ٹرمپ کے بیانات سے لگتا ہے کہ بگرام ایئربیس امریکا کی مجبوری ہے، مسعود خان
اشاعت کی تاریخ: 21st, September 2025 GMT
ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق سفیر کا کہنا تھا کہ غزہ میں اسرائیلی مظالم کا سلسلہ جاری ہے، مسلم ممالک کو اسرائیلی سفاکیت کو روکنا ہوگا، امریکی صدر اس وقت مخمصے کا شکار ہیں، امریکی صدر معاملے کا حل بات چیت سے چاہتے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ سابق سفیر مسعود خان نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات سے لگتا ہے بگرام ایئربیس امریکا کی مجبوری ہے۔ ایک نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مسعود خان کا کہنا تھا کہ نیتن یاہو گریٹر اسرائیل پر کام کر رہے ہیں، وہ غزہ میں اسرائیلیوں کو آباد کرنا چاہتے ہیں، پاکستان نے ہمیشہ فلسطینیوں کا ساتھ دیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ غزہ میں اسرائیلی مظالم کا سلسلہ جاری ہے، مسلم ممالک کو اسرائیلی سفاکیت کو روکنا ہوگا، صدر ڈونلڈ ٹرمپ اس وقت مخمصے کا شکار ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ معاملے کا حل بات چیت سے چاہتے تھے۔ سابق سفیر نے کہا کہ افغانستان میں تحریک طالبان کو کھلی چھوٹ دی گئی، افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہوتی رہی، بگرام ایئربیس 77 کلومیٹر پر محیط ہے، ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات سے لگتا ہے بگرام ایئربیس امریکا کی مجبوری ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: بگرام ایئربیس ڈونلڈ ٹرمپ
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ اور ریپبلکنز کو بڑا دھچکا، ڈیموکریٹس کی 3 ریاستوں میں بڑی کامیابی
نیویارک، ورجینیا اور نیو جرسی میں ڈیموکریٹس نے منگل کے روز ہونے والے انتخابات میں شاندار فتح حاصل کی۔
یہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت دوبارہ سنبھالنے کے بعد ہونے والے پہلے بڑے انتخابات تھے۔ ان کامیابیوں نے مشکلات سے دوچار ڈیموکریٹک پارٹی کو اگلے سال ہونے والے کانگریس کے مِڈٹرم انتخابات سے قبل نئی توانائی فراہم کی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: ٹرمپ کی تمام تر دھونس دھمکیاں ناکام، ظہران ممدانی نیویارک کے پہلے مسلم میئر منتخب
نیویارک سٹی میں 34 سالہ ڈیموکریٹک سوشلسٹ زوہران ممدانی نے میئر کا انتخاب جیت کر تاریخ رقم کر دی۔ وہ امریکا کے سب سے بڑے شہر کے پہلے مسلم میئر بن گئے ہیں۔ ممدانی نے سابق گورنر اینڈریو کومو کو شکست دی، جو بطور آزاد امیدوار میدان میں اترے تھے۔
کومو نے ممدانی کو ’شدید بائیں بازو کا انتہا پسند‘ قرار دیا تھا، تاہم ووٹروں نے بڑی تعداد میں ممدانی کی حمایت کی۔ الیکشن کمیشن کے مطابق شہر بھر میں 2 ملین سے زائد ووٹ ڈالے گئے، جو 1969 کے بعد میئر کے انتخاب میں سب سے زیادہ ہیں۔
دوسری جانب، ورجینیا میں ڈیموکریٹ ایبیگیل اسپینبرگر نے ریپبلکن لیفٹیننٹ گورنر وِنسوم ایرل سیئرز کو شکست دے کر گورنر کا عہدہ سنبھال لیا۔ نیو جرسی میں ڈیموکریٹ میکی شیریل نے ریپبلکن جیک چیتاریلی کو ہرا کر گورنر بننے کا اعزاز حاصل کیا۔ دونوں امیدواروں نے اپنی مہم میں ٹرمپ کے دور حکومت کی افراتفری اور پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیے: نیویارک کے پہلے مسلم میئر ظہران ممدانی کون ہیں؟
اسپینبرگر نے اپنی کامیابی کے خطاب میں کہا کہ ہم نے دنیا کو پیغام دیا ہے کہ 2025 میں ورجینیا نے تعصب پر حقیقت پسندی کو ترجیح دی۔ ہم نے انتشار پر اتحاد کو چنا۔
ٹرمپ نے انتخابی نتائج پر ردِعمل دیتے ہوئے کہا کہ ڈیموکریٹس کی کامیابی اس لیے ہوئی کیونکہ ان کا نام بیلٹ پیپر پر نہیں تھا۔ انہوں نے ایک مرتبہ پھر انتخابات میں دھاندلی کا الزام لگایا۔
امریکا میں کیے گئے تازہ رائٹرز/اِپساس سروے کے مطابق، 57 فیصد امریکی ٹرمپ کی کارکردگی سے ناخوش ہیں۔ تاہم اس کے باوجود ڈیموکریٹس کو مجموعی عوامی حمایت میں خاص اضافہ نظر نہیں آیا۔
یہ بھی پڑھیے: صدر ٹرمپ نے نیویارک کے ممکنہ میئر زہران ممدانی کو دھمکی کیوں دی؟
یہ نتائج ظاہر کرتے ہیں کہ اگرچہ ڈیموکریٹس اب بھی واشنگٹن میں اقتدار سے باہر ہیں، مگر انہوں نے ایک بار پھر اپنی تنظیمی طاقت اور ووٹرز کو متحرک کرنے کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے خاص طور پر ایسے وقت میں جب ملک ٹرمپ کی پالیسیوں اور طرزِ حکومت سے بٹے ہوئے نظر آ رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں