بیرونی فوجی مداخلت ناکام بنانے کے لیے تیار ہیں‘چینی وزیر دفاع
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) چینی وزیر دفاع ڈونگ جون کا کہنا ہے کہ چین کسی بھی بیرونی فوجی مداخلت کوناکام بنانے کے لیے ہر وقت تیار ہے۔ وزیر دفاع نے کہا کہ دنیا پر سرد جنگ کی ذہنیت چھائی ہوئی ہے، چین تائیوان کی آزادی کے لیے کسی علیحدگی کی کوشش کوکامیاب نہیں ہونے دے گا۔ انہوں نے کہا کہ امن اورترقی کاموضوع موجودہ وقت کا بنیادی رجحان ہے۔ جنگل کے قانون سے بچنے کے لیے عالمگیر اتحادکی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بالادستی کی سوچ نے دوسری جنگ عظیم کی میراث کوجیو پولیٹیکل ٹول میں بدل دیا، خودمختار آزادی کے اصول سے انحراف بین الاقوامی برادری کو انتشار اور تنازعات میں ڈال رہا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
اسرائیلی فوجی و چینی پروفیسر کے درمیان غیر معمولی تلخ مکالمہ
بیجنگ میں جاری 12ویں ژیانگ شان فورم میں اسرائیلی فوجی اور چینی پروفیسر کے درمیان غیر معمولی اور انتہائی تلخ مکالمہ ہوا۔
چین کی معتبر سنگھوا یونیورسٹی کے ڈین پروفیسر یان شُوے تُونگ نے اسرائیلی فوجی افسر کے بیانات پر کھل کر تنقید کی۔ مبصرین کے مطابق یہ کھلا مکالمہ چین کے بڑھتے جیو پولیٹیکل اثر اور اسرائیل پر عالمی دباؤ کی علامت ہے۔
غزہ حملوں پر اسرائیلی افسر نے شہریوں کے تحفظ کا دعویٰ کیا تو پروفیسر یان نے دوٹوک کہا کہ آپ نے 70 ہزار سے زائد عام شہری مار دیے، یہ حقیقت آپ یا آپ کی حکومت طے نہیں کر سکتی، فیصلہ عالمی برادری کرے گی، اسرائیل کے پاس حقیقت طے کرنے کا نہ جواز ہے نہ حق۔
جب اسرائیلی افسر نے کہا کہ اگر حماس یرغمالیوں کو چھوڑ دے اور غیر مسلح ہو جائے تو اسرائیل دو ریاستی حل پر آمادہ ہو جائے گا، تو پروفیسر یان نے اسے پروپیگنڈا قرار دیا اور کہا کہ چند اسرائیلیوں کے سوا اِس پر کوئی یقین نہیں کرتا۔
اُنہوں نے اسرائیل کو براہِ راست مشورہ دیا کہ اقوامِ متحدہ جا کر دو ریاستی حل تسلیم کرے اور ریاستِ فلسطین قائم کرے۔