وزیر ریلوے کا کراچی کے جدید کینٹ اسٹیشن کا 30 ستمبر کو افتتاح کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 4th, September 2025 GMT
کراچی(نیوز ڈیسک)وفاقی وزیرِ ریلوے حنیف عباسی نے کہا ہے کہ کراچی کینٹ اسٹیشن پر بننے والا سی آئی پی لاؤنج یورپ سے بہتر ہوگا جس کا افتتاح 30ستمبر کو کیا جائے گا جبکہ سکھر، حیدرآباد و دیگر شہروں کے اسٹیشن بھی جدید بنائے جا رہے ہیں۔
کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں تاجر و صنعتکاروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر ریلوے نے کہا کہ 40 اسٹیشنز پر وائی فائی سہولت مہیا کی جا رہی ہے، 155 اسٹیشنز کو سولرائز کرنے جا رہے ہیں، 60 فیصد ہو چکے ہیں جبکہ کراچی کے 27 اسٹیشن سولرائز ہونے کے اقدامات ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایشیائی ترقیاتی بینک کے 2ارب کی فنانسنگ سے کراچی تا روہڑی ریل ٹریک کو بہتر بنانے کا کام شروع کیا جارہا ہے، جس سے سفری مسافت 4گھنٹے کم ہو جائے گی۔ کراچی سے روہڑی تک 480کلو میٹر ٹریک کو بہتر کیا جائے گا۔
حنیف عباسی نے کہا کہ کراچی سے افغانستان تک ریلوے منصوبے پر بھی کام ہو رہا ہے، اسی طرح کراچی سے گوادر اور گوادر سے کراچی تک ریلوے منصوبے کے لیے بھی کام کیا جا رہا ہے۔ ریلوے کو ڈیجیٹائز کر رہے ہیں، تمام اسٹیشنز پر وائی فائی اور اے ٹی ایم مشین نصب کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ اب تک 11ٹرینیں آؤٹ سورس کر چکے ہیں، 6روز میں مزید 9 ٹرینیں آؤٹ سورس ہو جائیں گی جبکہ 31 دسمبر تک 38 ٹرینیں آؤٹ سورس کر دی جائیں گی، ریلوے کے 8 اسپتال اور 14اسکولوں کو آؤٹ سورس کرنے جارہے ہیں۔
حنیف عباسی نے کہا کہ ریلوے کے بڑھے ہوئے کرائے فوری طور پر کم نہیں کر سکتے۔ بغیر ٹکٹ سفر کرنے والوں اور کروانے والوں کو جیل بھیجا جائے گا کیونکہ بغیر ٹکٹ سفر کرنے والوں کی وجہ سے ریلوے کو سالانہ 1ارب روپے کا نقصان ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 8 سال قبل ملنے والی بوگیاں اور انجن انتہائی ناقص معیار کے تھے، تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ سیلاب کے باعث ٹرینیں تاخیر کا شکار ہیں جس سے آپریشن اور ریونیو نقصان بھی ہوا ہے۔
حنیف عباسی نے کہا کہ نے بتایا کہ ریلوے کے پاس فریٹ ٹرینوں کی زبردست ڈیمانڈ ہے، این ایل سی کو 2 ٹرینیں مہیا کر دیں، وہ مزید 10 کی ڈیمانڈ کر رہے ہیں۔ پاکستان ریلوے کے پاس کوئلے کی ترسیل کے لیے ڈھیروں ڈیمانڈز ہیں۔ 14 سے 15ہزار کنٹینرز کی آمدورفت ہوتی ہے، ریلوے صرف 150 کنٹینروں کی ترسیل کررہا ہے۔ فریٹ ٹرینوں کو بھی آؤٹ سورس کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ریکوڈک 2028 تک میچور ہو رہا ہے جس کیلئے فریٹ کی ضرورت ہوگی۔ ریلوے کی کوئی پراپرٹی فروخت نہیں ہوگی، لیز پر دی جا سکتی ہے۔
