Jasarat News:
2025-09-17@23:20:39 GMT

مائی کلاچی کا اندھیرا اور ایس ایچ او لال نند کا اجالا

اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250916-02-10

 

کراچی (رپورٹ\شیر افضل خان) مائی کلاچی روڈ کا گندہ نالا، برسوں سے ڈاکوؤں کا گڑھ تھا۔ اندھیری راتیں، خوف کے سائے اور ہر گلی میں لٹنے کی کہانیاں۔ سلطان آباد کے مکینوں کے لیے یہ علاقہ ایک ڈراؤنا خواب بن گیا تھا۔ موبائل فون، موٹرسائیکل اور نقدی چھیننا یہاں کے ڈاکوؤں کا روزمرہ کا کھیل بن چکا تھا۔لیکن جب ظلم حد سے بڑھا تو لوگ ایک ہی نام کو پکارنے لگے ۔لال نندوہی ایس ایچ او جس نے ماضی میں بھی کئی بار موت کے سائے میں چھپے جرائم پیشہ عناصر کو للکارا۔ کبھی رات کی تاریکی میں چھاپہ مار کر اسلحہ برآمد کیا، کبھی منشیات فروشوں کے اڈے مسمار کیے، اور کبھی خطرناک اشتہاری ملزمان کو بے نقاب کرکے حوالات کی سلاخوں کے پیچھے دھکیلا۔گزشتہ روز بھی جب عوام کی صدائیں ڈاکس تھانے پہنچیں، تو لال نند نے ایک لمحہ ضائع نہ کیا۔ چوکی انچارج بشیر گبول اور اپنی دلیر ٹیم کے ہمراہ وہ گندے نالے کے قریب پہنچے۔ جیسے ہی ڈاکوؤں کو رکنے کا اشارہ دیا گیا، اندھی گولیوں کی بارش نے ہوا کو دہلا دیا۔ مگر پولیس کے فولادی حوصلے کے سامنے وہ بارش ٹک نہ سکی۔ جوابی فائرنگ میں ایک ڈکیت انجام کو پہنچا، جبکہ اس کے چھ ساتھی فرار ہوگئے۔ ہلاک ملزم کے قبضے سے اسلحہ اور لوٹے گئے موبائل فون برآمد ہوئے۔یہ معرکہ ختم نہ ہوا۔ اگلے روز گشت کے دوران دو مشکوک افراد کو روکا گیا تو پھر وہی منظر دہرا دیا گیا۔ فائرنگ، گولیوں کی آوازیں اور پھر پولیس کی بہادری۔ اس بارکامران ولد کمال حسین زخمی حالت میں پکڑا گیا جبکہ اس کا ساتھی ابراہیم اندھیرے میں غائب ہوگیا۔ پولیس نے موقع سے اسلحہ، گولیاں اور چوری شدہ موبائل فون قبضے میں لے لیے۔علاقہ مکینوں نے جب یہ مناظر دیکھے تو ان کی آنکھوں میں برسوں بعد سکون اترا۔ مکینوں نے کہا جی لال نند صرف ایس ایچ او نہیں، وہ ہمارے علاقے کے محافظ ہیں۔ جہاں اس کا قدم پڑتا ہے، وہاں خوف کا سایہ مٹ جاتا ہے۔یوں لال نند کا کردار ایک افسانوی ہیرو کی مانند ابھر کر سامنے آیا ہے ، جس نے ماضی کی طرح حال میں بھی اپنے عمل سے یہ ثابت کیا کہ پولیس اگر نیت اور حوصلے کے ساتھ کھڑی ہو تو جرائم کا اندھیرا کبھی روشنی کو شکست نہیں دے سکتا۔ پیپلزپارٹی یوسی 7سلطان آباد کے صد ر حبیب اللہ سواتی نے ایس ایچ او جی نند لال کاکردار قابل ستائش ہے ہم ان کی کائوشوںکوسراہتے ہیں۔ ان کاکہناتھا کہ ایس ایچ او لال نند اوران کی ٹیم بہترین کام کررہی ہے ۔انہوںنے کہااگر کوئی شخص یاافراد کسی بھی سیاسی جماعت کے جھنڈے تلے منشیات فروشوں یاکسی جرائم پیشہ افراد کوسپورٹ کریں تو ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے اورسلطان آباد ‘مائی کلاچی کوجرائم پیشہ افراد سے مکمل طور پاک کیاجائے۔

 

پاکستان پیپلزپارٹی یوسی 7سلطان آباد کے صدر حبیب اللہ سواتی ڈاکس تھانے کے ایس ایچ اولال نند سے ملاقات کررہے ہیں،اس موقع پر چوکی انچارج بشیر گبول بھی موجود ہیں

