کالی بھیڑوں کا خاتمہ ضروری، وکلا عوامی اعتماد کی بحالی کیلئے کام کریں، جسٹس روزی خان
اشاعت کی تاریخ: 11th, September 2025 GMT
بلوچستان ہائی کورٹ (بی ایچ سی) کے چیف جسٹس روزی خان بڑیچ نے وکلا برادری پر زور دیا ہے کہ وہ متحد ہو کر عوامی اعتماد کی بحالی کے لیے مشترکہ طور پر کام کریں، عدلیہ اور وکلا میں سے کالی بھیڑوں کا خاتمہ وقت کی ضرورت ہے۔
نجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے گزشتہ شب تربت، گوادر اور پنجگور بار ایسوسی ایشنز کے مشترکہ عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وکلا کو اپنے دائرہ کار میں اور ججوں کو اپنے دائرہ کار میں رہنا چاہیے، کیونکہ اصل اسٹیک ہولڈر عوام ہیں، وکلا اور ججز دونوں عوام کے خادم ہیں اور سب سے بڑی قوم پرستی یہ ہے کہ آدمی اپنے عوام کے ساتھ دیانتدار اور سچا ہو۔
چیف جسٹس نے کہا کہ عدالتوں میں آنے والے زیادہ تر مقدمہ باز غریب طبقے سے تعلق رکھتے ہیں اور وہ انصاف کی امید کے ساتھ آتے ہیں، لیکن اکثر مشکلات کا سامنا کرتے ہیں، ان مشکلات کو کم کرنے کے لیے انہوں نے عوامی سہولت مراکز قائم کرنے کا اعلان کیا، جن میں ڈے کیئر سہولتیں، خواتین کے لیے شیلٹر ہومز اور ویٹنگ رومز شامل ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مقدمہ بازوں کے ساتھ عدالتوں میں عزت اور احترام کے ساتھ پیش آیا جائے گا اور کسی بھی افسر کی جانب سے عوامی وقار کو نظر انداز کرنے پر سخت کارروائی کی جائے گی۔
جسٹس روزی خان بڑیچ نے کہا کہ عدلیہ وکلا کے لیے خود احتسابی نظام متعارف کروا رہی ہے، تاکہ مافیاز اور کالی بھیڑوں کو بے نقاب کیا جا سکے، انہوں نے نشاندہی کی کہ بعض مافیاز نے اپنے کالے دھندوں کو بچانے کے لیے اپنے بچوں کو بھی وکالت میں داخل کرایا ہے، لیکن اب ایسے عناصر کو نظام سے نکالنا ہو گا۔
انہوں نے بار کونسلز کو خبردار کیا کہ ووٹ حاصل کرنے کے لیے بدعنوانی کے عمل، غنڈہ گردی، جعلسازی اور غداری کو برداشت نہیں کیا جائے گا، بار کونسلز کا فرض ہے کہ وہ غلط عناصر کو ختم کریں اور پیشے کی عزت کو قائم رکھیں۔
چیف جسٹس نے یہ بھی اعلان کیا کہ کاپی برانچ کے قیام کے بعد غریب مقدمہ بازوں کو بیانات اور پیپر بکس مفت فراہم کیے جائیں گے تاکہ انصاف تک رسائی میں رکاوٹیں دور کی جا سکیں۔
انہوں نے کہا کہ کالے کوٹ کا وقار ایمانداری اور دیانت میں ہے، اسی وقار کی بنیاد پر عوام وکلا کو اربوں روپے کی جائیدادیں اور سنگین مقدمات جیسے قتل تک سپرد کرتے ہیں، اس اعتماد کو ٹھیس پہنچانا پورے نظام کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔
Post Views: 2.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: انہوں نے کے ساتھ کے لیے کہا کہ
پڑھیں:
وزیراعلیٰ سندھ کی آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھنے اور غیر ضروری مہنگائی روکنے کی ہدایت
مراد علی شاہ نے اسٹریٹجک ذخائر برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور ہدایت کی کہ فوڈ سیکیورٹی یقینی بنانے کیلئے بروقت انتظامات کیے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے میں گندم کے ذخائر اور فراہمی کی صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کے پاس فروری کے اختتام تک کیلئے وافر ذخائر موجود ہیں اور متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھی جائے اور غیر ضروری مہنگائی روکی جائے۔ وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس کراچی میں اجلاس ہوا، جہاں بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس وقت سندھ کے پاس 13 لاکھ ٹن گندم کا ذخیرہ موجود ہے اور وزیراعلیٰ کے سوال پر بتایا گیا کہ سندھ اور بلوچستان کیلئے مشترکہ طور پر ماہانہ گندم کی ضرورت 4 لاکھ ٹن ہے، جبکہ عام مارکیٹ میں مزید 6 لاکھ ٹن گندم دستیاب ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ ذخائر صوبے کو فروری 2026ء تک سہارا دینے کیلئے کافی ہیں، اجلاس میں حکام نے بتایا کہ نئی فصل مارچ میں آنے کی توقع ہے، جس سے سپلائی کا تسلسل قائم رہے گا۔
وزیراعلیٰ نے اسٹریٹجک ذخائر برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور ہدایت کی کہ فوڈ سیکیورٹی یقینی بنانے کیلئے بروقت انتظامات کیے جائیں۔ انہوں نے محکمہ خوراک کو ہدایت کی کہ گندم اجراء پالیسی تیار کرکے حکومت کو منظوری کیلئے پیش کی جائے۔ مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ گندم کے آٹے کی قیمتوں کی سخت نگرانی کی جائے، تاکہ دستیاب ذخائر کے باوجود کسی غیر ضروری اضافے سے بچا جا سکے اور عوام کو مناسب قیمت پر آٹا میسر رہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے کے عوام کیلئے غذائی تحفظ اور قیمتوں کا استحکام یقینی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