وزیراعظم شہباز شریف چین کے سرکاری دورے کے بعد وطن روانہ
اشاعت کی تاریخ: 4th, September 2025 GMT
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے چین کے سرکاری دورے کے بعد پاکستان کے لیے روانہ ہوگئے۔
بیجنگ کے کیپیٹل انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر پیپلز پولیٹیکل کنسلٹیٹو کانفرنس کی بیجنگ میونسپل کمیٹی کی رکن محترمہ ہین زیرونگ، چین میں تعینات پاکستان کے سفیر خلیل ہاشمی اور دیگر سفارتی عملے نے وزیراعظم کو الوداع کہا۔
اپنے دورہ چین کے دوران وزیراعظم نے تیانجن میں ہونے والے شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) کے سربراہان مملکت کے 25ویں اجلاس اور شنگھائی تعاون تنظیم پلس کے اجلاس میں شرکت کی۔ اس کے علاوہ، وہ فاشزم کے خلاف عالمی جنگ کی 80 ویں سالگرہ کی تقریبات میں بھی شریک ہوئے۔
مزید پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف اور چینی ہم منصب کی ملاقات، نئے کاریڈورز پر ملکر کام کرنے پر اتفاق
وزیراعظم شہباز شریف نے چین کے صدر و وزیراعظم کے علاوہ روس، ایران، ترکیہ، آذربائیجان اور تاجکستان کے صدور سے دوطرفہ ملاقاتیں کیں اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
اس دوران وزیراعظم نے دوسری چین-پاکستان بزنس ٹو بزنس کانفرنس میں بھی شرکت کی، جہاں دونوں ممالک کے کاروباری شعبے کے نمائندگان نے تجارتی اور اقتصادی تعاون کے فروغ کے امور پر بات چیت کی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
چین سرکاری دورے وزیراعظم شہباز شریف.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چین سرکاری دورے وزیراعظم شہباز شریف وزیراعظم شہباز شریف چین کے
پڑھیں:
ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار آج ایک روزہ دورے پر ترکیہ جائیں گے
ڈپٹی وزیراعظم اسحاق ڈار آج ایک روزہ دورے پر ترکیہ کے شہر استنبول جائیں گے، جہاں وہ عرب و اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ کے رابطہ اجلاس میں شرکت کریں گے۔ یہ دورہ ترکی کے وزیرِ خارجہ کی دعوت پر کیا جا رہا ہے۔
یاد رہے کہ پاکستان سمیت سات دیگر عرب و اسلامی ممالک نے اُس امن اقدام میں فعال کردار ادا کیا تھا جس کے نتیجے میں شرم الشیخ میں غزہ امن معاہدے پر دستخط ہوئے۔
مزید پڑھیں: ترک وزیرِ خارجہ کا اسحاق ڈار سے رابطہ، غزہ میں امن کے اقدامات پر تبادلہ خیال
استنبول اجلاس کے دوران پاکستان فائر بندی کے مکمل نفاذ، اسرائیلی افواج کے مقبوضہ فلسطینی علاقوں، خصوصاً غزہ، سے مکمل انخلا اور فلسطینی عوام کو بلا روک ٹوک انسانی امداد کی فراہمی اور غزہ کی تعمیرِ نو پر زور دے گا۔
پاکستان یہ موقف بھی دہرائے گا کہ ایک آزاد، قابلِ عمل اور متصل ریاستِ فلسطین کے قیام کے لیے مشترکہ کوششیں جاری رہنی چاہئیں، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، اور جو 1967 سے قبل کی سرحدوں پر مبنی ہو، اقوامِ متحدہ کی متعلقہ قراردادوں اور عرب امن منصوبے کے مطابق۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسحاق ڈار اسرائیلی افواج ترکیہ غزہ