ایمان مزاری نے جسٹس ثمن رفعت کو ہٹانے پر جسٹس ڈوگر کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل سے رجوع کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 16th, September 2025 GMT
ایمان مزاری نے جسٹس ثمن رفعت کو ہٹانے پر جسٹس ڈوگر کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل سے رجوع کرلیا WhatsAppFacebookTwitter 0 16 September, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)ایڈووکیٹ ایمان زینب مزاری نے جسٹس ثمن رفعت امتیاز کو اسلام آباد ہائیکورٹ کی انسداد ہراسانی کمیٹی کی سربراہی سے ہٹانے پر عدالت عالیہ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ایک اور شکایت جمع کرا دی۔
جسٹس ثمن رفعت امتیاز کی جانب سے ایمان مزاری کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کے خلاف دائر شکایت پر نوٹس لینے کے بعد گزشتہ روز عدالت کے انتظامی عملے نے انہیں ہراسگی کی شکایات سننے کے اختیارات سے محروم کر دیا تھا اور ان کی جگہ جسٹس انعام امین منہاس کو مقرر کر دیا تھا۔گزشتہ ہفتے جسٹس ڈوگر نے ایمان مزاری کو توہین عدالت کے مقدمے کی وارننگ دی تھی اور مبینہ طور پر انہیں پکڑنے جیسے ریمارکس دیے تھے، جس پر متعدد وکلا تنظیموں نے مذمتی بیانات جاری کیے تھے اور چیف جسٹس کو ان کے عہدے سے ہٹانے کا مطالبہ کیا تھا، اس کے بعد ایمان مزاری نے ایک روز قبل اسلام آباد ہائیکورٹ کی کام کی جگہ پر ہراسانی کے انسداد کی کمیٹی میں اور سپریم جوڈیشل کونسل میں مس کنڈکٹ کا ریفرنس دائر کیا تھا۔
ایمان مزاری نے کہا کہ انہوں نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ سرفراز ڈوگر کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں کل کے تشویشناک واقعے کے بعد اپنی ابتدائی شکایت میں ایک اضافہ جمع کرایا ہے۔انہوں نے کہا کہ جسٹس ثمن رفعت امتیاز کو، شکایت درج کرانے کے چند گھنٹے بعد ہی من مانی اور بدنیتی سے مجاز اتھارٹی کے طور پر ہٹا دیا گیا، اور اس معاملے کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔
ایمان مزاری نے سپریم جوڈیشل کونسل پر زور دیا کہ وہ اضافی شکایت اور دستاویزات کو جسٹس سرفراز ڈوگر کے خلاف ان کی پچھلی شکایت کا حصہ سمجھ کر پڑھیں۔ میں سپریم جوڈیشل کونسل کے اراکین سے درخواست کرتی ہوں کہ میری شکایت پر کارروائی کریں اور جسٹس سرفراز ڈوگر کے خلاف جلد از جلد کارروائی شروع کریں کیونکہ ایسا کھلا بدنیتی پر مبنی طرز عمل اور زبردستی اختیارات کا بے لگام استعمال میری قانونی مشق اور ان مکلین پر اثر انداز ہوتا ہے جن کی میں روزانہ نمائندگی کرتی ہوں۔انہوں نے سپریم جوڈیشل کونسل کے سیکریٹری کو یہ درخواست بھی کی کہاس شکایت کی سنگین نوعیت اور اس کے نتیجے میں پیدا ہونے والے حالات کے باعث، میں آپ سے درخواست کرتی ہوں کہ اس شکایت کے مندرجات کو اس پوسٹ کے موصول ہوتے ہی فوری طور پر ایس جے سی کے معزز اراکین تک پہنچائیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرجس کے ہاتھ میں موبائل ہے اس کے پاس اسرائیل کا ایک ٹکڑا ہے،نیتن یاہو جس کے ہاتھ میں موبائل ہے اس کے پاس اسرائیل کا ایک ٹکڑا ہے،نیتن یاہو قازقستان نے جبری شادیوں اور دلہنوں کے اغوا پر پابندی عائد کر دی سپریم کورٹ نے ریٹائرڈ ججز کی بیوائوں کو تاحیات سکیورٹی دینے کا حکم واپس لے لیا یورپی ملک لکسمبرگ کا بھی فلسطین کو بطور ریاست تسلیم کرنے کا اعلان عمران خان کا ایف آئی اے ٹیم کو اپنے ایکس اکاونٹ کے ہینڈلر کا نام بتانے سے انکار سیلاب زدہ علاقوں میں وبائی امراض تیزی سے پھیلنے لگے، ایک دن میں 33ہزار مریض رپورٹCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سپریم جوڈیشل کونسل ایمان مزاری نے
پڑھیں:
گورنر ہاؤس میں اسپیکر کو رسائی کیخلاف کامران ٹیسوری کی درخواست، سپریم کورٹ کا آئینی بینچ تشکیل
گورنر سندھ کامران ٹیسوری—فائل فوٹوگورنر ہاؤس کراچی میں گورنر کی غیر موجودگی میں اسپیکر صوبائی اسمبلی کو مکمل رسائی دینے کے معاملے پر سپریم کورٹ آف پاکستان نے گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست پر 5 رکنی آئینی بنچ تشکیل دے دیا گیا۔
جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بینچ 3 نومبر کو سماعت کرے گا۔
سندھ ہائی کورٹ نے قائم مقام گورنر کو گورنر ہاؤس کی مکمل رسائی کا حکم دیا تھا۔
گورنر سندھ کے دفتر کو تالہ لگانے پر قائم مقام گورنر سندھ اور اسپیکر سندھ اسمبلی اویس شاہ نے سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کر لیا۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ سے رجوع کر رکھا ہے۔ ان کا درخواست میں مؤقف ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے ہمیں سنے بغیر فیصلہ سنایا۔
گورنر سندھ کا درخواست میں مؤقف ہے کہ قائم مقام گورنر اویس قادر شاہ کو اجلاس کرنے سے روکا نہیں گیا، تصاویر اور ویڈیو سے واضح ہے کہ قائم مقام گورنر کو مکمل پروٹوکول دیا گیا۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ آئین میں قائم مقام گورنر کا دائرہ اختیار طے ہے، قائم مقام گورنر 2015ء کے قانون کے تحت گورنر ہاؤس استعمال نہیں کر سکتا، سندھ ہائی کورٹ نے جلد بازی میں فیصلہ کر کے درخواست نمٹائی ہے۔
گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی درخواست میں سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دینے کی استدعا کی گئی ہے۔