نیویارک میں ہونے والے اجلاس میں ایران کے جوہری پروگرام پر دوبارہ پابندیاں عائد کرنے سے روکنے کے لیے پیش کی گئی سلامتی کونسل کی قرارداد ناکام ہوگئی۔

یہ بھی پڑھیں:برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے ایران پر پابندیوں کے لیے سلامتی کونسل کو خط لکھ دیا

جنوبی کوریا کی پیش کردہ قرارداد کو مطلوبہ 9 ووٹ نہ مل سکے۔ صرف چین، روس، پاکستان اور الجزائر نے اس کی حمایت کی۔

پاکستان کا مؤقف

میڈیا رپورٹ کے مطابق پاکستان کے مستقل مندوب برائے اقوام متحدہ، آصف افتخار احمد نے کہا کہ مشرقِ وسطیٰ پہلے ہی کئی بحرانوں میں گھرا ہوا ہے اور مزید کشیدگی برداشت نہیں کر سکتا۔

انہوں نے زور دیا کہ ہم کسی ایسے اقدام کے حق میں نہیں جو خطے کو مزید غیر مستحکم کرے۔ اب بھی وقت ہے کہ سفارت کاری کو موقع دیا جائے۔

مغربی ممالک کا اقدام اور ایران کا ردعمل

گزشتہ ماہ فرانس، جرمنی اور برطانیہ نے ’اسنیپ بیک میکنزم‘ متحرک کیا تھا، جس کے تحت 2015 کے جوہری معاہدے سے قبل کی تمام اقوام متحدہ کی پابندیاں دوبارہ لاگو ہوجائیں گی۔

ان پابندیوں میں اسلحے کی خرید و فروخت پر پابندی، بیلسٹک میزائل پروگرام پر قدغن، اثاثوں کی منجمدی اور سفری پابندیاں شامل ہیں۔

ایران کی وزارتِ خارجہ نے ردعمل میں کہا کہ وہ اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے تمام قانونی و سفارتی راستے اختیار کرے گا اور کسی بھی غیر قانونی اقدام پر مناسب جواب دینے کا حق رکھتا ہے۔

پاکستان کی اپیل

پاکستانی مندوب نے زور دیا کہ ایران سے متعلق تمام معاملات کو تعاون اور بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے۔

انہوں نے کہا ہمیں پرامن مذاکراتی تصفیے کو ترجیح دینی چاہیے، کیونکہ سفارت کاری اور دھونس ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

اقوام متحدہ امریکا ایران ایران پابندی برطانیہ پاکستان مشرق وسطیٰ.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اقوام متحدہ امریکا ایران ایران پابندی برطانیہ پاکستان کے لیے

پڑھیں:

بھارت کی گھیپن جھیل پاکستان کے لیے خطرہ قرار

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کولو: بھارت کی گھیپن جھیل کو پاکستان کے لیے خطرہ قرار دے دیا گیا۔ریاستہماچل پردیش کے قبائلی ضلع لاہول سپتی میں واقع گھیپن جھیل مستقبل میں جموں و کشمیر اور پاکستان کے لیے بڑا خطرہ بن سکتی ہے۔

 پہاڑوں میں تیزی سے پگھلنے والے گلیشیئرز نے جھیل کے رقبے میں اضافہ کر دیا ہے اور بڑی مقدار میں پانی کی جمع ہو گیا ہے۔ اب ہماچل انتظامیہ کی جانب سے گھیپن جھیل پر ‘ارلی وارننگ سسٹم’ نصب کیا جا رہا ہے تاکہ جھیل کے ٹوٹنے سے پہلے ہی انتظامیہ کو اس کی جانکاری مل سکے۔

تقریباً 13,583 فٹ کی بلندی پر واقع لاہول کی گھیپن جھیل کا رقبہ 33 برسوں میں 176 فیصد بڑھ گیا ہے۔ یہ 2.5 کلومیٹر لمبی جھیل، جو تقریباً 101.30 ہیکٹر پر محیط ہے، جموں و کشمیر کے وادی چناب کے لیے ایک سنگین خطرہ بن گئی ہے۔ نیشنل ریموٹ سینسنگ سینٹر (NRSC Report) کے سیٹلائٹ اسٹڈی میں اس بات کا انکشاف ہوا ہے۔

