننگرہار کے شہر جلال آباد کے قریب اور گہرائی 8 کلو میٹر تھی۔ زلزلہ مقامی وقت کے مطابق رات 11 بج کر 47 منٹ پر آیا، جس کے تقریباً 20 منٹ بعد 4.
حکام کے مطابق ہلاکتوں اور زخمیوں کی تعداد میں اضافے کا خدشہ ہے، کیونکہ دور دراز علاقوں سے ابھی تک مکمل معلومات موصول نہیں ہو سکیں۔ ضلع نورگل کے کئی گاؤں ملبے تلے دب گئے ہیں اور سیکڑوں افراد کے پھنسے ہونے کا امکان ہے۔
ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ زلزلے کے باعث بڑے پیمانے پر جانی و مالی نقصان ہوا۔ مقامی حکام اور علاقہ مکین امدادی سرگرمیوں میں شریک ہیں جبکہ مرکز اور قریبی صوبوں سے امدادی ٹیمیں بھی روانہ کر دی گئی ہیں۔
زلزلے کے جھٹکے پاکستان کے مختلف شہروں میں بھی محسوس کیے گئے۔ اسلام آباد، لاہور، پشاور، مردان، چکوال، ٹیکسلا اور واہ کینٹ سمیت کئی علاقوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
زلزلہ پیما مرکز کے مطابق افغانستان میں آنے والے زلزلے کی شدت 6 اور گہرائی 15 کلو میٹر تھی۔ بعد ازاں رات 12 بج کر 38 منٹ پر ہنگو، مالاکنڈ، سوات، مانسہرہ، ایبٹ آباد، اسلام آباد، راولپنڈی اور چترال میں 4.6 شدت کے آفٹر شاکس بھی ریکارڈ کیے گئے۔
Post Views: 6ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
پنجاب سیلاب؛ نقصانات سے اموات کی تعداد 118 ہوگئی، 47لاکھ سے زائد افراد متاثر
لاہور:پنجاب میں حالیہ سیلاب سے ہونے والے نقصانات کے باعث اموات کی تعداد 118 تک پہنچ گئی جبکہ اب تک 47 لاکھ 23 ہزار افراد متاثر ہو چکے ہیں۔
پی ڈی ایم اے پنجاب نے دریائے راوی، ستلج اور چناب میں سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کی رپورٹ جاری کر دی۔
ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق دریائے راوی، ستلج اور چناب میں شدید سیلابی صورتحال کے باعث 4ہزار 700 سے زائد موضع جات متاثر ہوئے۔
ریلیف کمشنر نبیل جاوید کے مطابق سیلاب میں پھنس جانے والے 26 لاکھ 11 ہزار لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ شدید سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں 337 ریلیف کیمپس اور 492 میڈیکل کیمپس بھی قائم کیے گئے ہیں۔
مویشیوں کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کرنے کے لیے 368 ویٹرنری کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔ متاثرہ اضلاع میں ریسکیو اور ریلیف سرگرمیوں میں 20 لاکھ 89 ہزار جانوروں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔
ریلیف کمشنر پنجاب کے مطابق منگلا ڈیم 95 فیصد جبکہ تربیلا ڈیم 100 فیصد تک بھر چکا ہے۔ دریائے ستلج پر موجود انڈین بھاکڑا ڈیم 88 فیصد تک بھر چکا ہے، پونگ ڈیم 94 فیصد جبکہ تھین ڈیم 88 فیصد تک بھر چکا ہے۔
وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایات کے پیش نظر شہریوں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔ سیلاب کے باعث ہونے والے نقصانات کا تخمینہ لگانے کے لیے سروے کا جلد آغاز کر دیا جائے گا، سروے مکمل ہونے پر شفافیت اور آسان طریقہ کار سے شہریوں کے نقصانات کا ازالہ کیا جائے گا۔