پاکستان اور چین کے درمیان باہمی تجارت 2ماہ سے بند ہونے کا انکشاف
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک)قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے خارجہ امور کے اجلاس میں پاکستان اور چین کے درمیان باہمی تجارت 2 ماہ سے بند ہونے کا انکشاف ہواہے۔ڈان نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے خارجہ امور کا اجلاس چیئرمین حنا ربانی کھر کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔دوران اجلاس سربراہ نیشنل لاجسٹک سیل ( این ایل سی ) نے بتایا کہ پاکستان اور چین کے درمیان باہمی تجارت 2 ماہ سے بند ہے، گلگت بلتستان کے مقامی تاجروں کی ہڑتال پاک چین باہمی تجارت میں رکاوٹ ہے۔سربراہ این ایل سی نے کہا کہ تاجروں کی ہڑتال کے باعث این ایل سی کے 64 ٹرک اپنی جگہ پر کھڑے ہیں۔دوران اجلاس سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے پاکستان کے دیگر ممالک کے ساتھ روابط پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ باہمی تجارت 2.
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: پاکستان اور چین کے باہمی تجارت ایل سی کہا کہ ماہ سے
پڑھیں:
خیبرپختونخوا، درختوں کی غیرقانونی کٹائی میں محکمہ جنگلات کے افسران کے ملوث ہونے کا انکشاف
پشاور:خیبرپختونخوا اسمبلی کے حکومتی رکن لائق محمد خان نے انکشاف کیا ہے کہ محکمہ جنگلات کے افسران درختوں کی غیر قانونی کٹائی میں ملوث ہیں۔
خیبرپختونخوا کی حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن صوبائی اسمبلی لائق محمد خان نے کہا ہے کہ ان کے پاس ثبوت ہیں کہ جنگلات کی غیرقانونی کٹائی میں محکمہ کے افسران بھی ملوث ہیں، جس پران الزامات کی تحقیقات کے لیے معاملہ قائمہ کمیٹی کے حوالے کردیا گیا۔
لائق محمد خان نے اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر کہا تھا کہ ضلع تورغر میں جنگلات کی بے دریغ کٹائی ہو رہی ہے، جنگلات قومی دولت ہے اور بانی چیئرمین پی ٹی آئی نے بھی جنگلات نہ کاٹنے کا حکم دیا تھا لیکن محکمہ جنگلات کے افسران غیر قانونی جنگلات کی کٹائی میں ملوث ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ میرے پاس کروڑوں روپے کرپشن کے ثبوت موجود ہیں، لہٰذا اس معاملے کو قائمہ کمیٹی کے حوالے کیا جائے۔
معاون خصوصی محکمہ جنگلات پیر مصور شاہ نے مذکورہ الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ محکمہ جنگلات میں جس کے خلاف بھی کرپشن کے الزامات ہیں اس کی تحقیقات کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ محکمانہ کارروائی کے ساتھ قائمہ کمیٹی بھی تحقیقات کرے گی جس کے بعد اسپیکر نے ایوان کی منظوری سے معاملہ قائمہ کمیٹی کو ارسال کر دیا۔