پیرس: نیچرل ہسٹری میوزیم سے 6 لاکھ یورو مالیت کے سونے کی چوری
اشاعت کی تاریخ: 17th, September 2025 GMT
پیرس کے نیچرل ہسٹری میوزیم میں قریباً 6 لاکھ یورو (قریباً 7 لاکھ امریکی ڈالر) مالیت کے سونے کے نمونے چرا لیے گئے ہیں۔ یہ واقعہ ثقافتی اداروں میں ہونے والی حالیہ چوریوں کی ایک کڑی ہے، جس سے میوزیم انتظامیہ شدید پریشان ہے۔
میوزیم کے ترجمان کے مطابق، چوروں نے رات کے وقت عمارت میں داخل ہو کر سونے کے نمونے اپنے ساتھ لے گئے۔ پولیس نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور سائیکلوجیکل اور تکنیکی شواہد اکٹھے کیے جا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: کینیڈا کی سب سے بڑی گولڈ ڈکیتی کا بھارت سے کیا تعلق ہے؟
یہ چوری پیرس میں ثقافتی اداروں کے خلاف بڑھتے ہوئے واقعات میں اضافہ ظاہر کرتی ہے اور میوزیم انتظامیہ نے شہریوں سے بھی معلومات فراہم کرنے کی اپیل کی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
7 لاکھ امریکی ڈالر پیرس سونا چوری نیچرل ہسٹری میوزیم.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 7 لاکھ امریکی ڈالر پیرس سونا چوری نیچرل ہسٹری میوزیم
پڑھیں:
ایل پی جی سستی، اوگرا نے قیمت میں بڑی کمی کا اعلان کر دیا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: عوام کے لیے خوشخبری، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ایل پی جی کی قیمتوں میں نمایاں کمی کر دی۔ اتھارٹی نے اس حوالے سے باضابطہ نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا ہے۔
اوگرا کے مطابق ایل پی جی کی فی کلو قیمت میں 5 روپے 88 پیسے کمی کی گئی ہے، جس کے بعد فی کلو قیمت 207 روپے 48 پیسے سے گھٹ کر 201 روپے 60 پیسے رہ گئی۔ اسی طرح 11.8 کلوگرام کے گھریلو سلنڈر کی قیمت میں 69 روپے 44 پیسے کی کمی ہوئی ہے، جس سے گھریلو سلنڈر کی نئی قیمت 2378 روپے 89 پیسے مقرر کر دی گئی ہے۔
دوسری جانب پشاور میں انتظامیہ نے غیر قانونی ایل پی جی بھرائی اور کٹ ورکشاپس پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ناقص سلنڈرز اور غیر قانونی گیس بھرائی انسانی جانوں کے لیے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے، لہٰذا ان سرگرمیوں کے خلاف دفعہ 144 کے تحت 30 روز کے لیے پابندی نافذ رہے گی۔
انتظامیہ کے مطابق خلاف ورزی کی صورت میں تعزیراتِ پاکستان کے تحت کارروائی کی جائے گی، جب کہ شہریوں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ صرف منظور شدہ مقامات سے ہی ایل پی جی کی ری فلنگ کرائیں تاکہ حادثات سے بچا جا سکے۔