کراچی جنوبی کی کنزیومر کورٹ میں مقامی ہوٹل میں قمیض شلوار پہن کر آنے والوں پر پابندی کے کیس میں درخواست قابلِ سماعت ہونے پر فریقین کے وکلاء نے دلائل مکمل کر لیے۔

عدالت کے مطابق درخواست قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے پر فیصلہ 2 اکتوبر کو سنایا جائے گا۔

دورانِ سماعت درخواست گزار کے وکیل نے عدالت میں اپنے مؤقف اپنایا کہ ہوٹل مالک کے وکیل کے اعتراضات بے بنیاد ہیں، جب ٹرائل شروع ہو گا تو تمام شواہد پیش کریں گے، سروس دینے سے انکار کی شکایت کنزیومر ایکٹ کے تحت سنی جاسکتی ہے۔

درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ ہوٹل انتظامیہ نے کہا کہ ہم قمیص شلوار والے گاہک کو سروس نہیں دے سکتے۔

درخواست گزار کے وکیل نے اپنے مؤقف میں مزید کہا کہ لیگل نوٹس کی وصولی کی رسید اور کوریئر سروس کا میسج میرے پاس موجود ہے۔

اس پر ہوٹل کے مالک کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ہمیں لیگل نوٹس وصول نہیں ہوا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: کے وکیل

پڑھیں:

جی ایچ کیو حملہ کیس: عمران خان کی درخواست مسترد، ویڈیو لنک پر کارروائی کا بائیکاٹ

راولپنڈی کی انسدادِ دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی پارٹی کے بانی عمران خان کو جی ایچ کیو حملہ کیس میں ویڈیو لنک کے ذریعے پیش کرنے کے فیصلے کے خلاف درخواست خارج کردی، عمران خان اور ان کے وکلا نے عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کردیا۔عمران خان کی گرفتاری 9 مئی 2023 کو ہوئی تھی. جس کے بعد ملک بھر میں پرتشدد احتجاج شروع ہوگئے تھے، جن میں سرکاری عمارتوں اور فوجی تنصیبات، بشمول جی ایچ کیو، کو نذرِ آتش اور نقصان پہنچایا گیا تھا۔جمعہ کو سماعت میں عمران خان کی ویڈیو لنک کے ذریعے پیشی متوقع تھی، تاہم ان کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ یہ اقدام ناقابل قبول ہے۔ دوسری جانب پراسیکیوٹر ظہیر شاہ نے مؤقف اپنایا کہ مقدمے کی کارروائی اڈیالہ جیل سے پنجاب حکومت کے ایگزیکٹو آرڈر کے تحت اے ٹی سی منتقل کی گئی ہے، جس کا جائزہ لینے کا اختیار صرف آئینی عدالت کو حاصل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ضابطہ فوجداری میں 2016 کی ترمیم کے بعد ملزمان کو ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش کیا جا سکتا ہے، انسدادِ دہشت گردی ایکٹ کی دفعات 15 اور 21 کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عدالت کو مقدمے کے حوالے سے فیصلے کرنے کا اختیار حاصل ہے اور حکومت کارروائی کو منتقل کرنے کی وجوہات دینے کی پابند نہیں۔پراسیکیوٹر نے مؤقف اپنایا کہ عمران خان کی ویڈیو لنک کے ذریعے پیشی کے خلاف درخواست دائر کرنا دراصل کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے اور وقت ضائع کرنے کے مترادف ہے، ان کے بقول دفاع کے وکیل اعلیٰ عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں. لیکن ٹرائل کو نہیں روکا جا سکتا۔عمران خان کے وکیل فیصل ملک نے کہا کہ وہ منصفانہ ٹرائل چاہتے ہیں، اور یہ اسی وقت ممکن ہے جب ملزم عدالت میں ذاتی طور پر موجود ہو، انہوں نے عدالت کو آگاہ کیا کہ صوبائی حکومت کے نوٹی فکیشن کی کاپی انہیں ایک روز قبل ملی ہے اور وہ اس کے خلاف اعلیٰ عدالت سے رجوع کریں گے۔عدالت نے عمران خان کی ذاتی حیثیت میں پیشی سے متعلق درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ پنجاب حکومت کے نوٹی فکیشن کے مطابق عدالت میں پیش ہو سکتے ہیں۔

