عتیقہ اوڈھو نے فیروز خان کو بری اداکاری پر آڑے ہاتھوں لے لیا
اشاعت کی تاریخ: 5th, September 2025 GMT
سینئر اور خوبرو اداکارہ عتیقہ اوڈھو نے ایک بار پھر اپنی بے باک رائے سے سب کو چونکا کر رکھ دیا۔
عتیقہ اوڈھو نے ایک ڈرامے پر تنقیدی رائے دیتے ہوئے اداکار فیروز خان کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے ہیرو پن سے باہر نہیں نکل رہے ہیں۔
سینیئر اداکارہ عتیقہ اوڈھو نے مزید کہا کہ فیروز خان کا مسئلہ یہ ہے کہ وہ اپنے ہیرو ازم سے باہر ہی نہیں نکلتے۔ وہ کردار میں ڈوبنے کے بجائے اپنے تاثر اور امیج کو سنبھالنے میں لگے رہتے ہیں۔
عتیقہ اوڈھو نے مزید کہا کہ فیروز خان کی باڈی لینگویج سخت اور بناوٹی لگتی ہے وہ زیادہ محنت اپنی شکل و صورت اور اسٹائل پر کرتے ہیں اس لیے ان کی اداکاری قدرتی لگنے کے بجائے ریہرسل شدہ محسوس ہوتی ہے۔
اداکارہ عتیقہ اوڈھو نے مزید کہا کہ اس رویے کی وجہ سے فیروز خان کو اصل اداکار بننے میں مشکلات پیش آرہی ہیں۔
خیال رہے کہ فیروز خان اپنی پُرکشش شخصیت اور رومانوی کرداروں کے باعث مداحوں کے پسندیدہ ہیں لیکن عتیقہ اوڈھو کا یہ بیان یقینی طور پر شائقین اور ڈرامہ انڈسٹری میں نئی بحث کو جنم دے گا۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: عتیقہ اوڈھو نے فیروز خان کہا کہ
پڑھیں:
اداکارہ سارہ عمیر کی ڈائریکٹر محسن طلعت سے طلاق کی تصدیق
پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کی اداکارہ سارہ عمیر نے ڈائریکٹر محسن طلعت سے اپنی طلاق کی تصدیق کر دی ہے۔ شادی کے 9 سال بعد ڈائریکٹر محسن طلعت اور سارہ عمیر کے درمیان طلاق ہوگئی ہے، اداکارہ نے شوبز کا آغاز 2008 میں کیا تھا، اور 2014 تک کئی مشہور ڈراموں میں اداکاری کی، لیکن شادی کے بعد انہوں نے میڈیا انڈسٹری کو چھوڑ دیا۔ حال ہی میں پاکستان کے ریئلٹی شو تماشہ سیزن 4 سے ایلیمینیشن کے بعد سارہ عمیر نے انٹرویو میں کہا کہ میں نے تماشا میں اس لیے حصہ لیا کہ مجھے ایک بریک چاہیے تھا، میرا اور محسن طلعت کا تعلق ایک ہی فیلڈ سے ہے، اس لیے بار بار سامنا ہو جاتا ہے۔سارہ نے کہا کہ تماشا میں آنے سے چند ماہ قبل میرا طلاق ہوئی تھی، اور یہ بہت سے لوگوں کو پہلے ہی معلوم تھا، اس وقت میں ذہنی طور پر مشکل حالات سے گزر رہی تھی۔انہوں نے کہا کہ میں ایک سنگل پیرنٹ ہوں اور کئی رکاوٹوں کا سامنا کیا، اللہ نے مجھے سکون کی جگہ عطا کی، جہاں فون، ملاقاتیں اور تعلقات کچھ نہیں تھے، جب میں نے شو کا پرومو ریکارڈ کیا تو یہی کہا تھا کہ میں زندگی میں بہت کچھ جھیل چکی ہوں، اس لیے تماشا میرے لیے کوئی مشکل چیز نہیں۔