حنیف عباسی نے کہا ہے کہ انسداد تجاوزات مہم کے تحت 15ارب کی ریلوے جائیدادیں واگزار کروا چکے ہیں اور رواں سال 50ارب روپے کی زمینوں کو واگزار کیا جائے گا۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کے ساتھ ایک اہم معاہدہ کیا جارہا ہے جس کے تحت سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کراچی ریلوے اسٹیشن اور تمام ٹرینوں کی صفائی کا کام کرے گی۔ معاہدے سے ٹرینوں کی دھلائی کا عمل 3 گھنٹوں سے کم ہو کر ڈیڑھ گھنٹے تک آ جائے گا، فیومیگیشن کے ذریعے کھٹمل اور کیڑے مکوڑوں سے مسافروں کو نجات حاصل ہوگی۔
Post Views: 7.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: حنیف عباسی نے کہا انہوں نے کہا کہ ریلوے کے جائے گا رہے ہیں کیا جا رہا ہے
پڑھیں:
ملیر کینٹ میں تیز رفتار ڈمپر کی ٹکر سے ایف آئی اے افسر جاں بحق
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی میں تیز رفتار ڈمپرز اور گاڑیوں کی بے احتیاط ڈرائیونگ کے باعث ٹریفک حادثات کا سلسلہ نہ تھم سکا، صبح ملیر کینٹ کے علاقے جناح ایونیو پر تیز رفتار ڈمپر کی ٹکر سے ایف آئی اے کا افسر جاں بحق ہوگیا جب کہ شہید ملت ایکسپریس وے بلوچ کالونی پل پر مبینہ طور پر ریس کے دوران گاڑی کی ٹکر سے دو موٹرسائیکل سوار شدید زخمی ہوگئے۔
تفصیلات کے مطابق ملیر کینٹ تھانے کی حدود میں چیک پوسٹ نمبر 6 کے قریب تیز رفتار ڈمپر نے موٹر سائیکل کو ٹکر ماری جس کے نتیجے میں موقع پر ہی ایف آئی اے میں تعینات اے ایس آئی محمد ایوب خان جاں بحق ہوگئے، جاں بحق اہلکار ایئرپورٹ پر ڈیوٹی مکمل کرنے کے بعد گھر واپس جارہا تھا۔
ایس او ٹریفک چوکی ملیر کینٹ ارشد علی نے بتایا کہ حادثہ صبح تقریباً 8 بج کر 40 منٹ پر پیش آیا، ڈمپر ایئرپورٹ سے مال خالی کرکے واپس آرہا تھا جب کہ حادثے کے وقت ٹریفک پولیس کی نفری موقع پر موجود تھی، پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے ڈمپر ڈرائیور انور خان کو گرفتار کرلیا جس کا ڈرائیونگ لائسنس بھی 16 اکتوبر کو ختم ہوچکا تھا۔
دوسری جانب فیروزآباد تھانے کی حدود میں شہید ملت ایکسپریس وے بلوچ کالونی پل پر تیز رفتار گاڑی ڈرائیور سے بے قابو ہوکر دو موٹرسائیکلوں سے جا ٹکرائی، جس کے نتیجے میں دو شہری شدید زخمی ہوگئے، حادثے کے بعد گاڑی سڑک پر الٹ گئی جب کہ موقع پر موجود شہریوں کے مطابق حادثہ دو گاڑیوں کے درمیان ریس لگانے کے دوران پیش آیا۔
پولیس کے مطابق گرفتار نوجوان ڈرائیور عبداللہ کو حراست میں لے کر مزید تفتیش شروع کردی گئی ہے، جب کہ زخمیوں کو جناح اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ شہر میں جدید ای چالان سسٹم کے باوجود تیز رفتاری اور ریس کلچر پر قابو نہیں پایا جاسکا، جس کے باعث انسانی جانوں کا ضیاع روز کا معمول بن چکا ہے۔