راولپنڈی ڈسٹرکٹ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ کے ماتحت سینیٹری پٹرول ورکرز نے سیکڑوں ملازمین کی برطرفی کو بلا جواز قرار دیتے ہوئے بڑے احتجاج کا اعلان کر دیا۔

قائدین نے خبردار کیا ہے کہ ہمارے مطالبات تسلیم نہ ہوئے اور برطرف ملازمین کو فی الفور بحال نہ کیا گیا تو نہ صرف احتجاج کا دائرہ کار بڑھایا جائے گا جبکہ احتجاج کو دھرنے میں تبدیل کر دیا جائے گا جو غیر معینہ مدت تک جاری رہے گا۔

دوسری جانب، ملازمین کی برطرفی اور احتجاج کے باعث عالمی ادارہ صحت کی سرویکل کینسر کے خلاف مہم سمیت ڈینگی، پولیو، خسرہ اور ستھرا پنجاب مہم ختم ہونے کا اندیشہ پیدا ہوگیا۔

اس ضمن میں پیر کے روز راولپنڈی آل اتحاد سینٹری پٹرول ضلع راولپنڈی کے زیر اہتمام ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے دفتر میں زبردست احتجاج کیا گیا۔ احتجاج میں اتحاد کے ضلعی صدر منیر معین، محمد شہباز عباسی، فیضان قریشی، مبشر، زرقا میر، سعدیہ بی بی، ناصرہ مسکین، سفیر جدون، سمینہ اشرف، ذیشان ستی سمیت بڑی تعداد میں مرد و خواتین ورکز نے شرکت کی۔

متاثرہ ملازمین نے معمولی کوتاہی پر ایک شوکاز کے بعد برطرفی سیاسی انتقامی کارروائی قرار دیتے ہوئے کہا کہ حکومتی ایس او پیز کو فالو نہیں کیا جا رہا حالانکہ سنیٹری پٹرول ورکرز نے ہمیشہ کسی بھی مہم میں بڑھ چڑھ کر کام کیا یہاں تک کہ 12ربیع الاول کو بھی ہم نے انسانیت کی خاطر فرائض انجام دیے۔

ملازمین نے بتایا کہ 2015 سے ہم ملازمت کر رہے ہیں، دن رات کام کر کے صرف ایک ایکٹیویٹی پر ہمیں نوکری سے برطرف کر دیا گیا، ہیلتھ ورکرز پر اگر پیڈا ایکٹ لگتا ہے تو محکمہ صحت کے افسران پر کیوں نہیں لگ سکتا۔ محکمہ صحت کے تمام افسران کی کرپشن کے ثبوت موجود ہیں جو انہوں نے ہم سے زبردستی کروائے ہیں، ہم نے کورونا میں دن رات محنت کی اور آج ہمیں نوکری سے فارغ کیا جا رہا ہے۔

ادھر رہنماؤں نے خبردار کیا کہ یہ ایک بڑے سفر کی شروعات ہے، یہ قدم محض احتجاج نہیں بلکہ حقوق کی بحالی کی پیش رفت ہے، احتجاج میں ورکرز کی شمولیت ملازمین کے بیدار و متحد ہونے کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جدوجہد عزت، انصاف اور وقار کی جنگ ہے۔

انہوں نے واضح کیا کہ ہم سیاسی انتقام نہیں بلکہ انصاف اور عزت کی بحالی چاہتے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا کہ ہمارے مطالبات تسلیم نہ ہوئے تو احتجاج کا دائرہ کار بڑھایا جائے گا، اگر ملازمین کو بحال نہ کیا تو احتجاج دھرنے میں تبدیل کرینگے۔

Tagsپاکستان.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: پاکستان احتجاج کا انہوں نے

پڑھیں:

بھارتی اداکاروں کا فلسطین میں نسل کشی اور اسرائیلی بربریت کیخلاف احتجاج

چنئی میں ایک بڑے احتجاجی جلوس اور جلسے سے اپنے خطاب میں اداکار پراکش راج نے کہا کہ آج فلسطین میں جو ظلم ہو رہا ہے، اس کی ذمہ داری صرف اسرائیل پر نہیں بلکہ امریکا پر بھی ہے، اور مودی کی خاموشی بھی اتنی ہی مجرمانہ ہے، جب زخم لگے اور ہم خاموش رہیں تو وہ مزید بگڑ جاتا ہے، اسی طرح اگر کسی قوم پر ظلم ہو اور دنیا خاموش رہے تو یہ خاموشی اس زخم کو اور گہرا کر دیتی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ بھارتی فلم انڈسٹری کے معروف اداکاروں اور شخصیات نے فلسطین میں جاری اسرائیلی جارحیت اور نسل کشی کے خلاف سخت ردعمل دیتے ہوئے امریکا اور بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو بھی اس ظلم کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق 19 ستمبر کو چنئی میں ایک بڑے احتجاجی جلوس اور جلسے کا انعقاد کیا گیا جس میں ریاست تامل ناڈو کی مختلف سیاسی جماعتوں، سماجی تنظیموں، دانشوروں اور فنکاروں نے شرکت کی، مظاہرے میں معروف اداکار ستھیاراج، پراکش راج اور فلم ساز ویتری ماران سمیت متعدد اہم شخصیات شریک ہوئیں۔

