کراچی، ضلع وسطی میں ڈی ایچ او کی جانب سے ویکسینیٹرز میں موٹرسائیکلیں تقسیم
اشاعت کی تاریخ: 23rd, September 2025 GMT
کراچی:
ضلع وسطی میں بچوں کے حفاظتی ٹیکہ جات کے پروگرام (ای پی آئی) کے تحت ویکسینیٹرز کو کام میں بہتری کے لیے موٹرسائیکلیں فراہم کی گئیں۔
ضلع وسطی کراچی کے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر (ڈی ایچ او) ڈاکٹر سعد جمال اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ مینجمنٹ ٹیم ضلع وسطی کی زیرنگرانی موٹر بائیکس کی تقسیم کی تقریب منعقد ہوئی۔
اس موقع پر ڈی ایچ او سینٹرل ڈاکٹر سعد جمال نے کہا کہ ان آؤٹ ریچ ویکسینیٹرز کو موٹر بائیکس فراہم کی گئی ہیں جن کے پاس فیلڈ سرگرمیوں کے لیے سفری سہولت موجود نہیں تھی۔
انہوں نے کہا کہ اس اقدام سے ضلع وسطی میں ویکسینیشن کی آؤٹ ریچ خدمات میں نمایاں بہتری آئے گی اور ویکسینیٹرز فیلڈ میں جاکر زیادہ سے زیادہ بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگا کر بیماریوں سے محفوظ بناسکیں گے۔
موٹر بائیکس کی تقسیم کی تقریب میں ڈاکٹر خالد بروہی (ڈبلیو ایچ او سندھ)، ڈاکٹر اروہہ انعام (ڈپٹی ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر پولیو/ای پی آئی)، ڈاکٹر ثمرین (ڈی ایف پی ای پی آئی) اور ناصر خان (ڈی ایس وی سنٹرل) نے شرکت کی۔
اس موقع پر ویکسینیٹرز نے ڈی ایچ او اور ڈسٹرکٹ ہیلتھ مینجمنٹ ٹیم ضلع وسطی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کی ویکسینیشن پروگرام کو مضبوط بنانے کی کاوشوں کو سراہا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈسٹرکٹ ہیلتھ ڈی ایچ او
پڑھیں:
سندھ کی تقسیم غلط کیسے‘ خالد مقبول‘ کراچی وفاق کے حوالے کرنے کا مطالبہ
کراچی (سٹاف رپورٹر + نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیرِ تعلیم خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ کراچی کی تقسیم جائز ہے تو سندھ کی تقسیم غلط کیسے ہے؟ پنجاب اور کے پی کے میں صوبے بن سکتے ہیں تو سندھ میں صوبہ کیوں نہیں بن سکتا، مرتضی وہاب کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہیں، مرتضیٰ وہاب پر ان کی اپنی پارٹی بھی اعتماد نہیں کرتی۔ خالد مقبول صدیقی نے کراچی چیمبر آف کامرس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا یہاں موجود ہے، صرف اتنا سچ بولوں گا جتنی جمہوریت آزاد ہے کیونکہ میں نے نصف زندگی جلا وطنی میں گزاری ہے، جماعت اسلامی کا مشکور ہوں کہ ہمارے سب کافرانہ نعرے اب آپ کے بینرز پر آویزاں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کراچی دنیا میں فلاح وبہبود کا دارالحکومت ہے، کراچی دنیا کی مدد کر رہا ہے لیکن کراچی کی کوئی مدد نہیں کر رہا ہے۔ ماضی میں امریکی صدر لندن بی جانسن نے پاکستان اور بھارت کا دورہ کیا، بھارت نے لندن بی جانسن سے ایم آئی ٹی یونیورسٹی کا مطالبہ کیا اور پاکستان نے گندم مانگی، ان مطالبات کا نتیجہ آج آپ کے سامنے ہے۔ خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ ہمیں وہ فیکٹریاں لگانی ہیں جو علم سے دانش کو کشید کر سکیں۔ دنیا کی بڑی کمپنیاں تو اب ڈگری کا مطالبہ ہی نہیں کر رہی ہیں، رئیس امروہوی نے 60کی دہائی میں ایم کیو ایم سے پہلے ہی کراچی میں یومِ سیاہ پر اشعار لکھے۔ ان کا کہنا تھا کہ سید مودودی اور شاہ احمد نورانی دونوں کراچی سے تھے، کراچی میں ہر برینڈ کی مسلم لیگ موجود تھی، کراچی میں دودھ اور شہد کی نہریں بہتی تھیں تو ہم کہاں سے آگئے، 1993ء میں ایم کیو ایم نے الیکشن میں حصہ نہیں لیا تب کون سے حالات بہتر ہوئے؟۔ سربراہ ایم کیو ایم پاکستان اور وفاقی وزیر خالد مقبول صدیقی نے کراچی کو وفاق کو دینے کا مطالبہ کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے مطالبے پر ایم کیو ایم کو ملک دشمن کہا جاتا ہے۔ صوبے کی تقسیم کو غداری کہنے سے بڑی غداری نہیں ہو سکتی۔ کراچی میں پانی کی تقسیم کے منصوبے پر وفاقی حکومت پیسے دے چکی ہے۔ پانی کا منصوبہ صوبے کی جانب سے پیسے نہ لگانے پر تاخیر کا شکار ہے۔