—فائل فوٹو

بلوچستان کے ضلع چمن میں بابِ دوستی کے مقام پر ٹیکسی اسٹینڈ میں ہونے والے بم دھماکے کے شواہد جمع کرنے کا عمل مکمل کر لیا گیا، جس کے بعد باب دوستی پر آمد و رفت بحال کر دی گئی۔

پولیس کے مطابق ناقابلِ شناخت لاش کی شناخت محمد عارف کے نام سے ہوئی ہے، جو اسٹینڈ پر مزدوری کرتا تھا۔

کاؤنٹر ٹیررازم ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق دھماکے میں 5 کلو سے زائد دھماکا خیز مواد اور 2 کلو سے زائد بال بیرنگ استعمال کیے گئے۔

چمن: بارڈر ٹیکسی اسٹینڈ پر دھماکا، 5 افراد جاں بحق

اسسٹنٹ کمشنر کا کہنا ہے کہ دھماکے کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہوگئے۔

خودکش دھماکے کے شواہد نہیں ملے، دھماکے میں 6 مقامی محنت کش جاں بحق اور 2 زخمی ہوئے تھے۔

دھماکا محمد عارف کے پاس رکھے ہوئے نامعلوم مسافر کے سامان میں ہوا تھا۔

بابِ دوستی سے آج دو طرفہ ٹریڈ اور مسافروں کی آمد و رفت بحال کر دی گئی ہے۔

کسٹم حکام کے مطابق باب دوستی سے تازہ پھلوں کے درآمدی اور برآمدی کارگو کو سب سے پہلے کلیئر کیا جا رہا ہے۔

واضح رہے کہ چمن میں بابِ دوستی پر واقع ٹیکسی اسٹینڈ میں دھماکا 18 ستمبر کو ہوا تھا۔

.

ذریعہ: Jang News

کلیدی لفظ: ٹیکسی اسٹینڈ

پڑھیں:

افغان سرزمین پر امریکی فوج کی واپسی ناقابل قبول ہے، افغان حکومت کا دوٹوک مؤقف

افغان حکومت نے بگرام ایئر بیس سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حالیہ بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان میں دوبارہ امریکی افواج کی تعیناتی کسی صورت قابل قبول نہیں۔
افغان وزارت خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ہم افغان سرزمین پر امریکی فوج کی واپسی کو مسترد کرتے ہیں۔ افغانستان میں غیر ملکی افواج کی دوبارہ موجودگی نہ قابلِ عمل ہے اور نہ قابلِ قبول۔”
 بیان میں مزید کہا گیا کہ افغانستان اور امریکا کو چاہیے کہ وہ اپنے تعلقات فوجی مداخلت کے بغیر، برابری اور باہمی احترام کی بنیاد پر قائم رکھیں۔
افغان حکومت نے زور دیا کہ افغانستان کی تاریخ اس بات کی گواہ ہے کہ اس نے ہمیشہ بیرونی افواج کی موجودگی کو رد کیا ہے، اور آج بھی ملکی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔
 یاد رہے کہ ایک روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لندن میں برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کہا تھا کہ:
  ہم بگرام ایئر بیس واپس لینے کی کوشش کر رہے ہیں، کیونکہ یہ اسٹریٹیجک طور پر بہت اہم ہے۔ یہ بیس چین کے اُس حصے سے صرف ایک گھنٹے کی مسافت پر ہے جہاں جوہری ہتھیار تیار کیے جاتے ہیں۔”
 ٹرمپ کے اس بیان نے افغانستان میں سیاسی و عوامی سطح پر شدید ردعمل کو جنم دیا ہے، جہاں بیرونی فوجی مداخلت ایک حساس اور تاریخی طور پر متنازع معاملہ رہی ہے۔

Post Views: 3

متعلقہ مضامین

  • افغان سرزمین پر امریکی فوج کی واپسی ناقابل قبول ہے، افغان حکومت کا دوٹوک مؤقف
  • چمن دھماکا: شہادتوں پر بلوچستان غمزدہ، حکومت کا ہر ممکن مدد کا اعلان
  • چمن سرحد کے قریب پارکنگ میں دھماکا، پانچ افراد جاں بحق
  • چمن بارڈر کے قریب پارکنگ میں دھماکا، 5 افراد جاں بحق
  • چمن: بارڈر ٹیکسی اسٹینڈ پر دھماکا، 5 افراد جاں بحق
  • چمن، بارڈر ٹیکسی اسٹینڈ پر دھماکا، 5 افراد جاں بحق، 3 زخمی
  • چمن میں پاک افغان بارڈر ٹیکسی اسٹینڈ پر دھماکا، 5 افراد جاں بحق
  • چمن میں بارڈرٹیکسی اسٹینڈ پر دھماکا: 5 فراد جاں بحق،3زخمی ہوگئے
  • چمن پاک افغان بارڈر پر ٹیکسی اسٹینڈ کے قریب خودکش دھماکہ ؛ 5افراد جاں بحق 2 زخمی