وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے اپنے آبائی علاقے بیکڑ کا دورہ کیا جہاں انہیں سرک ڈیم پہلاواغ سمیت جاری ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

یہ بھی پڑھیں: موجودہ تھریٹس الرٹ میں اتحاد وقت کی اہم ضرورت ہے، وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی

میر سرفراز بگٹی نے بیکڑ میں مقامی بزرگوں، معززین اور عوامی وفود سے ملاقات بھی کی اور بزرگوں سے رہنمائی حاصل کی۔

وزیراعلیٰ نے اس موقعے پر نوجوانوں کے لیے تعلیم و روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے عزم کا اظہار اور زرعی خوشحالی کا وعدہ کیا۔

مزید پڑھیے: 14 اگست کو سیکیورٹی اداروں نے بلوچستان کو بڑی تباہی سے بچایا، وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی کا انکشاف

انہوں نے کہا کہ سرک ڈیم کی تکمیل سے علاقے میں زرعی خوشحالی آئے گی اور پانی کے دیرینہ مسائل حل ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ صحت و تعلیم کی سہولیات کو بھی مزید بہتر بنایا جائے گا تاکہ عوام کو بنیادی سہولیات ان کے دروازے پر دستیاب ہوں۔

امن اور بھائی چارے کی تعریف

میر سرفراز بگٹی نے بیکڑ کے عوام کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ بیکڑ کے لوگوں نے ہمیشہ امن، رواداری اور بھائی چارے کو فروغ دیا ہے جو قابلِ فخر ہے۔

مزید پڑھیں: بلوچستان میں دہشتگردی کا خاتمہ قریب، امن کا سورج جلد طلوع ہوگا، وزیراعلیٰ سرفراز بگٹی

حکومت کی ترجیحات کے حوالے سے وزیر اعلیٰ نے واضح کیا کہ پسماندہ علاقوں کی ترقی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ انہو ںے اس عزم کا اعادہ بھی کیا کہ بلوچستان کے قدرتی وسائل کو عوامی فلاح اور خوشحالی کے لیے استعمال میں لایا جائے گا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بلوچستان سرفراز بگٹی کا آبائی علاقہ بیکڑ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: بلوچستان وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی میر سرفراز بگٹی

پڑھیں:

وزیراعلیٰ بلوچستان کا شہید ایس ایچ او کے اہلِ خانہ سے تعزیت، اعزازات اور مالی امداد کا اعلان

بلوچستان کے ضلع کچھی کے علاقے بھاگ میں دہشت گرد حملے میں شہید ہونے والے ایس ایچ او لطف علی کھوسہ کے اہلِ خانہ سے تعزیت کے لیے وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی صحبت پور پہنچے، جہاں انہوں نے شہید کے بیٹوں کو گلے لگا کر ان کے والد کی بہادری کو خراجِ تحسین پیش کیا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ شہید لطف علی کھوسہ اور کانسٹیبل عظیم کھوسہ نے دہشت گردوں کے مقابلے میں جانیں قربان کر کے بلوچستان پولیس کی جرأت اور قربانی کی نئی مثال قائم کی۔ انہوں نے اعلان کیا کہ شہداء کے بچوں کے تعلیمی اخراجات صوبائی حکومت برداشت کرے گی، جبکہ بیواؤں اور اہلِ خانہ کو ماہانہ وظیفہ اور مالی امداد فراہم کی جائے گی۔
مزید برآں، تھانہ صحبت پور کو شہید ایس ایچ او لطف علی کھوسہ کے نام سے منسوب کرنے اور شہید کے گاؤں کے اسکول کو اپ گریڈ کرنے کا بھی اعلان کیا گیا۔
اس موقع پر آئی جی پولیس محمد طاہر رائے اور صوبائی وزراء بھی وزیراعلیٰ کے ہمراہ تھے۔ انہوں نے شہداء کے لیے فاتحہ خوانی کی اور لواحقین کو صبر کی تلقین کی۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ بگٹی نے کہا کہ پولیس کے شہداء کی قربانیاں بلوچستان میں امن و امان کی بنیاد ہیں۔ انہوں نے وفاقی حکومت سے اپیل کی کہ صوبے کو جدید ہتھیار اور وسائل فراہم کیے جائیں تاکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ مزید مؤثر بنائی جا سکے۔
مقامی شہریوں نے وزیراعلیٰ کے دورے کو شہداء کے خاندانوں کے لیے حوصلہ افزا قدم قرار دیا۔

 

متعلقہ مضامین

  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو; وزیراعلیٰ بلوچستان
  • عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو، وزیراعلیٰ بلوچستان
  • مشترکہ لائحہ عمل کے تحت بانی پی ٹی آئی کو رہا کروائیں گے،وزیراعلیٰ سہیل آفریدی
  • وزیراعلیٰ بلوچستان کا سنجاوی میں 4 نئے پولیس اسٹیشنز قائم کرنے کا اعلان
  • بابا گورو نانک کے جنم دن کی تقریبات، صوبائی وزرا اور اعلیٰ حکام کا ننکانہ صاحب کا دورہ
  • وزیر اعلی سہیل آفریدی کا ان ہائو س کمیٹی کے تحت تمام سیاسی جماعتوں کا جرگہ بلانے کا فیصلہ
  • وزیراعلیٰ پختونخوا کے سیاسی جماعتوں کی قیادت سے رابطے،  امن جرگہ بلانے کا فیصلہ
  • وزیراعلیٰ بلوچستان کا شہید ایس ایچ او کے اہلِ خانہ سے تعزیت، اعزازات اور مالی امداد کا اعلان
  • سانحہ بھاگ میں شہید ایس ایچ او کے اہل خانہ سے وزیراعلیٰ بلوچستان کی تعزیت، اعزازات کا بھی اعلان
  • وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے بیانات ملکی سلامتی کے منافی ہیں: خواجہ آصف