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایس ایچ او لال نند

پڑھیں:

مائی کلاچی کا اندھیرا اور ایس ایچ او لال نند کا اجالا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

250916-02-10

 

کراچی (رپورٹ\شیر افضل خان) مائی کلاچی روڈ کا گندہ نالا، برسوں سے ڈاکوؤں کا گڑھ تھا۔ اندھیری راتیں، خوف کے سائے اور ہر گلی میں لٹنے کی کہانیاں۔ سلطان آباد کے مکینوں کے لیے یہ علاقہ ایک ڈراؤنا خواب بن گیا تھا۔ موبائل فون، موٹرسائیکل اور نقدی چھیننا یہاں کے ڈاکوؤں کا روزمرہ کا کھیل بن چکا تھا۔لیکن جب ظلم حد سے بڑھا تو لوگ ایک ہی نام کو پکارنے لگے ۔لال نندوہی ایس ایچ او جس نے ماضی میں بھی کئی بار موت کے سائے میں چھپے جرائم پیشہ عناصر کو للکارا۔ کبھی رات کی تاریکی میں چھاپہ مار کر اسلحہ برآمد کیا، کبھی منشیات فروشوں کے اڈے مسمار کیے، اور کبھی خطرناک اشتہاری ملزمان کو بے نقاب کرکے حوالات کی سلاخوں کے پیچھے دھکیلا۔گزشتہ روز بھی جب عوام کی صدائیں ڈاکس تھانے پہنچیں، تو لال نند نے ایک لمحہ ضائع نہ کیا۔ چوکی انچارج بشیر گبول اور اپنی دلیر ٹیم کے ہمراہ وہ گندے نالے کے قریب پہنچے۔ جیسے ہی ڈاکوؤں کو رکنے کا اشارہ دیا گیا، اندھی گولیوں کی بارش نے ہوا کو دہلا دیا۔ مگر پولیس کے فولادی حوصلے کے سامنے وہ بارش ٹک نہ سکی۔ جوابی فائرنگ میں ایک ڈکیت انجام کو پہنچا، جبکہ اس کے چھ ساتھی فرار ہوگئے۔ ہلاک ملزم کے قبضے سے اسلحہ اور لوٹے گئے موبائل فون برآمد ہوئے۔یہ معرکہ ختم نہ ہوا۔ اگلے روز گشت کے دوران دو مشکوک افراد کو روکا گیا تو پھر وہی منظر دہرا دیا گیا۔ فائرنگ، گولیوں کی آوازیں اور پھر پولیس کی بہادری۔ اس بارکامران ولد کمال حسین زخمی حالت میں پکڑا گیا جبکہ اس کا ساتھی ابراہیم اندھیرے میں غائب ہوگیا۔ پولیس نے موقع سے اسلحہ، گولیاں اور چوری شدہ موبائل فون قبضے میں لے لیے۔علاقہ مکینوں نے جب یہ مناظر دیکھے تو ان کی آنکھوں میں برسوں بعد سکون اترا۔ مکینوں نے کہا جی لال نند صرف ایس ایچ او نہیں، وہ ہمارے علاقے کے محافظ ہیں۔ جہاں اس کا قدم پڑتا ہے، وہاں خوف کا سایہ مٹ جاتا ہے۔یوں لال نند کا کردار ایک افسانوی ہیرو کی مانند ابھر کر سامنے آیا ہے ، جس نے ماضی کی طرح حال میں بھی اپنے عمل سے یہ ثابت کیا کہ پولیس اگر نیت اور حوصلے کے ساتھ کھڑی ہو تو جرائم کا اندھیرا کبھی روشنی کو شکست نہیں دے سکتا۔ پیپلزپارٹی یوسی 7سلطان آباد کے صد ر حبیب اللہ سواتی نے ایس ایچ او جی نند لال کاکردار قابل ستائش ہے ہم ان کی کائوشوںکوسراہتے ہیں۔ ان کاکہناتھا کہ ایس ایچ او لال نند اوران کی ٹیم بہترین کام کررہی ہے ۔انہوںنے کہااگر کوئی شخص یاافراد کسی بھی سیاسی جماعت کے جھنڈے تلے منشیات فروشوں یاکسی جرائم پیشہ افراد کوسپورٹ کریں تو ان کے خلاف بھی کارروائی کی جائے اورسلطان آباد ‘مائی کلاچی کوجرائم پیشہ افراد سے مکمل طور پاک کیاجائے۔

 

پاکستان پیپلزپارٹی یوسی 7سلطان آباد کے صدر حبیب اللہ سواتی ڈاکس تھانے کے ایس ایچ اولال نند سے ملاقات کررہے ہیں،اس موقع پر چوکی انچارج بشیر گبول بھی موجود ہیں

متعلقہ مضامین