data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ملک میں ٹیکس چوری پر قابو پانے کے لیے جیولرز کے خلاف کارروائیاں تیز کرتے ہوئے مختلف شہروں میں نوٹسز بھجوانے کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔

نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ابتدائی مرحلے میں راولپنڈی، اسلام آباد، فیصل آباد اور ملتان کے جیولرز کو نوٹسز جاری کیے گئے ہیں، جن کے ذریعے ان سے ٹیکس گوشواروں اور آمدن سے متعلق تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔

ایف بی آر کا مؤقف ہے کہ زیادہ تر جیولرز اپنی اصل آمدنی کو چھپانے یا کم ظاہر کرنے کی کوشش کرتے ہیں تاکہ ٹیکس ادائیگی سے بچ سکیں، جس سے قومی خزانے کو بھاری نقصان پہنچ رہا ہے۔

ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے حالیہ دنوں میں ملک بھر کے ساٹھ ہزار سے زائد جیولرز کا مکمل ڈیٹا اکٹھا کیا ہے۔ ان میں سے صرف اکیس ہزار باقاعدہ رجسٹرڈ ہیں جبکہ رجسٹرڈ افراد میں بھی صرف دس ہزار پانچ سو چوبیس نے ٹیکس ریٹرن جمع کرائے ہیں۔

اس صورتحال کے بعد ادارے نے فیصلہ کیا ہے کہ ایسے تمام کاروباری افراد کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی جو آمدن چھپا کر ٹیکس نیٹ سے باہر رہنا چاہتے ہیں۔

حکام کے مطابق پہلے مرحلے میں پنجاب کے 900 جیولرز کی فہرست مرتب کر لی گئی ہے جن کی تفصیلی جانچ پڑتال اور مالی ریکارڈ کی چھان بین کی جائے گی۔ یہ جیولرز آمدنی اور اخراجات کے درمیان واضح تضاد کے باعث ایف بی آر کے ریڈار پر ہیں۔ ادارہ ان سے وضاحت طلب کرنے کے بعد ان پر جرمانے اور ممکنہ مقدمات قائم کرنے کے اختیارات بھی استعمال کرے گا۔

ایف بی آر نے واضح کیا ہے کہ ملک میں ٹیکس نظام کو مؤثر بنانے اور محصولات بڑھانے کے لیے کسی بڑے شعبے کو استثنیٰ حاصل نہیں ہوگا۔ حکام کے مطابق جیولری کا شعبہ پاکستان کی معیشت کا اہم حصہ ہے لیکن اس میں ٹیکس چوری کے رجحان نے ریاستی آمدنی کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ اس لیے اب سخت اقدامات ناگزیر ہیں تاکہ ٹیکس نیٹ کو وسعت دی جا سکے اور قومی خزانے کو مستحکم بنایا جا سکے۔

ویب ڈیسک تنویر انجم.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ایف بی آر کے مطابق کیا ہے

پڑھیں:

پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کا نیا دور استنبول میں شروع

پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کا نیا دور ترکیہ کے شہر استنبول میں شروع ہو گیا ہے، جس میں دونوں ممالک کے اعلیٰ سکیورٹی حکام شریک ہیں۔
ذرائع کے مطابق مذاکرات میں افغان سرزمین سے پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات پر تفصیلی بات چیت کی جا رہی ہے۔

ترکیہ اور قطری حکام کی جانب سے اس مذاکراتی عمل کو نتیجہ خیز بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔

یہ مذاکرات ایسے وقت میں ہو رہے ہیں جب گذشتہ ماہ پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی جھڑپوں کے بعد دوحا میں ہونے والے مذاکرات میں عارضی جنگ بندی پر اتفاق ہوا تھا۔
بعد ازاں 25 اکتوبر کو استنبول میں شروع ہونے والے کئی ادوار کسی نتیجے پر نہیں پہنچ سکے، تاہم فریقین نے 6 نومبر تک جنگ بندی میں توسیع کا فیصلہ کیا تھا۔

پاکستان مسلسل افغان طالبان حکومت سے مطالبہ کر رہا ہے کہ وہ اپنی سرزمین کو پاکستان کے خلاف دہشت گرد سرگرمیوں کے لیے استعمال ہونے سے روکے اور ٹی ٹی پی کے خلاف مؤثر کارروائی کرے۔
تاہم ذرائع کے مطابق اب تک افغان طالبان کی جانب سے اس مطالبے پر کوئی واضح پیشرفت نہیں ہوئی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

متعلقہ مضامین

  • ترکیے نے غزہ میں نسل کشی پر نیتن یاہو سمیت اسرائیلی عہدیداروں کے وارنٹ گرفتاری جاری کردیے
  • کرشنگ سیزن شروع ہونے کے پیش نظر شوگر ملز کی مانیٹرنگ مزید سخت کرنے کا فیصلہ
  • سکھر بغیر نمبرپلیٹ اور غیر رجسٹرڈ گاڑیوں کیخلاف کارروائیاں
  • راولپنڈی میں سود خوروں کی شادی شدہ خاتون سے متعدد بار زیادتی، کروڑوں ہتھیائے اور زہر دے کر مار ڈالا
  • پاکستان نے ہندو برادری کے افراد کو داخلے سے روکنے کے الزامات مسترد کردیے
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کا نیا دور استنبول میں شروع
  • ٹیکس ادائیگی میں بے ضابطگیاں متعدد ریسٹورنٹس، شاپس اور مارکیز کے سیل ریکارڈ کی جانچ شروع
  • ڈھائی لاکھ افغانوں کے جعلی پاکستانی شناختی کارڈ بنوانے کا انکشاف، نادرا نے بلاک کرنا شروع کردیے
  • ایف بی آر کا مینول ٹیکس ریٹرن فائل کرنے والوں کیلیے خصوصی سہولیات کا اعلان
  • ٹیکس اصلاحات کے لیے تاجروں سے مشاورت جاری رکھیں گے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب