صاحبزادہ فرحان کی ففٹی کے بعد ’گن شاٹ‘ اسٹائل، جشن کی انوکھی وجہ بتا دی
اشاعت کی تاریخ: 22nd, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
پاکستانی اوپنر صاحبزادہ فرحان نے ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے میں بھارت کے خلاف نصف سنچری مکمل کرنے کے بعد گن شاٹ اسٹائل میں جشن منایا جس پر خاصا چرچا ہوا۔
دبئی میں کھیلے گئے میچ میں فرحان نے شاندار 58 رنز بنائے اور اپنی ففٹی مکمل کرتے ہی منفرد انداز اپنایا، جس پر بھارتی شائقین ناخوش دکھائی دیے۔
میچ کے بعد پریس کانفرنس میں صاحبزادہ فرحان نے وضاحت کی کہ وہ عام طور پر نصف سنچری پر جشن نہیں مناتے، لیکن اس بار اچانک ذہن میں خیال آیا تو نیا انداز اپنایا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ جارحانہ کرکٹ کھیلنے کی کوشش کرتے ہیں، چاہے حریف بھارت ہی کیوں نہ ہو، اور وہ اس بات کی پروا نہیں کرتے کہ لوگ اس جشن کا کیا مطلب نکالتے ہیں۔
اپنی کارکردگی پر بات کرتے ہوئے فرحان نے کہا کہ بھارت کے خلاف اننگز کھیل کر اعتماد میں اضافہ ہوا ہے، لیکن اصل خوشی تب ہوتی جب ان کی کارکردگی ٹیم کی جیت میں کردار ادا کرتی۔ انہوں نے کہا کہ سری لنکا کے خلاف بھرپور تیاری ہے اور وہ چاہتے ہیں کہ فائنل میں بھارت سے ایک بار پھر مقابلہ ہو۔
پاکستانی اوپنر نے مزید کہا کہ بیٹنگ آرڈر میں کی گئی تبدیلیوں سے کھلاڑیوں کو اعتماد ملا ہے، اور صائم ایوب بھی اس سے فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ اتوار کو کھیلے گئے میچ میں بھارت نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دی تھی، جبکہ پاکستان اب اپنا اگلا میچ سری لنکا کے خلاف کھیلے گا۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کے خلاف
پڑھیں:
قال اللہ تعالیٰ و قال رسول اللہ ﷺ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251107-03-1
اللہ مومنوں سے خوش ہو گیا جب وہ درخت کے نیچے تم سے بیعت کر رہے تھے ان کے دلوں کا حال اْس کو معلوم تھا، اس لیے اس نے ان پر سکینت نازل فرمائی، ان کو انعام میں قریبی فتح بخشی۔ اور بہت سا مال غنیمت انہیں عطا کر دیا جسے وہ (عنقریب) حاصل کریں گے اللہ زبردست اور حکیم ہے۔ اللہ تم سے بکثرت اموال غنیمت کا وعدہ کرتا ہے جنہیں تم حاصل کرو گے فوری طور پر تو یہ فتح اس نے تمہیں عطا کر دی اور لوگوں کے ہاتھ تمہارے خلاف اٹھنے سے روک دیے، تاکہ یہ مومنوں کے لیے ایک نشانی بن جائے اور اللہ سیدھے راستے کی طرف تمہیں ہدایت بخشے۔(سورۃ الفتح:18تا20)
سلیمان نے کہ میں نے ابووائل سے سنا، انہوں نے کہا کہ اسامہ ؓ سے کہا گیا کہ آپ (عثمان بن عفان ؓ) سے گفتگو کیوں نہیں کرتے انہوں نے کہا کہ میں رسول اللہؐ سے سن چکا ہوں۔ آپؐ نے فرمایا کہ ایک شخص کو (قیامت کے دن) لایا جائے گا اور اسے آگ میں ڈال دیا جائے گا۔ پھر وہ اس میں اس طرح چکی پیسے گا جیسے گدھا پیستا ہے۔ پھر دوزخ کے لوگ اس کے چاروں طرف جمع ہو جائیں گے اور کہیں گے، اے فلاں! کیا تم نیکیوں کا حکم کرتے اور برائیوں سے روکا نہیں کرتے تھے؟ وہ شخص کہے گا کہ میں اچھی بات کے لیے کہتا تو ضرور تھا لیکن خود نہیں کرتا تھا اور بری بات سے روکتا بھی تھا لیکن خود کرتا تھا۔ (بخاری)