اسٹاک ایکسچینج، کاروبار میں اتار چڑھاؤ کے باوجود مجموعی طور پر تیزی ریکارڈ کی گئی
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
کراچی:
پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں اتار چڑھاؤ کے باوجود کاروبار میں مجموعی طور پر تیزی ریکارڈ کی گئی اور کے ایس ای-100 انڈیکس ایک لاکھ 57 ہزار 554.66 54.66پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پاور سیکٹر سرکلر ڈیٹ ختم کرنے کے لیے حکومت اور بینکوں کے درمیان 1275 ارب روپے کے متوقع قرض معاہدے کی زیرگردش اطلاعات، عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ کی پاکستان کی فنانسنگ فریم ورک کو پائیدار، گرین اور سوشل اصولوں سے ہم آہنگ قرار دیے جانے کی خبر سے پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں منگل کو اتارچڑھاو کے باوجود تیزی رہی۔
اسٹاک مارکیٹ میں وقفے وقفے سے پرافٹ ٹیکنگ کے باعث انڈیکس کی ایک لاکھ 58 ہزار پوائنٹس کی سطح بحال ہوکر دوبارہ گرگئی، تیزی کے باوجود 54 فیصد حصص کی قیمتیں گرگئیں، اس کے برعکس حصص کی مالیت میں 70ارب 20کروڑ 19لاکھ 84ہزار 790روپے کا اضافہ ہوگیا۔
حکومت کی جانب سے نج کاری، زراعت اور آئی ٹی پر توجہ دینے کی پالیسی اور اچھے سینٹیمنٹس سے کاروبار کا آغاز تیزی سے ہوا، جس سے ایک موقع پر 1277 پوائنٹس کی تیزی سے انڈیکس کی ایک لاکھ 58ہزار پوائنٹس کی سطح بھی بحال ہوگئی تھی۔
دوسری جانب 91 ارب روپے مالیت لیوریج پوزیشنز کے تناظر میں وقفے وقفے سے حصص کی آف لوڈنگ سے ایک موقع پر 138پوائنٹس کی مندی بھی رونما ہوئی تاہم اختتامی لمحات میں نچلی قیمتوں پر مخصوص شعبوں کے حصص میں محتاط خریداری کی سرگرمیاں بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای- 100 انڈیکس 390.
کے ایس ای-30 انڈیکس 118.12 پوائنٹس کے اضافے سے 48152.17 پوائنٹس، کے ایس ای آل شئیر انڈیکس 366.39 پوائنٹس کے اضافے سے 97240.00 پوائنٹس اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 291.25 پوائنٹس کے اضافے سے 234407.01 پوائنٹس پر بند ہوا۔
مارکیٹ میں کاروباری حجم پیر کی نسبت 9 فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر ایک ارب 52کروڑ 15لاکھ 17ہزار 383 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 486 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 195 کے بھاؤ میں اضافہ، 261 کے داموں میں کمی اور 30 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ 6.26روپے گھٹ کر 8376.16روپے ہوگئے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پوائنٹس کے اضافے سے پوائنٹس کی سطح کے باوجود کے ایس ای
پڑھیں:
کے الیکٹرک پر وفاقی واجبات 203 ارب تک پہنچ گئے
ویب ڈیسک : کے الیکٹرک پر وفاقی حکومت کے واجبات میں اضافہ، جولائی 2025 تک مجموعی رقم 203 ارب روپے تک پہنچ گئی جو گزشتہ سال جولائی کے مقابلے ساڑھے 5 ارب روپے زیادہ ہے۔
تاہم اس سال جون کے مقابلے میں کے الیکٹرک کے مجموعی واجبات میں 15 ارب روپے کی کمی ہوئی ہے۔
سرکاری دستاویزات سے معلوم ہوتا ہے کہ جون 2025 کےمقابلےجولائی 2025 میں کے الیکٹرک پر وفاقی حکومت کے مجموعی واجبات 15 ارب روپے کم ہوئے ہیں تاہم سود کی مد میں واجبات جون کی187 ارب روپے کی سطح پر برقرار ہیں، صرف اصل رقم کےحجم میں 15ارب روپے کی کمی ہوئی ہے۔
فخر آؤٹ نہیں تھا لیکن۔۔۔ گرین شرٹس کیپٹن نے میدان کے باہر اعلیٰ کرکٹ دکھا دی