بعد ازاں جیل حکام نے عمران خان کو ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش کیا۔ عمران خان کے وکیل نے بات کرنے کی استدعا کی. جس پر عدالت نے وکیل فیصل ملک کی استدعا منظور کرتے ہوئے انہیں بات کرنے کی اجازت دے دی. تاہم سیاسی گفتگو کرنے پر عدالت نے منع کیا۔

بعد ازاں وکیل فیصل ملک نے عدالت کو آگاہ کیا کہ عمران خان کا حکم ہے ہم اس کارروائی کا حصہ نہیں بنیں گے، جبکہ عمران خان نے بھی عدالتی کارروائی کا بائیکاٹ کر دیا اور وکلا کمرہ عدالت سے باہر چلے گئے۔

بعدازاں عدالت نے استغاثہ کے 2 گواہان سب انسپکٹر سلیم قریشی اور سب انسپکٹر منظور شہزاد کے بیانات قلمبند کیے، انہوں نے عدالت کو 13 یو ایس بی فراہم کیں جن میں 9 مئی سے متعلقہ عمران خان کی 40 ویڈیوز، دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کی ویڈیو کلپس اور اخباری تراشے شامل تھے۔گواہان نے کہا کہ ڈیجیٹل شواہد بینظیر بھٹو روڈ، مال روڈ، لیاقت باغ اور ملحقہ علاقوں میں نصب سی سی ٹی وی کیمروں سے حاصل کیے گئے۔عدالت نے 23 ستمبر کو اگلی سماعت پر مزید 10 گواہان کو طلب کر لیا جن میں پیمرا، ایف آئی اے، پی ٹی آئی، پریس انفارمیشن ڈپارٹمنٹ، انٹرنل سیکیورٹی اور وزارت داخلہ کے نمائندے شامل ہیں۔

یاد رہے کہ عمران خان پر اس کیس میں 5 دسمبر 2023 کو فرد جرم عائد کی گئی تھی، وہ اگست 2023 سے اڈیالہ جیل میں قید ہیں اور رواں برس جنوری میں انہیں 9 مئی کے احتجاجی کیس میں راولپنڈی پولیس نے گرفتار کیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • متنازع ٹوئٹ کیس میں اعظم سواتی کی بریت کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
  • لاہور ہائیکورٹ، مشی پر پابندی کیخلاف درخواست سماعت کیلئے مقرر
  • پشاور ہائیکورٹ، پولیس کیخلاف خواجہ سراؤں کی درخواست پر آئی جی خیبر پختونخوا سے رپورٹ طلب
  • شاہ محمود قریشی کی عبوری ضمانت کی درخواستوں پر وکلا دلائل کے لیے طلب
  • جی ایچ کیو حملہ کیس: عمران خان کی درخواست مسترد، ویڈیو لنک پر کارروائی کا بائیکاٹ
  • پشاور ہائیکورٹ: پولیس کے خلاف خواجہ سراؤں کی درخواست پر آئی جی خیبر پختونخوا سے رپورٹ طلب
  • جی ایچ کیو حملہ کیس کا جیل ٹرائل نوٹیفکیشن منسوخ، عمران خان وڈیو لنک پر پیش ہوںگے
  • جی ایچ کیو حملہ کیس کا جیل ٹرائل نوٹیفکیشن منسوخ، عمران خان ویڈیو لنک پر پیش ہونگے
  • ماہ رنگ بلوچ کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی درخواست منتقل کرنیکی استدعا