نئی دہلی میں اسکولوں کو بم سے اُڑانے کی دھمکی
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نئی دہلی (انٹرنیشنل ڈیسک) بھارتی دار الحکومت دہلی میں ایک بار پھر مختلف اسکولوں کو ای میل کے ذریعے اطلاع دی گئی کہ اسکولوں میں دھماکا خیز مواد نصب کردیا گیا ہے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق دھمکی ملنے والے اسکولوں میں دہلی پبلک اسکول (ڈی پی ایس) دوارکا، سروودیہ سینئر سیکنڈری اسکول، قطب مینار اور نجف گڑھ میں واقع کرشنا ماڈل پبلک اسکول شامل ہیں۔ صبح کے وقت جب طلبہ اور اساتذہ اسکول پہنچ چکے تھے، تو اچانک بم کی دھمکی ملنے کے بعد کھلبلی مچ گئی۔ اسکولوں کی انتظامیہ نے طلبہ کو فوری طور پر محفوظ جگہ پر منتقل کیا اور پولیس کو اطلاع دی۔
.ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
مقبوضہ جموں وکشمیر کے اسکولوں میں “وندے ماترم” پڑھنا لازمی قرار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
سرینگر:۔ غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں قابض حکام نے راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کے ہندوتوا نظریے کو مسلط کرنے کی ایک اور مذموم کوشش کے تحت ضلع ڈوڈہ کے تمام اسکولوں میں ”وندے ماترم” پڑھنے کو لازمی قرار دیاہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈوڈہ کے چیف ایجوکیشن آفیسر کی طرف سے جاری کردہ حکم نامے میں اسکولوں کے سربراہوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ صبح کی مجلسوں میں وندے ماترم پڑھناطلبا کے لیے یقینی بنائیں۔
علمائے دین، سیاسی تنظیموں اور سول سوسائٹی کے گروپوں نے اس اقدام کو مسلمانوں کی مذہبی آزادی پر براہ راست حملہ قرار دیتے ہوئے اس کی شدیدمذمت کی ہے۔کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے حکم نامے کی مذمت کرتے ہوئے اسے مقبوضہ جموں و کشمیر کی مسلم اکثریتی آبادی پر آر ایس ایس کے ہندوتوا نظریے کو مسلط کرنے کی دانستہ کوشش قراردیا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اس طرح کے جابرانہ اقدامات کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
مفتی اعظم مفتی ناصر الاسلام نے حکم نامے کوتوہین آمیزاور فرقہ وارانہ انتشار پیدا کرنے کی سوچی سمجھی کوشش قرار دیتے ہوئے اسے فوری طورپر واپس لینے کا مطالبہ کیا۔