data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

راولپنڈی: بانی چیئرمین تحریک انصاف کے وکلا نے حکومت کی جانب سے جاری جی ایچ کیو حملہ کیس کے ویڈیو لنک ٹرائل کے نوٹیفکیشن کو انسداد دہشت گردی عدالت میں چیلنج کر دیا ہے۔ عدالت نے درخواست سماعت کے لیے منظور کر لی اور سرکاری پراسیکیوٹر کو بھی نوٹس جاری کیا گیا ہے۔

وکیل صفائی فیصل ملک ایڈووکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ ویڈیو لنک ٹرائل فیئر ٹرائل کے خلاف ہے کیونکہ وکلا اپنے مؤکل سے براہ راست مشاورت کے بغیر مقدمہ نہیں لڑ سکتے۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی چیئرمین تحریک انصاف نے بھی ویڈیو لنک پر پیش ہونے سے صاف انکار کر دیا ہے اور زور دیا ہے کہ شفاف ٹرائل کے لیے عدالت میں براہِ راست پیشی ضروری ہے۔

عدالت نے اس دوران ویڈیو لنک سماعت کے ٹرانسکرپٹ حاصل کرنے پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔ فیصل ملک ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ اگر طاقت کے ذریعے بانی چیئرمین کو ویڈیو لنک پر لانے کی کوشش کی گئی تو وہ اس میں شامل نہیں ہوں گے۔ ساتھ ہی یہ بھی بتایا کہ نوٹیفکیشن گزشتہ روز انہیں شام 5 بجے موصول ہوا تھا اور اب اسے ہائی کورٹ میں بھی چیلنج کیا جائے گا۔

دریں اثنا راولپنڈی انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر سخت سیکیورٹی انتظامات کیے گئے۔ 700 سے زائد پولیس اور افسران تعینات تھے، جب کہ ٹریفک پولیس کے 50 اہلکار بھی ڈیوٹی پر تھے۔ کمشنر آفس سے ضلع کونسل گیٹ تک سڑک بند کردی گئی اور میڈیا و وکلا کے لیے بھی سخت پابندیاں عائد کی گئیں ۔ عدالت کے اندر موبائل فون اور ویڈیو ریکارڈنگ پر مکمل پابندی ہے۔

واضح رہے کہ آج کے دن 3 اہم گواہان کو طلب کیا گیا ہے، جبکہ مجموعی طور پر 119 میں سے اب تک 27 گواہان کے بیانات ریکارڈ ہو چکے ہیں۔ تقریباً ڈھائی ماہ کے وقفے کے بعد یہ مقدمہ دوبارہ فعال ہوا ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ویڈیو لنک

پڑھیں:

پی ٹی آئی نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 چیلنج کردیا، کل سماعت

لاہور (نیوز ڈیسک )پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 کے متعدد سیکشنز کو لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا، درخواست پر کل سماعت ہوگی۔

اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی معین رضا قریشی نے بیرسٹر ابوذر سلمان خان نیازی کے توسط سے لاہور ہائی کورٹ میں درخواست دائر کر دی، جس میں حکومت پنجاب، چیف سیکریٹری اور سیکریٹری لوکل گورنمنٹ کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 میں بیوروکریسی کو اختیارات دینا آئین کے آرٹیکل 140 (اے) کی خلاف ورزی ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 140 (اے) کے تحت اختیارات منتخب نمائندوں کو منتقل ہونا لازمی ہیں۔

مزید کہا گیا ہے کہ غیر جماعتی انتخابات آئین کے آرٹیکل 17 کی خلاف ورزی ہیں، امیدواروں کو انتخاب سے پہلے سیاسی جماعت سے وابستگی ظاہر کرنے سے روکنا بھی غیر آئینی ہے۔

درخواست میں کہا گیا ہے کہ سیاسی جماعت سے وابستگی ظاہر کرنا بنیادی آئینی حق ہے، آرٹیکل 17 شہریوں کو تنظیم سازی اور وابستگی کی آزادی کی ضمانت دیتا ہے۔

پی ٹی آئی نے اپنی درخواست میں کہا کہ لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 عوامی نمائندگی کے اصولوں سے متصادم ہے، لاہور ہائی کورٹ لوکل گورنمنٹ ایکٹ کے سیکشن 25,32,35,40,55 کو کالعدم قرار دے۔

درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ درخواست کے حتمی فیصلے تک لوکل گورنمنٹ ایکٹ کےسیکشنز کو معطل کیا جائے۔

رجسٹرار آفس نے درخواست کو سماعت کے لیے مقرر کر دیا، لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس سلطان تنویر کل پانچ نومبر کو درخواست پر سماعت کریں گے۔

متعلقہ مضامین

  • پی ٹی آئی نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ چیلنج کردیا
  • عمران خان کیخلاف ہرجانے کا دعویٰ، عطا تارڑ کا بیان قلمبند
  • پی ٹی آئی نے پنجاب لوکل گورنمنٹ ایکٹ 2025 چیلنج کردیا، کل سماعت
  • عمران خان کی ہتک عزت کے دعویٰ کی سماعت: عطا تارڑ کا بیان عدالت میں درج
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا جیل حکام کو عمران خان سے وکیل کی فوری ملاقات کرانے کا حکم
  • بشریٰ بی بی نے عدالت سے سزا معطلی کیس کی جلد سماعت کی درخواست کر دی
  • اسلام آباد ہائی کورٹ کا عمران خان سے سلمان اکرم راجا کی آج ہی ملاقات کرانے کا حکم
  • قوم کی بات کرنا عمران خان کا جرم ہے‘حلیم عادل شیخ
  • پی ٹی آئی کی پنجاب لوکل گورنمنٹ بل عدالت میں چیلنج کرنے کی تیاری
  • ہنگو پولیس کے قافلے پر بم حملہ، ایس ایچ او سمیت 2 اہلکار زخمی