پی آئی اے کی سینکڑوں پروازیں ایک یا دو مسافروں کے ساتھ روانہ
اشاعت کی تاریخ: 5th, September 2025 GMT
پی آئی کے انتظامی معاملات پر بڑا انکشاف سامنے آیا ہے۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان (AGP) کی رپورٹ کے مطابق 2021 سے 2023 کے دوران پی آئی اے نے اسلام آباد سے 1,118 پروازیں ایسی روانہ کیں جن میں صرف ایک یا دو مسافر سوار تھے۔
آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 816 پروازوں پر صرف ایک مسافر جبکہ 302 پروازوں میں محض دو مسافر موجود تھے۔ یہ اعداد و شمار پی آئی اے کے اپنے ریکارڈ سے حاصل کیے گئے، جسے انتظامیہ نے فراہم کیا۔
آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ ان پروازوں کو منسوخ کرنے اور مسافروں کو ریفنڈ دینے کے بجائے چلانا انتظامی بدانتظامی اور ناقص منصوبہ بندی کا نتیجہ ہے۔ اس غیر منطقی فیصلے سے قومی ایئرلائن کو بھاری نقصان برداشت کرنا پڑا۔
رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا کہ کئی پروازیں تین سے پچاس مسافروں کے ساتھ بھی چلائی گئیں، جس کا بھی کوئی جواز پیش نہیں کیا جا سکا۔ ایندھن، عملے اور دیگر اخراجات کے مقابلے میں ان پروازوں سے حاصل ہونے والی آمدنی انتہائی کم رہی۔
قومی ایئرلائن اس وقت پہلے ہی اربوں روپے کے خسارے اور واجبات کے بوجھ تلے دبی ہوئی ہے جبکہ حکومت نے اس کی نجکاری کی تیاری مکمل کرلی ہے۔ وزارت دفا پی آئی اے کی سینکڑوں پروازیں ایک یا دو مسافروں کے ساتھ روانہ
پی آئی کے انتظامی معاملات پر بڑا انکشاف سامنے آیا ہے۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان (AGP) کی رپورٹ کے مطابق 2021 سے 2023 کے دوران پی آئی اے نے اسلام آباد سے 1,118 پروازیں ایسی روانہ کیں جن میں صرف ایک یا دو مسافر سوار تھے۔
آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا کہ 816 پروازوں پر صرف ایک مسافر جبکہ 302 پروازوں میں محض دو مسافر موجود تھے۔ یہ اعداد و شمار پی آئی اے کے اپنے ریکارڈ سے حاصل کیے گئے، جسے انتظامیہ نے فراہم کیا۔
آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا کہ ان پروازوں کو منسوخ کرنے اور مسافروں کو ریفنڈ دینے کے بجائے چلانا انتظامی بدانتظامی اور ناقص منصوبہ بندی کا نتیجہ ہے۔ اس غیر منطقی فیصلے سے قومی ایئرلائن کو بھاری نقصان برداشت کرنا پڑا۔
رپورٹ میں مزید انکشاف کیا گیا کہ کئی پروازیں تین سے پچاس مسافروں کے ساتھ بھی چلائی گئیں، جس کا بھی کوئی جواز پیش نہیں کیا جا سکا۔ ایندھن، عملے اور دیگر اخراجات کے مقابلے میں ان پروازوں سے حاصل ہونے والی آمدنی انتہائی کم رہی۔
قومی ایئرلائن اس وقت پہلے ہی اربوں روپے کے خسارے اور واجبات کے بوجھ تلے دبی ہوئی ہے جبکہ حکومت نے اس کی نجکاری کی تیاری مکمل کرلی ہے۔ وزارت دفاع کے مطابق 24اپریل 2025 سے 30جون 2025تک پاکستان کی فضائی حدود کی بندش کے باعث بھی پی آئی اے کو 4.
دوسری جانب پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ خان نے معاملے کو “مزاحیہ آڈٹ پیرا” قرار دیا تاہم تفصیلی وضاحت سے گریز کیا۔
یاد رہے کہ پرائیویٹائزیشن کمیشن نے سینیٹ کمیٹی کو بتایا تھا کہ نئے خریدار کو آئندہ پانچ برس میں قومی ایئرلائن میں 70 ارب روپے کی سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔ع کے مطابق 24اپریل 2025 سے 30جون 2025تک پاکستان کی فضائی حدود کی بندش کے باعث بھی پی آئی اے کو 4.1 ارب روپے نقصان برداشت کرنا پڑا۔
دوسری جانب پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ خان نے معاملے کو “مزاحیہ آڈٹ پیرا” قرار دیا تاہم تفصیلی وضاحت سے گریز کیا۔
یاد رہے کہ پرائیویٹائزیشن کمیشن نے سینیٹ کمیٹی کو بتایا تھا کہ نئے خریدار کو آئندہ پانچ برس میں قومی ایئرلائن میں 70 ارب روپے کی سرمایہ کاری کرنا ہوگی۔ Post Views: 4
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: نقصان برداشت کرنا پڑا مسافروں کے ساتھ ایک یا دو مسافر ا ڈٹ رپورٹ میں قومی ایئرلائن پی ا ئی اے کے ان پروازوں ارب روپے کے مطابق صرف ایک گیا کہ
پڑھیں:
سوڈان،خونریز جنگ، والدین کے سامنے سینکڑوں بچے قتل، اجتماعی قبریں و لاشیں
خرطوم(ویب ڈیسک) سوڈان کے شہر الفاشر سے فرار ہونے والے عینی شاہدین نے انکشاف کیا ہے کہ نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے جنگجوؤں نے شہر پر قبضے کے دوران بچوں کو والدین کے سامنے قتل کیا، خاندانوں کو الگ کر دیا، اور شہریوں کو محفوظ علاقوں میں جانے سے روک دیا۔بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق الفاشر میں اجتماعی قتل عام، جنسی تشدد، لوٹ مار اور اغوا کے واقعات بدستور جاری ہیں۔ اقوامِ متحدہ نے بتایا کہ اب تک 65 ہزار سے زائد افراد شہر سے نکل چکے ہیں، لیکن دسیوں ہزار اب بھی محصور ہیں۔
جرمن سفارتکار جوہان ویڈیفل نے موجودہ صورتحال کو “قیامت خیز” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران بنتا جا رہا ہے۔عینی شاہدین کے مطابق جنگجوؤں نے عمر، نسل اور جنس کی بنیاد پر شہریوں کو الگ کیا، کئی افراد کو تاوان کے بدلے حراست میں رکھا گیا۔ رپورٹس کے مطابق صرف پچھلے چند دنوں میں سینکڑوں شہری مارے گئے، جب کہ بعض اندازوں کے مطابق 2 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوا ہے کہ الفاشر میں درجنوں مقامات پر اجتماعی قبریں اور لاشیں دیکھی گئی ہیں۔ ییل یونیورسٹی کے تحقیقاتی ادارے کے مطابق یہ قتل عام اب بھی جاری ہے۔سوڈان میں جاری یہ خانہ جنگی اب ملک کو مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم کر چکی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق جنگ کے نتیجے میں ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد بے گھر اور دسیوں ہزار ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ خوراک اور ادویات کی شدید قلت نے انسانی المیہ پیدا کر دیا ہے۔