رونالڈو نے میسی کو پیچھے چھوڑ دیا، ایک اور تاریخی ریکارڈ کے قریب
اشاعت کی تاریخ: 7th, September 2025 GMT
فٹبال کی دنیا کے 2 عظیم ترین کھلاڑیوں کرسٹیانو رونالڈو اور لیونل میسی کے درمیان جاری تاریخی مقابلے میں رونالڈو نے ایک بار پھر سبقت حاصل کر لی۔
2026 فیفا ورلڈ کپ کوالیفائر کے دوران پرتگال کے پہلے میچ میں آرمینیا کے خلاف کھیلتے ہوئے رونالڈو نے 2 شاندار گول کیے جس سے ان کے ورلڈ کپ کوالیفائنگ میچز میں مجموعی گولز کی تعداد 39 ہو گئی۔
میسی پر سبقتمیسی کے ورلڈ کپ کوالیفائرز میں اب تک 36 گول ہیں اور اس طرح رونالڈو نے میسی کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔
ایک اور عالمی ریکارڈ کے نزدیکگوئٹے مالا کے اسٹار فٹبالر کارلوس روئیز کو فیفا ورلڈ کپ کوالیفائنگ میچز میں سب سے زیادہ 41 گولز کرنے کا اعزاز حاصل ہے تاہم رونالڈو اب کارلوس کے ریکارڈ سے صرف 2 گول دور ہیں۔
اگر رونالڈو یہ ریکارڈ توڑ دیتے ہیں تو وہ ورلڈ کپ کوالیفائنگ کی تاریخ کے سب سے بڑے گول اسکورر بن جائیں گے۔
ساتھی کھلاڑی کو خراج عقیدتاسی میچ میں ٹیم نے دییگو جوتا اور ان کے بھائی آندرے سلوا کو بھی یاد کیا گیا جن کا جولائی میں ایک افسوسناک کار حادثے میں انتقال ہو گیا تھا۔
ال نصر کے ساتھی جواؤ فیلکس کی کارکردگیرونالڈو کے نئے کلب ساتھی جواؤ فیلکس نے بھی اس میچ میں 2 گول کیے جس سے پرتگال نے نیشنز لیگ کے گروپ ایف میں سبقت حاصل کر لی ہے۔
5 مرتبہ بیلن ڈی اور جیتنے والے رونالڈو کی نظریں اب سنہ 2026 کے فیفا ورلڈ کپ پر ہیں جو کہ امریکا، کینیڈا اور میکسیکو میں منعقد ہوگا۔
یہ ممکنہ طور پر ان کا آخری ورلڈ کپ ہوگا اور واحد بڑا اعزاز ہے جو وہ اب تک نہیں جیت سکے۔ 2026 میں رونالڈو کی عمر 41 برس ہوگی اور ممکنہ طور پر یہ ان کے لیے آخری موقع ہوگا کہ وہ اپنی ٹیم پرتگال کو یہ اعزاز دلوائیں۔
پرتگال کی اگلی آزمائش 9 ستمبر کو ہنگری کے خلاف ہوگی جو کوالیفائرز میں ایک فیصلہ کن مقابلہ تصور کیا جا رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
رونالڈو کا ریکارڈ رونالڈو نے میسی کو پیچھے چھوڑ دیا کرسٹیانو رونالڈو لیونل میسی.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: رونالڈو نے میسی کو پیچھے چھوڑ دیا کرسٹیانو رونالڈو لیونل میسی رونالڈو نے ورلڈ کپ
پڑھیں:
3 برس میں 30 لاکھ پاکستانی نے ملک چھوڑ کر چلے گئے
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور:3 برس میں تقریباً 30 لاکھ پاکستانی ملک کو خیرباد کہہ گئے، ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی، لاقانونیت، بے روزگاری نے ملک کے نوجوانوں کو ملک چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔ محکمہ پروٹیکٹر اینڈ امیگرینٹس سے ملنے والے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ تین سالوں میں پاکستان سے 28 لاکھ 94 ہزار 645 افراد 15 ستمبر تک بیرون ملک چلے گئے۔بیرون ملک جانے والے پروٹیکٹر کی فیس کی مد میں 26 ارب 62 کروڑ 48 لاکھ روپے کی رقم حکومت پاکستان کو اربوں روپے ادا کر کے گئے۔ بیرون ملک جانے والوں میں ڈاکٹر، انجینئر، آئی ٹی ایکسپرٹ، اساتذہ، بینکرز، اکاو ¿نٹنٹ، آڈیٹر، ڈیزائنر، آرکیٹیکچر سمیت پلمبر، ڈرائیور، ویلڈر اور دیگر شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل ہیں جبکہ بہت سارے لوگ اپنی پوری فیملی کے ساتھ چلے گئے۔
پروٹیکٹر اینڈ امیگرینٹس آفس آئے طالب علموں، بزنس مینوں، ٹیچرز، اکاو ¿نٹنٹ اور آرکیٹیکچر سمیت دیگر خواتین سے بات چیت کی گئی تو ان کا کہنا یہ تھا کہ یہاں جتنی مہنگائی ہے، اس حساب سے تنخواہ نہیں دی جاتی اور نہ ہی مراعات ملتی ہیں۔ باہر جانے والے طالب علموں نے کہا یہاں پر کچھ ادارے ہیں لیکن ان کی فیس بہت زیادہ اور یہاں پر اس طرح کا سلیبس بھی نہیں جو دنیا کے دیگر ممالک کی یونیورسٹیوں میں پڑھایا جاتا ہے، یہاں سے اعلیٰ تعلیم یافتہ جوان جو باہر جا رہے ہیں اسکی وجہ یہی ہے کہ یہاں کے تعلیمی نظام پر بھی مافیا کا قبضہ ہے اور کوئی چیک اینڈ بیلنس نہیں۔
بیشتر طلبہ کا کہنا تھا کہ یہاں پر جو تعلیم حاصل کی ہے اس طرح کے مواقع نہیں ہیں اور یہاں پر کاروبار کے حالات ٹھیک نہیں ہیں، کوئی سیٹ اَپ لگانا یا کوئی کاروبار چلانا بہت مشکل ہے، طرح طرح کی مشکلات کھڑی کر دی جاتی ہیں اس لیے بہتر یہی ہے کہ جتنا سرمایہ ہے اس سے باہر جا کر کاروبار کیا جائے پھر اس قابل ہو جائیں تو اپنے بچوں کو اعلی تعلیم یافتہ بنا سکیں۔ خواتین کے مطابق کوئی خوشی سے اپنا گھر رشتے ناطے نہیں چھوڑتا، مجبوریاں اس قدر بڑھ چکی ہیں کہ بڑی مشکل سے ایسے فیصلے کیے، ہم لوگوں نے جیسے تیسے زندگی گزار لی مگر اپنے بچوں کا مستقبل خراب نہیں ہونے دیں گے۔