لکسمبرگ اور مالٹا نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کر لیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
مالٹا کے وزیر اعظم رابرٹ ابیلا نے بھی کہا کہ ہم فلسطین کی ریاست کو دو ریاستی حل کے لیے اپنے عزم کی علامت کے طور پر تسلیم کرتے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ لکسمبرگ اور مالٹا کے وزرائے اعظم نے منگل کی صبح دو ریاستی حل کے کانفرنس میں کہا کہ وہ آزاد فلسطینی ریاست کو تسلیم کرتے ہیں۔ فارس نیوز کے مطابق، لکسمبرگ کے وزیر اعظم لوک فریڈن نے کہا کہ دو ریاستی حل واحد راستہ ہے جو پائیدار امن کی ضمانت دیتا ہے۔ لکسمبرگ فلسطین کی سرکاری طور پر تسلیم کرتا ہے۔ الجزیرہ کے مطابق، فریڈن نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ اقدام دو ریاستی حل کے مذاکرات میں امید کی نئی روشنی پیدا کرے گا۔ مالٹا کے وزیر اعظم رابرٹ آبلا نے بھی اعلان کیا کہ ہم فلسطین کو دو ریاستی حل کے لیے اپنے عزم کے نشان کے طور پر تسلیم کرتے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ غزہ میں بھوک، شہریوں اور بنیادی ڈھانچے پر حملے، اور مغربی کنارے میں آبادکاروں کی تشدد فوراً ختم ہونا چاہیے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: دو ریاستی حل کے کرتے ہیں کہا کہ
پڑھیں:
غزہ میں مزید 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں وصول، مجموعی تعداد 285 ہو گئی
غزہ کے جنوبی شہر خان یونس کے نصر اسپتال نے تصدیق کی ہے کہ اسے امریکی ثالثی میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے تحت مزید 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں موصول ہوئی ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اسپتال حکام کا کہنا ہے کہ اب تک اس معاہدے کے تحت مجموعی طور پر 285 فلسطینیوں کی لاشیں وصول کی جا چکی ہیں۔ ان لاشوں کو اسرائیلی فوجی اِتائے چن کی لاش کے بدلے میں واپس کیا گیا، جسے منگل کے روز حماس نے اسرائیل کے حوالے کیا تھا۔
معاہدے کی شرائط کے مطابق اسرائیل کو جب بھی کسی اسرائیلی یرغمالی کی لاش واپس ملتی ہے، تو وہ بدلے میں 15 فلسطینی شہدا کی لاشیں فلسطینی حکام کے حوالے کرتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جنگ بندی کے آغاز میں حماس کے قبضے میں 48 یرغمالی موجود تھے، جن میں سے 20 زندہ جبکہ 28 ہلاک تھے۔ بعد ازاں گروپ نے تمام زندہ یرغمالیوں کو رہا کر دیا اور 21 ہلاک قیدیوں کی لاشیں اسرائیل کے حوالے کر دیں۔
اسرائیلی حکام کا الزام ہے کہ حماس جان بوجھ کر ہلاک یرغمالیوں کی لاشیں واپس کرنے میں تاخیر کر رہی ہے، تاہم حماس کے مطابق یہ عمل اس لیے سست ہے کیونکہ کئی لاشیں تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے دبی ہوئی ہیں۔
حماس نے بین الاقوامی ثالثوں اور ریڈ کراس سے اپیل کی ہے کہ وہ لاشوں کی بازیابی کے لیے ضروری مشینری اور عملہ فراہم کریں۔
یاد رہے کہ دو سال سے جاری جنگ میں اب تک 68 ہزار 875 فلسطینی شہید اور 1 لاکھ 70 ہزار 679 افراد زخمی ہو چکے ہیں، جبکہ غزہ کی بیشتر آبادی بے گھر ہو چکی ہے۔