وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے یومِ دفاع اور شہدا کے دن کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان دنیا کے ساتھ امن اور تعمیری روابط کا خواہاں ہے لیکن بھارت کی مسلسل اشتعال انگیزیوں اور بدلتے ہوئے علاقائی حالات کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا۔

وزیرِاعظم نے شہدا اور مسلح افواج کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ 6 ستمبر ہماری قومی یادداشت میں بہادری، اتحاد اور استقامت کی علامت کے طور پر ہمیشہ زندہ رہے گا۔ انہوں نے 1965 کی جنگ کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی عوام کی مکمل حمایت سے افواجِ پاکستان نے دشمن کی جارحیت کو ناکام بنا کر ثابت کیا کہ قوم اپنی آزادی اور سالمیت کے تحفظ کے لیے ہر وقت تیار ہے۔

یہ بھی پڑھیے: 6 ستمبر 1965، وہ دن جب قوم آسمان بن گئی

انہوں نے حالیہ آپریشن بنیان مرصوص، معرکہ حق کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پاک فوج، بحریہ اور فضائیہ نے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر کی تزویراتی قیادت میں اپنی بے مثال پیشہ ورانہ مہارت اور جنگی صلاحیتوں کا مظاہرہ کیا اور نئی تاریخ رقم کی۔

وزیرِاعظم نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان اپنی دفاعی صلاحیتوں کو مزید مضبوط اور جدید بنائے گا اور غیر ملکی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی اور پراکسی وار کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کرتا رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے انتہاپسندی اور دہشت گردی کے خاتمے میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں اور یہ مشن مکمل ہونے تک پوری قوم ان کے ساتھ ہے۔

یہ بھی پڑھیے: 6 ستمبر یوم دفاع و شہدا : سیاسی اور عسکری قیادت کا خراج تحسین

وزیرِاعظم نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام کی جدوجہد کو طاقت کے ذریعے دبایا نہیں جا سکتا۔ انہوں نے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری پر زور دیا کہ عام شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے اور انسانی امداد کا سلسلہ بلا تعطل جاری رکھا جائے۔

اپنے پیغام میں وزیرِاعظم نے کہا کہ معاشی استحکام مضبوط دفاع کے لیے ناگزیر ہے، اس لیے قوم کو ذاتی اختلافات سے بالاتر ہو کر اجتماعی ترقی، خود انحصاری اور پائیدار خوشحالی کے لیے متحد ہونا ہوگا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

6 ستمبر وزیراعظم شہباز شریف یوم دفاع.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: وزیراعظم شہباز شریف یوم دفاع ہوئے کہا کہ کرتے ہوئے کے لیے

پڑھیں:

’پی کے ایل آئی‘ کی بڑی کامیابی، عالمی ٹرانسپلانٹ مراکز کی صف میں شامل

پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) نے ایک اور تاریخی کارنامہ انجام دیتے ہوئے جگر کے ایک ہزار کامیاب ٹرانسپلانٹس مکمل کر لیے، جس کے بعد پاکستان کا یہ ادارہ دنیا کے بڑے جگر ٹرانسپلانٹ مراکز میں شامل ہوگیا ہے۔

یہ سنگِ میل وزیراعظم شہباز شریف کے وژن اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی مسلسل سرپرستی اور محنت کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے، جس کے تحت پی کے ایل آئی آج ہزاروں مریضوں کی زندگی بچانے کا اہم مرکز بن چکا ہے۔

مزید پڑھیں: ’پی کے ایل آئی‘ میں امیر اور غریب کی تفریق نہیں کی جاتی، وزیراعظم شہباز شریف

اربوں ڈالر کے زرمبادلہ کی بچت

رپورٹ کے مطابق بیرونِ ملک جگر ٹرانسپلانٹ پر اوسطاً 70 ہزار سے ڈیڑھ لاکھ ڈالر تک کے اخراجات آتے تھے، جبکہ پی کے ایل آئی کے قیام کے بعد پاکستان نے اب تک اربوں ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ بچایا ہے۔

ماضی میں سالانہ تقریباً 500 پاکستانی جگر کی پیوند کاری کے لیے بھارت جانے پر مجبور تھے، جہاں انہیں نہ صرف مالی مشکلات بلکہ غیر انسانی رویوں کا سامنا بھی رہتا تھا۔

