data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی میں گھی اور کوکنگ آئل کی قیمتوں میں ایک بار پھر بڑا اضافہ کردیا گیا ہے، جس نے مہنگائی کے ستائے عوام کے لیے زندگی مزید مشکل بنا دی ہے۔

تازہ ترین تفصیلات کے مطابق مینوفیکچررز نے گھی اور آئل کی قیمت میں فی کلو اوسطاً 12 روپے کا اضافہ کیا ہے، تاہم مارکیٹ میں اس کے اثرات کہیں زیادہ دیکھے جا رہے ہیں۔

اوپن مارکیٹ میں 16 کلو گھی کا تھیلا اب 8,550 روپے تک جا پہنچا ہے، جس کا مطلب ہے کہ فی کلو قیمت 100 روپے بڑھ گئی ہے۔ اسی طرح 5 کلو پیک کوکنگ آئل کی قیمت 2,800 روپے سے بڑھ کر 2,850 روپے ہوگئی ہے، یعنی گھریلو صارفین کو فی پیک 70 روپے زیادہ ادا کرنا پڑ رہا ہے۔

ہول سیل سطح پر بھی گھی اور آئل کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے، جہاں گھی 535 روپے فی کلو اور کوکنگ آئل 572 روپے فی کلو تک جا پہنچا ہے۔ ڈیلرز کے مطابق مختلف برانڈز کے آئل اور گھی میں فی لیٹر یا فی کلو 10 سے 15 روپے اضافہ ہوا ہے۔

بڑے برانڈز بھی اس اضافے سے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔ مثال کے طور پر کنگ آئل کا 10 لیٹر کین اب 6,400 روپے میں فروخت ہو رہا ہے جبکہ دیگر برانڈز کے 5 لیٹر اور فی کلو پیکٹس کی قیمتیں بھی نمایاں طور پر بڑھ گئی ہیں۔

عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ اشیائے ضروریہ کی بڑھتی ہوئی قیمتوں نے گھریلو بجٹ کو تباہ کر دیا ہے، اب کھانے پکانے کی بنیادی اشیاء بھی متوسط اور غریب طبقے کی پہنچ سے باہر ہوتی جا رہی ہیں۔ عوام نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ قیمتوں میں اضافے کو کنٹرول کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں، ورنہ مہنگائی کی لہر مزید شدید ہوسکتی ہے۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: گھی اور آئل کی فی کلو

پڑھیں:

حکومتی دعوے دھرے رہ گئے،  18 اشیائے ضروریہ مہنگی، عوام کو ریلیف نہ مل سکا

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: وفاقی ادارہ شماریات کی رپورٹ نے ایک بار پھر حکومت کے مہنگائی میں کمی کے دعوؤں کی حقیقت کھول دی ہے، حالیہ ہفتے کے دوران 18 بنیادی اشیائے ضروریہ مہنگی ہو گئیں جس سے عوام پر ریلیف کے بجائے مزید بوجھ بڑھ گیا۔

میڈیا رپورٹس کےمطابق اعدادوشمار  کے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ چاول، انڈے، مٹن، گھی اور دال مونگ جیسی روزمرہ کی اشیا کے دام مزید بڑھ گئے، یہاں تک کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل بھی 1.06 فیصد مہنگا ہوگیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ صرف ایک ہفتے کے دوران انڈے 0.91 فیصد، چاول 0.84 فیصد، بیف 0.42 فیصد اور مٹن 0.31 فیصد مہنگے ہوئے،  اسی طرح ویجی ٹیبل گھی، دال مونگ اور انرجی سیور کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا۔

اعدادوشمار کے مطابق 17 ہزار روپے سے کم آمدنی رکھنے والے طبقے کے لیے بھی مہنگائی کی شرح اب بھی 3.82 فیصد ہے جبکہ 29 ہزار روپے سے زائد آمدنی رکھنے والے طبقے کو بھی 4.97 فیصد مہنگائی جھیلنی پڑ رہی ہے۔

عوام کا کہنا ہے کہ حکومت محض اعدادوشمار کے کھیل سے عوام کو سبز باغ دکھا رہی ہے، حقیقت یہ ہے کہ مہنگائی کم نہیں ہوئی بلکہ اشیا کی قیمتوں میں اضافہ براہ راست عوام کی جیب پر ڈاکا ہے، اگر یہی “مہنگائی میں کمی” ہے تو پھر اصل ریلیف کب ملے گا؟

اگرچہ 14 اشیا کی قیمتوں میں کمی ہوئی ہے جن میں پیاز، ٹماٹر، آٹا اور مرغی شامل ہیں، لیکن ان کی کمی وقتی اور غیرمستحکم قرار دی جا رہی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • شہریوں کیلئے بری خبر، دودھ کی فی لیٹر قیمت میں غیر معمولی اضافہ
  • انٹربینک میں ڈالر کی قدر میں مزید کمی، روپے کو استحکام ملنے لگا
  • ماتلی ،مہنگائی کے نئے طوفان سے متوسط طبقہ شدید متاثر
  • شوگر ملز ایسوسی ایشن کا چینی کی قیمتوں میں مزید اضافہ کا عندیہ
  • ملک میں ہفتہ وار مہنگائی بڑھنے کی شرح میں 1.34 فیصد کی کمی واقع ہوئی. ادارہ شماریات
  • سونے کی قیمت میں پھر اضافہ ہوگیا
  • سونے کی قیمت میں مزید اضافہ، 4 لاکھ فی تولہ چھونے کے قریب
  • مہنگائی کے اعداد وشمارجاری ، 18 اشیا کی قیمتوں میں اضافہ
  • حکومتی دعوے دھرے رہ گئے،  18 اشیائے ضروریہ مہنگی، عوام کو ریلیف نہ مل سکا