بھارت نے کرپٹو کرنسی ریگولیشن کے لیے قانون سازی سے انکار کردیا
اشاعت کی تاریخ: 11th, September 2025 GMT
بھارت نے کرپٹو کرنسی ریگولیشن کے لیے قانون سازی سے انکار کردیا ہے۔
بھاری میڈیا کے مطابق مودی حکومت نے ملک میں کرپٹو کرنسی کو ریگولیٹ کرنے کے لیے قانون سازی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور صرف جزوی نگرانی برقرار رکھنے کی پالیسی اپنائی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کرپٹو کرنسی کی اجازت: عام کرنسی کو ڈیجیٹل کرنسی میں کیسے منتقل کیا جاسکے گا؟
ایک سرکاری دستاویز کے مطابق حکومت کو خدشہ ہے کہ اگر ڈیجیٹل اثاثوں کو مالیاتی نظام کا باضابطہ حصہ بنایا گیا تو یہ نظامی خطرات پیدا کر سکتے ہیں۔
دستاویز میں ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے مؤقف کا حوالہ دیا گیا ہے جس کے مطابق کرپٹو کرنسیز کے خطرات کو ضابطہ سازی کے ذریعے مؤثر انداز میں قابو پانا مشکل ہوگا۔
عالمی سطح پر کرپٹو کرنسیز کی قبولیت میں اضافہ ہوا ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دور میں بٹ کوائن کی قیمتیں ریکارڈ سطح تک پہنچیں، جبکہ امریکا نے اسٹیبل کوائنز کے وسیع پیمانے پر استعمال کی اجازت دینے والا قانون بھی منظور کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا میں کرپٹو کرنسی کا پہلا اہم قومی قانون منظور، صدر ٹرمپ کے دستخط کے منتظر
چین بدستور کرپٹو کرنسیز پر پابندی عائد رکھے ہوئے ہے مگر یوآن سے منسلک اسٹیبل کوائن پر غور کررہا ہے۔ جاپان اور آسٹریلیا بھی ورچوئل اثاثوں کے لیے ریگولیٹری فریم ورک تیار کررہے ہیں لیکن محتاط رویہ اپنائے ہوئے ہیں۔
بھارتی دستاویز میں کہا گیا ہے کہ اگر ملک میں کرپٹو کو ریگولیٹ کیا گیا تو اس سے انہیں ’جواز‘ مل جائے گا اور یہ شعبہ مالیاتی نظام میں جڑ پکڑ سکتا ہے جو کہ خطرناک ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: امریکا کے دباؤ کے جواب میں چین کا اسٹیبل کوائن منصوبہ کیا ہے؟
تاہم بھارتی حکومت کا مؤقف ہے کہ مکمل پابندی سے بھی مسئلہ ختم نہیں ہوگا کیونکہ پیئر ٹو پیئر ٹرانسفرز اور ڈیسینٹرلائزڈ ایکسچینجز پر ہونے والی تجارت کو روکنا مشکل ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
we news بھارت قانون سازی کرپٹو کرنسی کرپشن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارت کرپٹو کرنسی کرپٹو کرنسی کے لیے
پڑھیں:
عمران خان کا ٹوئٹر اکاؤنٹ استعمال کرنے والے کا نام بتانے سے انکار
اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان نے ایف آئی اے کی ٹیم کو اپنا سوشل میڈیا اکاؤنٹ استعمال کرنے والے شخص کا نام بتانے سے صاف انکار کر دیا۔
نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، ایف آئی اے سائبر کرائم ونگ نے عمران خان کے ٹوئٹر (ایکس) اکاؤنٹ سے ریاست مخالف مواد پوسٹ ہونے پر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ اسی سلسلے میں ایف آئی اے کی تین رکنی ٹیم اڈیالہ جیل پہنچی اور عمران خان سے پوچھ گچھ کی۔
پوچھے گئے سوالات
ایف آئی اے کی ٹیم، جس کی قیادت ایاز خان کر رہے تھے، نے عمران خان سے پوچھا
آپ کا سوشل میڈیا (ایکس/ٹوئٹر) اکاؤنٹ کون چلاتا ہے؟
کہاں سے اسے آپریٹ کیا جاتا ہے؟
کیا آپ نے کسی اور کو اس اکاؤنٹ تک رسائی دی ہے؟
کیا آپ جانتے ہیں کہ وہاں سے جو پوسٹس ہوتی ہیں، وہ ریاست مخالف ہو سکتی ہیں؟
عمران خان کا جواب
عمران خان نے تمام سوالات سننے کے بعد دو ٹوک انداز میں کہا میرا سوشل میڈیا اکاؤنٹ کون استعمال کرتا ہے، میں نہیں بتاؤں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی سوال پوچھنا ہے تو تحریری طور پر دیا جائے اور جواب وہ اپنے وکلاء کی موجودگی میں دیں گے۔
ایف آئی اے ٹیم کا دورہ
ایف آئی اے سائبر کرائمز کی ٹیم ایک گھنٹے سے زائد اڈیالہ جیل میں موجود رہی، مگر عمران خان کی جانب سے اکاؤنٹ ہینڈلر کے بارے میں کوئی معلومات نہ مل سکیں۔