پاکستان میں گاڑیوں کے شوقین افراد کے لیے ٹویوٹا نے بڑی خوشخبری سنا دی ہے۔ کمپنی نے اپنی مقبول ہائبرڈ SUV کرولا کراس کی قیمتوں میں بھاری کمی کا اعلان کیا ہے، جس کے تحت تمام ویریئنٹس پر 6 لاکھ 14 ہزار روپے تک کی رعایت دی گئی ہے۔

کرولا کراس کے فیچرز

کرولا کراس ایک جدید ہائبرڈ SUV ہے جو 1.8 لیٹر ہائبرڈ (HEV) اور 1.

8 لیٹر پیٹرول (GAS) انجن آپشنز کے ساتھ دستیاب ہے۔ کم فیول خرچ اور جدید حفاظتی فیچرز جیسے ایئر بیگز، اینٹی لاک بریکنگ سسٹم (ABS)، وہیکل اسٹیبلیٹی کنٹرول۔ ہل اسٹارٹ اسسٹ

یہ فیچر اس گاڑی کو پاکستان کی آٹو مارکیٹ میں ایک منفرد اور پُرکشش گاڑی بناتے ہیں۔

نئی قیمتیں

کمپنی کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق نئی قیمتیں درج ذیل ہیں:

کرولا کراس 1.8L HEVX : 89,55,000 روپے

کرولا کراس 1.8L HEV : 85,55,000 روپے

کرولا کراس 1.8L GASX : 79,55,000 روپے

کرولا کراس 1.8L GAS : 72,55,000 روپے

گاڑی خریداروں کے لیے پرکشش آپشن

ماہرین کے مطابق یہ رعایت کرولا کراس کو مارکیٹ میں دیگر SUVs کے مقابلے میں مزید پرکشش بناتی ہے اور خریداروں کے لیے ایک بہترین آپشن فراہم کرتی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

ٹویوٹا کرولا کراس

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: کرولا کراس 1 8L 000 روپے کے لیے

پڑھیں:

پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوگیا، حکومت نے عوام پر مہنگائی کا نیا بوجھ ڈال دیا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: حکومت نے ایک بار پھر عوام کو مہنگائی کا جھٹکا دیتے ہوئے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کر دیا ہے، جس کا اطلاق آج یکم نومبر 2025ء سے ہوگیا۔

خزانہ ڈویژن سے جاری ہونے والے باضابطہ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل دونوں کی قیمتوں میں اضافہ اوگرا اور متعلقہ وزارتوں کی سفارشات کے بعد منظور کیا گیا ہے۔ نئی قیمتیں اگلے پندرہ دن کے لیے نافذ العمل رہیں گی۔

اعلامیے کے مطابق پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 2 روپے 43 پیسے اضافہ کر دیا گیا ہے، جس کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 265 روپے 45 پیسے فی لیٹر مقرر ہو گئی ہے۔ اس سے قبل پیٹرول 263 روپے دو پیسے فی لیٹر فروخت کیا جا رہا تھا۔

اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں بھی 3 روپے 2 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کر کے نئی قیمت 278 روپے 44 پیسے مقرر کر دی گئی ہے، جب کہ گزشتہ 15 روز کے لیے یہی قیمت 275 روپے 42 پیسے فی لیٹر تھی۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب عام شہری پہلے ہی اشیائے خوردونوش، بجلی اور گیس کی بلند قیمتوں سے پریشان ہیں۔

ماہرینِ معیشت کے مطابق عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں معمولی اتار چڑھاؤ کے باوجود مقامی سطح پر بار بار اضافہ حکومت کی مالیاتی پالیسیوں اور ٹیکس بوجھ کا نتیجہ ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو چاہیے کہ قیمتوں کے تعین کے عمل میں شفافیت لائے اور عوامی مفاد کو مقدم رکھے۔

عوامی حلقوں میں اس فیصلے پر شدید ردعمل دیکھنے میں آیا ہے، خاص طور پر ٹرانسپورٹ اور زرعی شعبے سے وابستہ افراد نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ایندھن کی قیمتوں میں اضافے سے کرایوں، مال برداری کے نرخوں اور اجناس کی قیمتوں میں مزید اضافہ ہوگا۔ شہریوں نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ پیٹرولیم مصنوعات پر عائد ٹیکسوں میں کمی کرے تاکہ عام آدمی کو ریلیف دیا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • سونے کی قیمتوں میں پھر بڑا اضافہ، فی تولہ کتنے کا ہو گیا؟
  • ملک میں سبزیوں کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ کیا ہے؟
  • پاک افغان بارڈر کی بندش: خشک میوہ جات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ردوبدل, پیٹرول اور ڈیزل مہنگا , ایل پی جی کی قیمت میں کمی
  • پیٹرول اور ڈیزل مہنگا، حکومت نے نئی قیمتوں کا اعلان کردیا
  • پیٹرول کی قیمت میں اضافہ ہوگیا، حکومت نے عوام پر مہنگائی کا نیا بوجھ ڈال دیا
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کردیا گیا
  • حکومت نے پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کردیا
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ایک بار پھر اضافہ
  • اوگرا نے ایل پی جی کی قیمت میں کمی کر دی