data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

اسلام آباد ( مانیٹرنگ ڈیسک)قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے خارجہ امور کے اجلاس میں پاکستان اور چین کے درمیان باہمی تجارت 2 ماہ سے بند ہونے کا انکشاف ہواہے۔ڈان نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کی کمیٹی برائے خارجہ امور کا اجلاس چیئرمین حنا ربانی کھر کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔دوران اجلاس سربراہ نیشنل لاجسٹک سیل ( این ایل سی ) نے بتایا کہ پاکستان اور چین کے درمیان باہمی تجارت 2 ماہ سے بند ہے، گلگت بلتستان کے مقامی تاجروں کی ہڑتال پاک چین باہمی تجارت میں رکاوٹ ہے۔سربراہ این ایل سی نے کہا کہ تاجروں کی ہڑتال کے باعث این ایل سی کے 64 ٹرک اپنی جگہ پر کھڑے ہیں۔دوران اجلاس سیکرٹری خارجہ آمنہ بلوچ نے پاکستان کے دیگر ممالک کے ساتھ روابط پر بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی وسط ایشیائی ممالک کے ساتھ باہمی تجارت 2.

4 ارب ڈالر ہے۔حکام وزارت خارجہ نے کہا کہ پاکستانی بینکوں کی وسط ایشیائی ممالک میں برانچز نہ ہونے سے بینکنگ ٹرانزیکشن کے مسائل ہیں۔انہوں نے بتایا کہ ڈرائیوروں کے ویزہ کے مسائل کئی سال سے چل رہے ہیں،جن پرپالیسی بنانے کی ضرورت ہے۔حکام وزارت خارجہ نے کہا کہ افغانستان اور ایران کے ساتھ سیکورٹی مسائل تجارت کی راہ میں رکاوٹ ہیں، صرف این ایل سی وسط ایشیا ممالک کو ٹرانسپورٹ فراہم کر رہا ہے۔خیال رہے کہ گلگت بلتستان میں تاجر سوست ڈرائی پورٹ میں انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس کے نفاذ کے خلاف اور کئی ماہ سے ڈیڑھ سو سے زاید درآمدی اشیا پر اضافی ٹیکس لگا کر کلیئر نہ کرنے پر احتجاج کر رہے ہیں۔رواں ماہ کی 8 تاریخ کو بھی گلگت بلتستان کے تاجروں نے پاک،چین بارڈر پر دھرنے کے 50 دن مکمل ہونے پر پاکستان اور چین کے مابین آمد و رفت بند کر دی تھی، جس سے سیکڑوں مسافر اور سیاح پھنس گئے تھے۔تاجروں کی احتجاجی تحریک کی قیادت کرنے والے ممتاز کاروباری شخصیت و سابق صدر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری جاوید حسین نے ڈان نیوز کو بتایا تھا کہ سوست ڈرائی پورٹ کے سامنے مسلسل دن رات دھرنے کے 50 دن مکمل ہونے پرپیر کے روز سے سوست امیگریشن کو بند کرا دیا گیا ہے جس کی وجہ سے چین جانے والی تمام ٹرانسپورٹ بند ہو گئی ہے، اسی طرح چین سے گاڑیوں کے داخلے کو بھی روک دیا گیا ہے۔جاوید حسین کا کہنا تھا کہ مطالبات تسلیم کرنے تک تاجروں نے امیگریشن مکمل طور پر بند کرنے کا فیصلہ کیا تھا جس پر آج سے عملدرآمد شروع کر دیا گیا ہے۔

مانیٹرنگ ڈیسک

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: پاکستان اور چین کے باہمی تجارت ایل سی کہا کہ ماہ سے

پڑھیں:

آئی آر ایس پشاور اور سراپا کا باہمی تعاون کا معاہدہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

پشاور( کامرس ڈیسک) ) تعلیم و تحقیق کے شعبے میں باہمی تعاون کے فروغ کے لیے سینٹر فار ایجوکیشنل ریسرچ اینڈ پالیسی اینالیسس (سراپا) اور انسٹی ٹیوٹ آف ریجنل اسٹڈیز (آئی آر ایس) پشاور کے مابین گزشتہ روز مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط کیے گئے۔آئی آر ایس کے دفتر پشاور میں منعقد ہونے والی اس تقریب میں ڈائریکٹر آئی آر ایس ڈاکٹر محمد اقبال خلیل اور ڈائریکٹر سراپا صاحبزادہ وسیم حیدر نے معاہدے پر دستخط کیے۔ اس یادداشت کے تحت دونوں اداروں نے تعلیمی تحقیق، پالیسی سازی، اور تعلیمی اشتراک کے مختلف شعبوں میں باہمی طور پر کام کرنے پر اتفاق کیا۔اس شراکت داری کا مقصد شواہد پر مبنی تعلیمی پالیسیوں کا فروغ، مشترکہ تحقیقی منصوبوں کی تکمیل، سیمینارز، ورکشاپس اور تربیتی پروگرامز کا انعقاد، اور دونوں اداروں کے مابین علم و تجربے کے تبادلے اور طلبہ کی شمولیت کو فروغ دینا ہے۔ڈائریکٹر سراپا وسیم حیدر نے کہا کہ یہ مشترکہ معاہدہ پاکستان میں تعلیمی معیار کو بہتر بنانے اور طلبہ و تعلیمی اداروں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے دونوں اداروں کے مشترکہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ کو ان کی پیشہ وارانہ ترقی کے لیے انٹرن شپ کے مواقع بھی فراہم کیے جائیں گے۔

کامرس ڈیسک گلزار

متعلقہ مضامین

  • اسحاق ڈار سے امریکی ناظم الامور کی ملاقات‘ فلسطین‘ مشرق وسطی میں امن کوششوں پر تبادلہ خیال
  • آئی آر ایس پشاور اور سراپا کا باہمی تعاون کا معاہدہ
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان استنبول میں ہونے والے مذاکرات میں ڈیڈلاک
  • پاکستان اور آزربائیجان کے درمیان تجارت اور دفاع کے شعبوں میں تعاون کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق
  • برطانوی وزیر ٹریڈ پالیسی کی ملاقات، دوطرفہ تجارت کے وسیع مواقع موجود: احسن اقبال
  • پاکستان اور افغانستان کے درمیان مذاکرات کا نیا دور استنبول میں شروع
  • حمزہ علی عباسی کا سنگین بیماری میں مبتلا ہونے کا انکشاف
  • طورخم گزرگاہ 25 ویں روز بھی بند: دوطرفہ تجارت معطل ہونے سے اربوں کا نقصان
  • چیٹ GPT ودیگر اے آئی پلیٹ فارمز سے متعلق پریشان کن انکشاف!
  • چیٹ جی پی ٹی جیسے تمام اے آئی پلیٹ فارمز سے متعلق پریشان کن انکشاف!