عوام کے لیے انقلابی سہولتیں

پی کے ایل آئی میں 80 فیصد مریضوں کو جدید ترین طبی سہولیات کے ساتھ مفت علاج فراہم کیا جا رہا ہے۔ جبکہ استطاعت رکھنے والے مریضوں کے لیے جگر ٹرانسپلانٹ کے اخراجات صرف 60 لاکھ روپے تک مقرر ہیں، جو دنیا بھر کے مقابلے میں انتہائی کم ہیں۔

سیاسی چیلنجز اور دوبارہ بحالی

پی کے ایل آئی کی بنیاد 2017 میں اس وقت کے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے رکھی تھی، تاہم بعدازاں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور پی ٹی آئی حکومت کے اقدامات کے باعث اس ادارے کی فعالیت میں رکاوٹیں پیدا کی گئیں اور اسے سیاسی انتقام کے تحت کوویڈ سینٹر میں تبدیل کرنا پڑا، جسے ایک افسوسناک فیصلہ قرار دیا جاتا ہے۔

کارکردگی کا تسلسل

سال 2019 میں صرف 4 جگر کے ٹرانسپلانٹس ممکن ہوئے، تاہم شہباز شریف کے دور میں ادارہ دوبارہ بحال ہوا اور سالانہ ٹرانسپلانٹس کی تعداد 200 سے تجاوز کر گئی۔

اہم اعداد و شمار کے مطابق 2022 211 جگر ٹرانسپلانٹس، 2023 میں 213 جگر ٹرانسپلانٹس، 2024 میں 259 جگر ٹرانسپلانٹس مکمل ہوئے، جبکہ 2025 میں اب تک 200 سے زیادہ کامیاب ٹرانسپلانٹس ہو چکے ہیں۔

عالمی سطح پر شناخت

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی خصوصی توجہ اور سرپرستی کے باعث پی کے ایل آئی نے عالمی سطح پر نمایاں شناخت حاصل کی ہے۔

اب تک ادارے میں ایک ہزار جگر ٹرانسپلانٹس، 1100 گردے کے ٹرانسپلانٹس، 14 بون میرو ٹرانسپلانٹس ہوئے، اور 40 لاکھ سے زیادہ مریضوں کا علاج کیا جا چکا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں بڑی طبی پیشرفت، جگر کا پہلا کامیاب ٹرانسپلانٹ

علاوہ ازیں پی کے ایل آئی کے شعبہ یورالوجی، نیفرو لوجی، گیسٹروانٹرولوجی اور روبوٹک سرجریز بھی عالمی معیار کے مطابق تسلیم کیے جاتے ہیں۔

پی کے ایل آئی کو پاکستان کا قومی اثاثہ قرار دیتے ہوئے طبی و سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ ادارہ وزیراعظم شہباز شریف کے وژنِ خدمت کا عملی مظہر ہے، جس نے پاکستان میں جدید طبی سہولیات کے نئے دور کی بنیاد رکھ دی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews پی کے ایل آئی تاریخی کارنامہ جگر ٹرانسپلانٹ شہباز شریف صف میں شامل عالمی مراکز مریم نواز وزیراعظم پاکستان وزیراعلٰی پنجاب وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا پی کے ایل آئی کے جگر کی پیوندکاری کے 1000 کامیاب آپریشن پر اظہار تشکر
  • پی کے ایل آئی میں جگر کی پیوندکاری کے ایک ہزار آپریشن مکمل، وزیرِ اعظم کا اظہار تشکر
  • ’پی کے ایل آئی‘ کی بڑی کامیابی، عالمی ٹرانسپلانٹ مراکز کی صف میں شامل
  • انڈیپنڈنٹ گروپ کی اسلام آباد و پنجاب بار انتخابات میں برتری، وزیرِ اعظم کی مبارکباد
  • ٹیکس اصلاحات کے مثبت نتائج آ رہے ہیں، کرپشن کے خاتمے میں مصروف: شہباز شریف، نوازشریف سے ملاقات
  • شہباز شریف کی جاتی امرا آمد، نواز شریف سے ملاقات
  • جاتی امراء ، شہباز نواز شریف ملاقات،سیاسی صورتحال پر مشاورت
  • دہشتگردی کیخلاف سب متحد ہوں: شہباز شریف، سہیل آفریدی کو بھرپور تعاون کی پیشکش
  • امید ہے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سہیل آفریدی تعاون کی پیشکش کو قبول کریں گے، وزیر اعظم شہباز شریف
  • وزیراعظم شہباز شریف نے چترال میں دانش اسکول کا سنگ بنیاد رکھ دیا