ڈنمارک اور ناروے میں مشتبہ ڈرون کے باعث ہوائی اڈے بند
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوپن ہیگن (انٹرنیشنل ڈیسک) ڈنمارک میں ڈرونز طیارے دیکھے جانے کے بعد کوپن ہیگن ائر پورٹ پر پروازیں معطل کر دی گئیں۔ اسکینڈینیویا کے سب سے بڑے ہوائی اڈے کوپن ہیگن کی انتظامیہ نے بتایا کہ نامعلوم شناخت والے ڈرون طیاروں کی وجہ سے پروازیں معطل کر دی گئیں اور چند پروازوں کا رخ قریبی ہوائی اڈوں کی طرف موڑ دیا گیا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق ہوائی اڈے کو عارضی طور پر پروازوں کے آمد و رفت کے لیے بند کر دیا گیا۔ کوپن ہیگن ائر پورٹ انتظامیہ نے منگل کی صبح بیان میں کہاکہ ڈرون طیاروں کی سرگرمی کے باعث بند ہونے کے بعد کوپن ہیگن ائرپورٹ دوبارہ کھول دیا گیا ہے۔ ڈرونز کے مشاہدے کے بعد 31 پروازیں منتقل کی گئیں اور تقریباً 20 ہزار مسافروں کی پروازیں متاثر ہوئیں۔ مقامی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ایئر پورٹ کے اطراف میں سیکورٹی کا وسیع انتظام کیا گیا ۔ یہ واضح نہیں کہ پروازیں کب معمول کے مطابق دوبارہ شروع ہوں گی۔ دوسری جانب ناروے کے دارالحکومت اوسلو کا ائر پورٹ بھی مشتبہ ڈرون طیاروں کی پروازوں کے بعد بند کر دیا گیا ۔ ناروے کے ہوائی اڈوں کا نظام چلانے والی کمپنی کے مطابق اوسلو کا ائر پورٹ اور فضائی حدود ہر قسم کی پروازوں کے لیے بند کر دی گئی۔ ائرپورٹ کی ایک ترجمان نے بتایا کہ آنے والی پروازیں دیگر ہوائی اڈوں کی طرف منتقل کی گئیں۔یہ صورتحال شمالی یورپ میں سیکورٹی کے بڑھتے ہوئے خطرات کے دوران سامنے آئی ہے، جہاں پچھلے چند ہفتوں میں روسی تخریب کاری کی کارروائیاں اور ڈرون و لڑاکا طیاروں کا ناٹو کے ہوائی حدود میں بار بار داخل ہونا ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: ائر پورٹ کے مطابق دیا گیا کے بعد
پڑھیں:
ایران اور پاکستان کے درمیان ہفتہ وار پروازوں کو بڑھا کر 24 کر دیا گیا
سید حمید رضا صانعی کے مطابق پاکستانیوں کی سالوں سے یہ خواہش تھی، خاص طور پر ایامِ اربعین میں زائرین کو ایرانی ایئر لائنز پہلے مشہد اور پھر نجف منتقل کریں، قومی اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق اس طرح کے راستے کا قیام ممکن ہے اور یہ مختلف ممالک میں جاری ہے۔ اسلام ٹائمز۔ صدر مسعود پزشکیان کے ساتھ ایرانی وزیر مواصلات اور ہوابازیِ کے سربراہ کے دورہ پاکستان کے بعد دونوں ممالک کے درمیان ہوائی نقل و حمل کے تعاون کی دستاویز پر دستخط ہوئے، جس کے تحت ایران اور پاکستان کے درمیان پروازوں کی گنجائش بڑھا کر 24 پروازیں فی ہفتہ کر دی گئی اور اس کے نتیجے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی ایئر لائن (ہما) کی مشہد کراچی پرواز بھی بحال ہو گئی۔
اسی طرح پروازوں کے راستوں میں رکاوٹوں کا خاتمہ، نیویگیشن کے شعبے میں مشترکہ تعاون اور ہوا بازی کی خصوصی تربیت کی ترقی بھی معاہدے میں شامل ہے۔ ایران کے محکمہ ہوابازی کے معاون سید حمید رضا صانعی کے مطابق پاکستانیوں کی سالوں سے یہ خواہش تھی، خاص طور پر ایامِ اربعین میں زائرین کو ایرانی ایئر لائنز پہلے مشہد اور پھر نجف منتقل کریں۔ انہوں نے کہا کہ قومی اور بین الاقوامی قوانین کے مطابق اس طرح کے راستے کا قیام ممکن ہے اور یہ مختلف ممالک میں جاری ہے۔
صانعی نے کہا کہ پاکستانیوں بھائیوں کی خواہش کے مطابق اب ایران اور پاکستان کے مختلف شہروں بالخصوص لاہور، کراچی اور اسلام آباد کے درمیان پروازیں بڑھائی جا رہی ہیں اور گزشتہ ہفتوں میں کئی ایرانی ایئر لائنز نے پروازوں کے لائسنس حاصل کیے ہیں۔ انہوں نے کوئٹہ زاہدان کے راستے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس روٹ پر کبھی بھی کوئی براہ راست پرواز نہیں ہوئی اور خاص طور پر تاجر اور کاروباری افراد کوئٹہ قطر تہران زاہدان کا طویل سفر کرتے ہیں، جس کی وجہ سے دونوں ممالک کے لوگوں کو بہت سی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اب ہم ضروری اجازت نامے حاصل کرنے کے بعد اس روٹ پر بھی براہ راست پروازیں شروع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انہوں نے زور دیکر کہا کہ اس سلسلے میں پاکستان محکمہ ایوی ایشن کے ساتھ اچھی میٹنگیں ہوئی ہیں، جن کا حتمی فیصلہ دونوں ممالک کے مشترکہ اقتصادی کمیشن میں کیا جائیگا۔ واضح رہے کہ ایران ایئر ٹور ایئر لائنز کی ایک ایئربس 300 کے اسلام آباد بین الاقوامی ہوائی اڈے پر اترنے سے تہران سے اسلام آباد کے لیے براہ راست پروازوں کا باقاعدہ آغاز ہو چکا ہے، کل ہفتہ وار پروازوں کی تعداد پانچ ہے۔