روس کے مشرقی علاقے میں 7.1 شدت کا زلزلہ، سونامی کا خدشہ
اشاعت کی تاریخ: 13th, September 2025 GMT
روس کے مشرقی علاقے کمچاتکا کے ساحل کے قریب ہفتے کو ایک طاقتور زلزلے نے زمین کو ہلا ڈالا۔ جرمن ریسرچ سینٹر فار جیوسائنسز (جی ایف زیڈ) کے مطابق اس زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر 7.1 ریکارڈ کی گئی اور اس کی گہرائی محض 10 کلومیٹر (6.2 میل) تھی۔
برطانوی خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ نے امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے حوالے سے بتایا کہ زلزلے کی شدت 7.
بحرالکاہل کے سونامی وارننگ سسٹم نے خبردار کیا ہے کہ اس جھٹکے کے نتیجے میں سونامی کی لہریں اٹھنے کا خطرہ موجود ہے۔ تاہم جاپان، جو کمچاتکا جزیرہ نما کے جنوب مغرب میں واقع ہے، وہاں کی موسمیاتی ایجنسی کے مطابق کوئی سونامی وارننگ جاری نہیں کی گئی۔
یہ واقعہ ایسے وقت پیش آیا ہے جب کچھ عرصہ قبل، 30 جولائی کو، اسی خطے میں ایک انتہائی شدید زلزلہ آیا تھا۔ اس وقت کمچاتکا کے ساحل پر 8.8 شدت کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے جو 1952 کے بعد کا سب سے بڑا زلزلہ تھا۔ اس زلزلے نے نہ صرف عمارتوں کو نقصان پہنچایا بلکہ 4 میٹر (13 فٹ) تک بلند سونامی لہریں بھی پیدا ہوئیں، جس کے بعد بحرالکاہل کے مختلف حصوں میں ہنگامی وارننگز اور انخلا کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔
رائٹرز کے مطابق جولائی کے اس زلزلے میں کمچاتکا کے دور افتادہ علاقوں میں کئی افراد زخمی ہوئے تھے، جبکہ جاپان کے مشرقی ساحلی علاقوں، جو 2011 کے تباہ کن زلزلے اور سونامی کی یادیں تازہ کر دیتے ہیں، وہاں بھی احتیاطی انخلا کا حکم دیا گیا تھا۔
اب ایک بار پھر خطے میں آنے والے اس نئے زلزلے نے لوگوں میں خوف اور بے یقینی کی فضا پیدا کر دی ہے، اور ماہرین صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
بھارت ہمیں مشرقی اور مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے،خواجہ آصف
سیالکوٹ(نمائندہ خصوصی )وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ بھارت ہمیں مشرقی اور مغربی محاذوں پر مصروف رکھنا چاہتا ہے، مشرقی محاذ پر تو بھارت کو جوتے پڑے ہیں تو مودی چپ ہی کر گیا ہے۔سیالکوٹ میں میڈیا سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس محاذ پر پُرامید ہیں کہ دونوں ممالک کی ثالثی کے مثبت نتائج آئیں گے۔وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ طورخم بارڈر غیر قانونی مقیم افغانیوں کی بے دخلی کےلیے کھولی گئی ہے، طورخم بارڈر پر کسی قسم کی تجارت نہیں ہو گی، بے دخلی کا عمل جاری رہنا چاہیے تاکہ اس بہانے یہ لوگ دوبارہ نہ ٹک سکیں۔ان کا کہنا ہے کہ اس وقت ہر چیز معطل ہے، ویزا پراسس بھی بند ہے، جب تک گفت و شنید مکمل نہیں ہو جاتی یہ پراسس معطل رہے گا، افغان باشندوں کا معاملہ پہلی دفعہ بین الاقوامی سطح پر آیا ہے۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ ترکیہ اور قطر خوش اسلوبی سے ثالث کا کردار ادا کر رہے ہیں، پہلے تو غیر قانونی مقیم افغانیوں کا مسئلہ افغانستان تسلیم نہیں کرتا تھا، اس کا مؤقف تھا کہ یہ مسئلہ پاکستان کا ہے، اب اس کی بین الاقوامی سطح پر اونر شپ سامنے آ گئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ترکیہ میں ہوئی گفتگو میں یہ شق بھی شامل ہے کہ اگر افغانستان سے کوئی غیر قانونی سرگرمی ہوتی ہے تو اس کا ہرجانہ دینا ہو گا، ہماری طرف سے تو کسی قسم کی حرکت نہیں ہو رہی، سیز فائر کی خلاف ورزی ہم تو نہیں کر رہے، افغانستان کر رہا ہے۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ افغانستان تاثر دے رہا ہے کہ ان سب میں اسٹیبلشمنٹ کا کردار ہے، اس ثالثی میں چاروں ملکوں کے اسٹیبلشمنٹ کے نمائندے گفتگو کر رہے ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ساری قوم خصوصاً کے پی کے عوام میں سخت غصہ ہے، اس مسلئے کی وجہ سے کے پی صوبہ سب سے زیادہ متاثر ہو رہا ہے، قوم سمیت سیاستدان اور تمام ادارے آن بورڈ ہیں اور وہ چاہتے ہیں کہ افغانستان کے مسئلے کا فوری حل ہو، حل صرف واحد ہے کہ افغان سر زمین سے دہشت گردی بند ہو۔
وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ اگر دونوں ریاستیں سویلائزڈ تعلقات بہتر رکھ سکیں تو یہ قابلِ ترجیح ہو گا، افغانستان کی طرف سے جو تفریق کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے اسے پوری دنیا سمجھتی ہے، جو نقصانات 5 دہائیوں میں پاکستان نے اٹھائے ہیں وہ ہمارے مشترکہ نقصانات ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ بھارت کی جانب سے پراکسی وار کے ثبوت اشرف غنی کے دور سے ہیں، اب تو ثبوت کی ضرورت ہی نہیں کیونکہ سب اس بات پر یقین کر رہے ہیں، اگر ضرورت پڑی تو ثبوت دیں گے۔