اداکار پراکش راج نے اپنے خطاب میں کہا کہ یہ اجتماع انسانیت کے لیے آواز بلند کرنے والوں کا ہے، اگر ناانصافی کے خلاف بولنا سیاست ہے تو ہاں یہ سیاست ہے اور ہم ضرور بولیں گے، انہوں نے ایک پراثر نظم بھی سنائی جس میں جنگوں کے نتیجے میں ماؤں، بیویوں اور بچوں کی زندگیوں پر پڑنے والے کرب کو اجاگر کیا گیا۔ پراکش راج نے اسرائیل کے ساتھ ساتھ امریکا اور بھارتی وزیر اعظم مودی پر بھی کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ آج فلسطین میں جو ظلم ہو رہا ہے، اس کی ذمہ داری صرف اسرائیل پر نہیں بلکہ امریکا پر بھی ہے، اور مودی کی خاموشی بھی اتنی ہی مجرمانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب زخم لگے اور ہم خاموش رہیں تو وہ مزید بگڑ جاتا ہے، اسی طرح اگر کسی قوم پر ظلم ہو اور دنیا خاموش رہے تو یہ خاموشی اس زخم کو اور گہرا کر دیتی ہے۔

اداکار ستھیاراج نے غزہ میں قتل و غارت کو ناقابلِ برداشت اور انسانیت کے خلاف جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ غزہ پر بمباری کس طرح کی جا سکتی ہے؟ انسانیت کہاں گئی؟ یہ لوگ ایسا ظلم کر کے سکون سے کیسے سو جاتے ہیں؟ انہوں نے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ فوری مداخلت کر کے اس قتل عام کو روکا جائے۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ اگر فنکار اپنی شہرت کو انسانیت اور آزادی کے کام میں نہ لگائیں تو ایسی شہرت کا کوئی فائدہ نہیں۔

فلم ساز ویتری ماران نے فلسطین میں اسرائیلی جارحیت کو ایک منصوبہ بند نسل کشی قرار دیتے ہوئے کہا کہ بم نہ صرف گھروں بلکہ اسکولوں اور اسپتالوں پر برسائے جا رہے ہیں، حتیٰ کہ زیتون کے درخت بھی تباہ کیے جا رہے ہیں جو وہاں کے لوگوں کی روزی روٹی کا ذریعہ ہیں۔ مقررین نے اس موقع پر زور دیا کہ آج کے دور میں سوشل میڈیا ایک طاقتور ہتھیار ہے اور چنئی سے اٹھنے والی یہ آواز پوری دنیا تک پہنچے گی۔ آخر میں شرکاء نے اس بات پر زور دیا کہ غزہ میں امریکا اور اسرائیل امداد کے نام پر دہشت گردی کر رہے ہیں، عالمی ادارے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں جبکہ مسلم حکمران بدترین بے حسی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • ڈسٹرکٹ ہیلتھ ڈیپارٹمنٹ سے برطرف ملازمین کا احتجاج، ایم پی اے طاہرہ سے مذاکرات میں اہم پیشرفت
  • علیمہ خان کے خلاف 26 نومبر کے احتجاج پر تھانہ صادق آباد میں درج مقدمے کا چالان جمع
  • راولپنڈی احتجاج کیس: علیمہ خان 29 ستمبر کو بطور ملزمہ طلب
  • 26 نومبر احتجاج کیس: علیمہ خان 29 ستمبر کو بطور ملزمہ طلب
  • جماعت اسلامی کا یکم سے 7 اکتوبر تک اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف ’ملین مارچ‘، فلسطینی عوام سے یکجہتی کا اعلان
  • کرپشن میں ملوث راولپنڈی ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے 16 ملازمین برطرف
  • بھارتی اداکاروں کا فلسطین میں نسل کشی اور اسرائیلی بربریت کیخلاف احتجاج
  • ’’ورکرز ویلفیئر کارڈ‘‘سے مزدوروں کو کیا سہولتیں ملیں گی؟
  • کرپشن میں ملوث راولپنڈی ڈسٹرکٹ ہیلتھ اتھارٹی کے مزید 16 ملازمین برطرف