عالمی بینک نے پاکستان میں غربت سے متعلق رپورٹ جاری کردی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
فائل فوٹو
عالمی بینک نے پاکستان میں غربت سے متعلق رپورٹ جاری کردی۔
عالمی بینک کی کنٹری ڈائریکٹر پاکستان نے پریس بریفنگ میں بتایا کہ پاکستان میں غربت کی موجودہ شرح 25 اعشاریہ 3 فیصد ہے، گزشتہ 3 برس میں غربت کی شرح میں 7 فیصد کا اضافہ ہوا۔
رپورٹ کے مطابق 2022 میں غربت کی شرح 18 اعشاریہ 3 فیصد تھی، گزشتہ برس غربت کی شرح 24 اعشاریہ 8 فیصد تھی۔
رپورٹ کے مطابق 2001 سے 2015 تک پاکستان میں غربت کی شرح میں سالانہ 3 فیصد کمی ہوئی جبکہ 2015 سے 2018 تک پاکستان میں غربت کی شرح میں سالانہ ایک فیصد کمی ہوئی لیکن 2022 کے بعد غربت کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: پاکستان میں غربت میں غربت کی شرح غربت کی شرح میں
پڑھیں:
اسٹیٹ بینک نے 5.8 کھرب روپے کا نیلامی منصوبہ جاری کر دیا
اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے نومبر 2025 سے جنوری 2026 کے دوران سرکاری سیکیورٹیز کی فروخت اور لیکویڈیٹی مینجمنٹ کے لیے 5.8 کھرب روپے سے زائد مالیت کا جامع نیلامی منصوبہ جاری کر دیا ہے۔ یہ اقدام بلند شرحِ سود اور محدود مالیاتی گنجائش کے ماحول میں لیکویڈیٹی کے توازن، مالیاتی ضروریات کی تکمیل اور زری استحکام برقرار رکھنے کی حکمتِ عملی کو ظاہر کرتا ہے۔
ڈومیسٹک مارکیٹس اینڈ مانیٹری مینجمنٹ ڈیپارٹمنٹ (DMMD) کے مطابق، یہ منصوبہ مارکیٹ ٹریژری بلز (MTBs)، پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز (PIBs)، گورنمنٹ اجارہ سکوک (GIS) اور فلوٹنگ ریٹ PIBs کے بائی بیک آپریشن پر مشتمل ہے۔
یہ بھی پڑھیے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں 16 ملین ڈالر کا اضافہ
اسٹیٹ بینک 6نیلامیوں کے ذریعے 3.6 کھرب روپے اکٹھا کرنے کا ہدف رکھتا ہے، جو 12 نومبر، 26 نومبر، 10 دسمبر، 24 دسمبر، 7 جنوری اور 21 جنوری کو منعقد ہوں گی۔ یہ رقم 4.013 کھرب روپے کی میچور ہونے والی ادائیگیوں کے مقابلے میں حاصل کی جائے گی۔
سب سے بڑی نیلامی 11 دسمبر کو متوقع ہے، جس میں 800 ارب روپے اکٹھا کرنے کا ہدف رکھا گیا ہے۔ اس کے بعد 650 ارب روپے (27 نومبر)، 600 ارب روپے (8 جنوری) اور 600 ارب روپے (22 جنوری) کے اہداف مقرر کیے گئے ہیں۔
مدت کے لحاظ سے تقسیم یوں ہے:
ایک ماہ کے بلز: 600 ارب روپے
3ماہ کے بلز: 900 ارب روپے
6ماہ کے بلز: 950 ارب روپے
12ماہ کے بلز: 1.15 کھرب روپے
پاکستان انویسٹمنٹ بانڈز (PIBs) کے تحت اسٹیٹ بینک 1.7 کھرب روپے حاصل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے، جنہیں فکسڈ ریٹ اور فلوٹنگ ریٹ بانڈز میں تقسیم کیا گیا ہے۔
3فکسڈ ریٹ PIB نیلامیاں 5 نومبر، 17 دسمبر اور 14 جنوری کو ہوں گی، جن کا مجموعی ہدف 1.2 کھرب روپے ہے۔ ان پر 10.50 فیصد سے 11.50 فیصد تک شرح منافع مقرر کی گئی ہے، جس کی میعاد 2 سے 15 سال تک ہوگی۔
اسی طرح، فلوٹنگ ریٹ PIBs کی 6 نیلامیاں بھی انہی تاریخوں پر ہوں گی، جن کا مجموعی ہدف 500 ارب روپے رکھا گیا ہے۔ ان بانڈز پر نصف سالہ کوپن ریٹ 10.8974 فیصد ہوگا۔
ثانوی مارکیٹ میں لیکویڈیٹی کو منظم رکھنے کے لیے اسٹیٹ بینک 12 نومبر کو 200 ارب روپے کے فلوٹنگ ریٹ PIBs کا بائی بیک آپریشن کرے گا، جس کی ادائیگی 13 نومبر کو ہوگی۔ یہ آپریشن ان 4بانڈز پر محیط ہوگا جو 2028 سے 2029 کے درمیان میچور ہوں گے۔
علاوہ ازیں، اسٹیٹ بینک اسلامی بینکاری نظام میں لیکویڈیٹی کو سہارا دینے کے لیے بائی معجل (ادھار ادائیگی) کی بنیاد پر گورنمنٹ اجارہ سکوک (GIS) خریدے گا، جس کا مجموعی ہدف 275 ارب روپے ہے۔ اس ضمن میں 2نیلامیاں 26 نومبر اور 24 دسمبر کو ہوں گی۔
دوسری جانب، پاکستانی روپیہ انٹربینک مارکیٹ میں 0.03 روپے کے معمولی اضافے سے 280.82 روپے فی امریکی ڈالر پر بند ہوا، جبکہ سونے کی قیمت عالمی مارکیٹ میں اضافے کے باوجود 423,062 روپے فی تولہ پر مستحکم رہی۔
انٹرایکٹیو کموڈیٹیز کے ڈائریکٹر عدنان آغا کے مطابق، عالمی سونا اس وقت $3,910 سے $4,045 فی اونس کی حد میں تجارت کر رہا ہے۔ اگر قیمتیں $4,050 سے $4,080 کے اوپر بند ہوئیں تو اگلا ہدف $4,150 سے $4,200 تک جا سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکی مالیاتی پالیسی کی غیر یقینی صورتحال اور ممکنہ حکومتی شٹ ڈاؤن کے خدشات کے باعث سونے کے لیے مجموعی رجحان مثبت ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسٹیٹ بینک آف پاکستان