فلپائن، سیلاب کنٹرول منصوبوں میں بدعنوانی کے خلاف ہزاروں افراد کا تاریخی احتجاج
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
فلپائن میں سیلاب سے بچاؤ کے منصوبوں میں بدعنوانی کے خلاف عوام کا صبر جواب دے گیا۔ ہزاروں افراد دارالحکومت منیلا کی سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے کرپشن میں ملوث اعلیٰ حکام، ارکانِ اسمبلی اور بااثر کاروباری شخصیات کے فوری احتساب کا مطالبہ کیا۔
یہ احتجاج ایک ایسے وقت پر ہوا ہے جب ملک شدید موسمی تبدیلیوں اور سیلاب کی تباہ کاریوں سے نبرد آزما ہے، اور اسی دوران انکشاف ہوا کہ اربوں ڈالر کے منصوبے یا تو مکمل نہیں ہوئے یا شدید ناقص انداز میں بنائے گئے۔
احتجاج کی فضا، نعرے اور عوامی غصہ
مظاہرین فلپائن کا قومی پرچم لہراتے اور ہاتھوں میں بینرز اٹھائے ہوئے تھے جن پر لکھا تھا کہ بس بہت ہو گیا، ان سب کو جیل میں ڈالو!
ایک طالبعلم کارکن آلتھیا ٹرینیڈاڈ، جو شمالی فلپائن کے سیلاب زدہ علاقے بلکان کی رہائشی ہیں، نے غصے سے کہا ہم اپنی زندگی، اپنے گھر اور اپنا مستقبل کھو رہے ہیں، جبکہ وہ ہمارے ٹیکسوں سے عیاشیاں کر رہے ہیں۔ یہ نظام ظالم ہے، ہمیں ایسا فلپائن نہیں چاہیے جہاں عوام کا استحصال ہوتا ہو۔”
احتجاج پُرامن لیکن پرعزم
منیلا میں پولیس اور فوج کو الرٹ کر دیا گیا تھا تاکہ کسی بھی ممکنہ ہنگامی صورتحال سے نمٹا جا سکے۔ تاریخی پارک اور جمہوریت کی یادگار کے اطراف میں ہزاروں پولیس اہلکار تعینات کیے گئے۔ امریکا اور آسٹریلیا کے سفارتخانوں نے بھی اپنے شہریوں کو مظاہروں سے دور رہنے کی ہدایت کی۔
احتجاج کے منتظمین نے واضح کیا کہ ان کا مقصد جمہوریت کو غیر مستحکم کرنا نہیں بلکہ اسے مضبوط کرنا ہے۔ فلپائن کی کیتھولک بشپ کانفرنس کے سربراہ ورجیلیو ڈیوڈ نے بھی شہریوں سے پرامن احتجاج اور شفاف احتساب کا مطالبہ کرنے کی اپیل کی۔
صدر مارکوس جونیئر کا ردعمل اور تحقیقات
دلچسپ بات یہ ہے کہ صدر فرڈینینڈ مارکوس جونیئر نے خود جولائی میں اپنے سالانہ خطاب میں سیلاب کنٹرول منصوبوں میں بدعنوانی کی نشاندہی کی تھی۔ انہوں نے ایک آزاد تحقیقاتی کمیشن قائم کیا ہے جو 9,855 منصوبوں کی جانچ کرے گا جن پر مجموعی طور پر 95 ارب ڈالر (545 ارب پیسوس) خرچ کیے جانے تھے۔
صدر مارکوس نے ان اسکیموں میں کرپشن کو “خوفناک” قرار دیا اور پبلک ورکس سیکریٹری کا استعفیٰ بھی منظور کیا، لیکن عوام کے دل سے بداعتمادی کا بوجھ اب ہلکا نہیں ہو رہا۔
عوامی غصہ کیوں بھڑکا؟
حالیہ دنوں میں ایک امیر جوڑے، جنہوں نے سیلاب کنٹرول منصوبوں کے بڑے ٹھیکے حاصل کیے، نے میڈیا کو اپنے لگژری کاروں کا بیڑا دکھایا۔ ان میں یورپی اور امریکی SUVs کے علاوہ ایک برطانوی کار بھی شامل تھی جس کی قیمت 42 ملین پیسوس (تقریباً 737,000 امریکی ڈالر) بتائی گئی۔
مضحکہ خیز بات یہ تھی کہ کار کے مالک نے میڈیا کو بتایاکہ یہ کار اس لیے خریدی، کیونکہ اس کے ساتھ ایک مفت چھتری بھی آتی ہے۔
یہ بیان گویا غریب عوام کے زخموں پر نمک چھڑکنے کے مترادف تھا، جس کے بعد ملک بھر میں شدید عوامی ردعمل سامنے آیا۔
احتجاج کا مقصد کیا ہے؟
مظاہرین کا کہنا ہے کہ ان کا ہدف کسی ایک شخصیت سے استعفیٰ لینا نہیں، بلکہ ایک ایسے نظام کا احتساب ہے جو برسوں سے بدعنوانی کو تحفظ دیتا آ رہا ہے۔
یہ احتجاج صرف سیاستدانوں کے خلاف نہیں بلکہ اس پورے نظام کی ناکامی کے خلاف آواز ہے جو ہر سیلاب کے بعد غریب عوام کو مزید پستی میں دھکیل دیتا ہے، اور اشرافیہ کو مزید امیر کر دیتا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے خلاف
پڑھیں:
سیلاب متاثرہ علاقوں میں سڑکوں کی ہنگامی بحالی، مریم نواز کی خصوصی ہدایت
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی ہدایت پر سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سڑکوں کی بحالی کے کام ہنگامی بنیادوں پر شروع کر دیے گئے ہیں۔ مختلف وزرا اور محکمے اس عمل کی براہِ راست نگرانی کر رہے ہیں۔
صوبائی وزیر صحت خواجہ سلمان رفیق، مریم اورنگ زیب، کاظم پیرزادہ، صہیب بھرت اور رانا سکندر حیات نے اپنی نگرانی میں مختلف مقامات پر بحالی کے اقدامات شروع کروائے۔ وزیراعلیٰ نے ٹیم کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے انہیں شاباش دی۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب حکومت اپنے یو ٹیوب چینل سے بیانیے کی جنگ جیت پائے گی؟
علی پور میں بحالی کی سرگرمیاںعلی پور میں متاثرہ سڑکوں اور شگاف پر کرنے کے لیے ٹیمیں سرگرم ہیں۔ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کی ٹیمیں بھاری مشینری کے ساتھ دن رات بحالی کے کام میں مصروف ہیں۔ علاقے میں ایک عارضی پل بھی بنا کر عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے۔
دیگر علاقوں میں بھی تیز رفتار اقدامات جاری ہیں، جہاں خیرپور سادات میں متاثرہ سڑکوں کی تعمیر کا آغاز کیا جا چکا ہے۔
بستی دیسی کے قریب سیلاب سے پڑنے والا شگاف مکمل طور پر پر کر دیا گیا ہے جبکہ کل کنول روڈ بستی عظیم شاہ اور ماڑی روڈ عظمت پور پر شگاف پر کرنے کا عمل تیزی سے جاری ہے۔
اسی طرح خیرپور سلطان پور روڈ پر پڑنے والا شگاف بھی بھر دیا گیا ہے اور سڑک کو عوام کے لیے کھول دیا گیا ہے، جس سے مقامی لوگوں کو آمدورفت میں سہولت ملنے لگی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:پنجاب حکومت کا بڑا فیصلہ، سیلاب زدہ علاقوں میں بحالی آپریشن فوری شروع
عوام کو فوری ریلیفضلعی انتظامیہ اور محکمہ سی اینڈ ڈبلیو کی کاوشوں سے کئی علاقوں میں آمد و رفت بحال ہو چکی ہے، جس سے عوام کو شدید مشکلات کے بعد ریلیف ملنا شروع ہو گیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
پنجاب خواجہ سلمان رفیق خیرپور سلطان پور روڈ محکمہ سی اینڈ ڈبلیو مریم نواز وزیراعلٰی پنجاب