متحدہ عرب امارات نے ماحولیاتی تحفظ اور پائیداری کے شعبے میں نمایاں خدمات انجام دینے والے افراد کے لیے 10 سالہ ’بلو ریزیڈنسی ویزا‘ کا باضابطہ اعلان کر دیا ہے۔

اس ویزے کا مقصد ماہرین کو یو اے ای کی ماحولیاتی، سماجی اور معاشی ترقی میں شریک کرنا ہے۔

’بلو ریزیڈنسی ویزا‘ ان سائنسدانوں، محققین، سرمایہ کاروں، ماہرینِ توانائی، موسمیاتی تبدیلی اور پائیداری کے شعبوں کے ماہرین کے لیے ہے جنہوں نے عالمی یا قومی سطح پر نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

مزید پڑھیں: یو اے ای گولڈن ویزا: 10 سالہ رہائش اور خصوصی فوائد کے ساتھ غیر ملکیوں کے لیے نادر موقع

اس کے علاوہ بین الاقوامی اداروں کے اراکین، غیر سرکاری تنظیموں کے نمایاں نمائندے، ماحولیاتی ایوارڈ یافتہ شخصیات اور مالی معاونین بھی اس کے اہل ہیں۔

درخواست کے لیے امیدوار کو ماحولیاتی خدمات اور کامیابیوں کا ثبوت، کم از کم 6 ماہ کے لیے کارآمد پاسپورٹ اور حالیہ پاسپورٹ سائز تصویر فراہم کرنا ہوگی۔

درخواستیں فیڈرل اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹ سکیورٹی (ICP) کے آن لائن پلیٹ فارم smartservices.

icp.gov.ae یا کسٹمر ہیپی نیس سینٹرز کے ذریعے دی جا سکتی ہیں۔

مزید پڑھیں: پاکستان مارٹ: برآمدات کے فروغ کے لیے یو اے ای میں وزارت تجارت کا انقلابی اقدام

ویزے کے لیے سب سے پہلے نامزدگی (Nomination) درکار ہوگی جس کی فیس 350 درہم مقرر ہے۔ نامزدگی منظور ہونے کے بعد امیدوار اپنی تفصیلات اور اسناد جمع کرا کے ویزے کے لیے درخواست دے سکتا ہے۔

اگر درخواست دہندہ یو اے ای سے باہر ہے تو اسے 6 ماہ کے ملٹی پل انٹری ویزا کے لیے اپلائی کرنا ہوگا، جس کی فیس 1,250 درہم ہے۔

حکام کے مطابق یہ ویزا یو اے ای کے وژن کے مطابق ہے جس کے تحت ملک کو عالمی ماحولیاتی ماہرین اور پائیدار ترقی کے حامیوں کا مرکز بنایا جا رہا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

10 سالہ بلیو ریسیڈنسی ویزے متحدہ عرب امارات یو اے ای

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: متحدہ عرب امارات یو اے ای یو اے ای کے لیے

پڑھیں:

ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ

مصدق ملک نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے نقصانات کم کرنے کے لیے عالمی برادری کی مدد ناگزیر ہے اور کاربن کریڈٹ مارکیٹ کو کھولنے میں وفاقی حکومت مکمل معاونت کرے گی۔ اس موقع پر وزیراعلی سندھ نے زور دیا کہ سکھر بیراج کی گنجائش بڑھانا ضروری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ حکومت نے ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لیے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ بنایا ہے۔ وزیراعلی سندھ سید مراد علی شاہ سے وفاقی وزیر برائے موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی مصدق ملک نے ملاقات کی، جس میں چیف سیکریٹری سندھ آصف حیدر شاہ اور پرنسپل سیکریٹری آغا واصف بھی شریک تھے۔ اجلاس میں 300 یومیہ ماحولیاتی پلان بنانے پر اتفاق کیا گیا تاکہ آئندہ مون سون سیزن، جو 15 دن پہلے شروع ہونے کا امکان ہے، کے لیے مؤثر تیاری کی جا سکے۔ اجلاس میں طے پایا کہ چاروں صوبائی حکومتیں اس پلان کے لیے اپنی تجاویز اور ضروری منصوبے پیش کریں گی تاکہ بارشوں اور ندیوں کے سیلاب سے ہونے والے نقصانات کم سے کم کیے جا سکیں۔

مصدق ملک نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے نقصانات کم کرنے کے لیے عالمی برادری کی مدد ناگزیر ہے اور کاربن کریڈٹ مارکیٹ کو کھولنے میں وفاقی حکومت مکمل معاونت کرے گی۔ اس موقع پر وزیراعلی سندھ نے زور دیا کہ سکھر بیراج کی گنجائش بڑھانا ضروری ہے، کیونکہ ہائیڈرولک مسائل کی وجہ سے اس کے 10 دروازے بند ہو چکے ہیں اور اب اس کی گنجائش 9 لاکھ 60 ہزار کیوسک رہ گئی ہے، جو ابتدا میں 1.5 ملین کیوسک تھی۔ مراد علی شاہ نے کہا کہ دریائے سندھ کے کچھ بندوں کی حالت نازک ہے، تاہم جاپان کے تعاون سے کے کے بند اور شینک بند کو مضبوط کرنے کا منصوبہ زیر عمل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ مون سون کے سیلابی پانی کے قدرتی راستے بحال کرنا ہوں گے۔ 

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ میں اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند پاکستانیوں کیلئے بڑی خبر آگئی
  • عراق میں مقدس مقامات کی زیارات کے لیے عمر کی حد مقرر
  • فشریز ڈیپارٹمنٹ کی پہلی خاتون چیئرپرسن فاطمہ مجید
  • پی ٹی آئی نے خیبرپختونخوا میں جلسے کی تاریخ کا اعلان کردیا
  • بیرون ممالک جانے والے پاکستانیوں کیلئے بری خبر، بڑی وجہ سامنے آگئی
  • حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا
  • حکومت نے آئندہ 15 روز کے لیے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کردیا
  • ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے کے لئے صوبائی حکومتوں کے اشتراک سے 300 یومیہ منصوبہ
  • روس نے مغربی پابندیوں سے بچنے کے لیے لین دین بارٹر ڈیل پر کرنا شروع کردیا
  • دبئی میں ملازمت کے متلاشی افراد کے لیے خصوصی ویزا کا اجرا، کفیل کی ضرورت نہیں ہوگی