نیشنل ریموٹ سینسنگ سینٹر نے خبردار کیا ہے کہ ”اگر یہ جھیل ٹوٹتی ہے تو یہ جموں سے پاکستان تک تباہی مچا سکتی ہے“۔ سینٹرل واٹر کمیشن اور وزارت انفارمیشن اینڈ ٹکنالوجی کا سنٹر فار ڈیولپمنٹ آف ایڈوانسڈ کمپیوٹنگ بھی کئی دہائیوں سے لاہول جھیل کا مطالعہ کر رہا ہے۔

 جھیل کا رقبہ بڑھ کر 101.30 ہیکٹر میں پھیل گیا ہے، اس کی لمبائی 2.464 کلومیٹر ہے اور چوڑائی 625 میٹر ہے۔ گلیشیر پگھلنے سے بنی یہ جھیل ہماچل کی سب سے بڑی جھیل ہے اور 35.08 ملین کیوبک میٹر پانی رکھتی ہے۔

نیشنل ریموٹ سینسنگ سینٹر کی رپورٹ کے مطابق جھیل میں شگاف پڑنے سے وادی چناب کو خطرہ لاحق ہو سکتا ہے۔ جھیل کے بڑھتے ہوئے سائز اور گلیشیئرز کے تیزی سے پگھلنے کی وجہ سے اگر پانی کی سطح مسلسل بلند ہوتی رہی تو یہ اچانک ٹوٹ سکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس جھیل کو ملک کی خطرناک جھیلوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے۔

گلوبل وارمنگ کے اثرات ہمالیائی خطے میں تقریباً دو دہائیوں سے محسوس کیے جا رہے ہیں۔ لاہول سپتی ضلع میں سیاحتی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ گاڑیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ اس کی وجہ سے برف کی چوٹیاں اور گلیشیئر پگھل رہے ہیں۔ یہ گھیپان جھیل کی توسیع کی ایک وجہ ہے۔

لاہول اسپتی کے ڈپٹی کمشنر کرن بھٹانا نے کہا کہ ماہرین اور ایک تکنیکی ٹیم نے جھیل کا معائنہ کیا۔ جھیل میں ہماچل کا پہلا ارلی وارننگ سسٹم نصب کیا جائے گا۔ یہ سسٹم سیٹلائٹ کی مدد سے کام کرے گا اور محکمہ موسمیات اور انتظامیہ کو پیشگی آفات سے متعلق پیشکی اطلاع دے گا۔ اس سے نہ صرف وادی لاہول بلکہ جموں و کشمیر کو بھی فائدہ پہنچے گا۔

ویب ڈیسک Faiz alam babar

متعلقہ مضامین

  • بھارت کی گھیپن جھیل پاکستان کے لیے خطرہ قرار
  • غیر ملکی کمپنیوں کے منافع کی ترسیل پر تین سال سے عائد پابندیوں میں نرمی
  • حکومت نے غیر ملکی کمپنیوں کے منافع کی ترسیل پر عائد پابندیوں میں نرمی کردی
  • اسرائیل کی حمایت بند کرنے تک امریکا سے مذاکرات نہیںہونگے، ایران
  • پاکستان میں دینی مدارس کو کسی قسم کا کوئی خطرہ نہیں ہے، احسن اقبال
  • سیلاب متاثرین کی بحالی کیلئے بینک الفلاح کا مزید 50 لاکھ ڈالرعطیہ کرنے کا اعلان
  • امریکا کو مشرق وسطیٰ میں اپنی مداخلت کو بند کرنا ہوگا، آیت اللہ خامنہ ای
  • پی ایس ایل کے 11ویں ایڈیشن کی تیاریاں، پی سی بی کا نیا اقدام
  • افغانستان، پاکستان اور ایران سمیت وسطی ایشیائی ممالک زلزلے سے لرز اٹھے
  • خطے کے استحکام کا سوال