اسلام آباد:

چیئرمین فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن ڈاکٹر اکرام علی ملک نے کہا ہے کہ فیس معافی اسکیم کے لیے 50 کروڑ روپے مختص کیے ہیں تاکہ مستحق طلبہ مالی بوجھ کے بغیر تعلیم حاصل کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ ماڈل امتحانی مراکز کے قیام کا منصوبہ دوبارہ فعال کر رہے ہیں جن میں لائبریری، کمپیوٹر لیب اور سائنسز لیب شامل ہوں گی تاکہ پریکٹیکل امتحانات بھی انہی مراکز میں لیے جا سکیں۔

فیڈرل ایجوکیشن رپورٹرز ایسوسی ایشن (فیرا) کے نمائندہ وفد سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر اکرام علی ملک نے کہا کہ طلبہ کو ایک کنٹرولڈ اور معیاری امتحانی ماحول مہیا کرنا بورڈ کی ترجیح ہے تاکہ نقل اور دیگر مسائل پر قابو پایا جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ سی ڈی اے کی جانب سے ان مراکز کے لیے جگہ تو مارک کر دی گئی ہے مگر تاحال منظوری نہیں دی گئی۔

انہوں نے بتایا کہ کم آمدنی والے طلبہ کے لیے فیس معافی اسکیم متعارف کرانے کے لیے کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔ اس اسکیم کے تحت بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام یا فلاحی اداروں میں رجسٹرڈ طلبہ کو مفت تعلیم فراہم کی جائے گی اور ان سے کسی قسم کی فیس وصول نہیں کی جائے گی۔

ڈاکٹر اکرام علی ملک نے بتایا کہ بورڈ آف گورنرز نے اس فیس معافی اسکیم کے لیے 500 ملین روپے مختص کیے ہیں تاکہ مستحق طلبہ مالی بوجھ کے بغیر تعلیم حاصل کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی بورڈ سے اس وقت ملک بھر کے 4000 سے زائد تعلیمی ادارے منسلک ہیں جبکہ بیرونِ ملک 55 ادارے ایف بی آئی ایس ای سے وابستہ ہیں۔ تاہم مغربی دنیا میں کسی ادارے کی وفاقی بورڈ سے وابستگی نہیں ہے، صرف دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے بچوں کے لیے قائم ایک اسکول وفاقی بورڈ سے منسلک ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ڈگری تصدیق کی فیس 200 روپے سے بڑھا کر 1000 روپے، میٹرک کی مارک شیٹ کی فیس 1500 روپے اور میٹرک امتحانات کی فیس 5000 روپے مقرر کی گئی ہے۔

ان کے مطابق فیسوں میں اضافہ ناگزیر تھا کیونکہ امتحانی اخراجات میں نمایاں اضافہ ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیڈرل بورڈ کے پاس اس وقت دو ارب روپے کا انڈوومنٹ فنڈ موجود ہے اور بورڈ کا نظام مکمل شفافیت کے ساتھ چلایا جا رہا ہے۔

ڈاکٹر اکرام کا کہنا تھا کہ اساتذہ کے معیار میں بہتری لائے بغیر طلبہ کے نتائج میں بہتری ممکن نہیں۔ حکومتی ادارے روزگار کی فراہمی کا ذریعہ نہیں بلکہ یہ مہارت کی بنیاد پر چلنے چاہیں۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیفشل انٹیلیجنس کے باعث آئندہ پانچ برسوں میں تعلیمی نظام مزید خودکار ہو جائے گا، جس سے شفافیت اور کارکردگی میں نمایاں بہتری آئے گی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: فیس معافی اسکیم انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر اکرام کے لیے کی فیس

پڑھیں:

متنازع اینٹی ٹیرف اشتہار: کینیڈین وزیراعظم نے صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی

کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی نے تصدیق کی ہے کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک متنازع ’اینٹی ٹیرف اشتہار‘ کے معاملے پر معافی مانگی ہے۔

اس اشتہار میں سابق امریکی صدر رونالڈ ریگن کو دکھایا گیا تھا اور کارنی کے مطابق انہوں نے اونٹاریو کے وزیراعلیٰ ڈگ فورڈ کو یہ اشتہار نشر نہ کرنے کا مشورہ بھی دیا تھا۔

مزید پڑھیں: ریگن کی اینٹی ٹیرف تقریر والے اشتہار پر برہمی، ٹرمپ نے کینیڈا سے تجارتی مذاکرات منسوخ کر دیے

غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اس اشتہار کو ’جعلی اینٹی ٹیرف مہم‘ قرار دیتے ہوئے کینیڈین مصنوعات پر مزید 10 فیصد اضافی ٹیرف لگانے اور تمام تجارتی مذاکرات معطل کرنے کا اعلان کیا تھا۔

جنوبی کوریا کے شہر گیونگجو میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مارک کارنی نے کہاکہ میں نے امریکی صدر سے معافی مانگی کیونکہ وہ اس اشتہار پر ناراض تھے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ تجارتی مذاکرات اس وقت دوبارہ شروع ہوں گے جب امریکا اس کے لیے تیار ہوگا۔

کارنی کا کہنا تھا کہ انہوں نے اشتہار نشر ہونے سے پہلے ڈگ فورڈ کے ساتھ اس کا جائزہ لیا تھا اور واضح طور پر اسے استعمال نہ کرنے کا کہا تھا۔

واضح رہے کہ یہ اشتہار اونٹاریو کے قدامت پسند وزیرِاعلیٰ ڈگ فورڈ کی جانب سے تیار کرایا گیا تھا جن کا تقابل عموماً ٹرمپ سے کیا جاتا ہے۔ اشتہار میں رونالڈ ریگن کا یہ بیان شامل تھا کہ ٹیرف تجارتی جنگوں اور معاشی تباہی کا سبب بنتے ہیں۔

مزید بات کرتے ہوئے وزیراعظم کارنی نے بتایا کہ چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ان کی نشست دونوں ممالک کے درمیان تعلقات میں ایک اہم موڑ ثابت ہوئی، جس میں غیر ملکی مداخلت سمیت دیگر حساس امور پر بھی بات ہوئی۔

کینیڈا کا چین کے ساتھ تعلق مغربی دنیا میں سب سے زیادہ تناؤ کا شکار رہا ہے، تاہم ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے لگائے گئے ٹیرف کے بعد دونوں ممالک یکساں دباؤ کا سامنا کر رہے ہیں، حالانکہ شی جن پنگ اور ٹرمپ نے حال ہی میں کشیدگی کم کرنے پر اتفاق کیا تھا۔ اسی تناظر میں 2017 کے بعد پہلی بار چین اور کینیڈا کے رہنماؤں نے جمعے کو باضابطہ مذاکرات کیے۔

مارک کارنی نے کہا کہ اب دونوں ممالک کے درمیان مسائل حل کرنے کی راہ ہموار ہو گئی ہے، اور وہ نئے سال میں صدر شی جن پنگ کی دعوت پر چین کا دورہ کریں گے۔

مزید پڑھیں: امریکا اور کینیڈا کے درمیان تجارتی مذاکرات ’پیچیدہ‘ لیکن کینیڈا خوش ہوگا، صدر ٹرمپ

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنی کابینہ اور متعلقہ حکام کو ہدایت دی ہے کہ دونوں ممالک مل کر موجودہ چیلنجز کے حل اور تعاون و ترقی کے نئے مواقع تلاش کریں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اینٹی ٹیرف اشتہار کینیڈین وزیراعظم مارک کارنی متنازع معافی مانگ لی وی نیوز

متعلقہ مضامین

  • ٹیرف مخالف اشتہار پر امریکی صدر سے معافی مانگی ہے: کینیڈین وزیر اعظم
  •   ایف بی آر کو جولائی تا اکتوبر 270 ارب روپے کے ریونیو شارٹ فال کا سامنا
  • متنازع اینٹی ٹیرف اشتہار: کینیڈین وزیراعظم نے صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی
  • خیبر پختونخوا نے رواں سال صحت کارڈ کیلئے 41 ارب مختص کیے، مزمل اسلم
  • پنجاب میں 8ویں جماعت کے بورڈ امتحانات کا سلسلہ دوبارہ شروع، حکومتی فیصلہ
  • آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ دسمبر میں پاکستان کیلیے ایک ارب ڈالر قسط پر غور کرے گا
  • اینٹی ٹیرف اشتہار پر صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی، کینیڈین وزیرِاعظم
  • ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی تیسری قسط؛  آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس آئندہ ماہ ہوگا
  • چیئرمین کل مسالک علماء بورڈ مولانا عاصم مخدوم کی اٹلی میں پوپ لیو سے ملاقات
  • پاک فوج دفاعِ وطن کیلیے پُرعزم ہے، کسی بھی جارحیت کا جواب انتہائی سخت ہوگا، ڈی جی آئی ایس پی آر