ٹریفک کا بھیانک دباؤ ، نکاسی آب کا نظام بھی مفلوج،عوام کے لیے مشکلات میں اضافہ
ڈائریکٹر سید ضیاء کی سرپرستی میں پلاٹ نمبر 2/571پر غیر قانونی تعمیرات تیزی سے جاری
لیاقت آباد کے رہائشی علاقوں میں تنگ گلیوں پر رہائشی پلاٹوں کو تجارتی مراکز میں تبدیل کرنے کا غیر قانونی سلسلہ زور پکڑتا جا رہا ہے ، جس نے مقامی آبادی کی مشکلات میں انتہائی تشویشناک اضافہ کر دیا ہے ۔ اطلاعات کے مطابق یہ تمام تعمیرات ڈائریکٹر سید ضیاء کی سرپرستی میں کی جا رہی ہیں۔مقامی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ ان تنگ گلیوں میں پہلے ہی گھریلو گاڑیوں اور ویٹرنری ایمرجنسی سروسز کا آنا جانا مشکل تھا۔اب انہی گلیوں کے رہائشی پلاٹوں کے نچلے فلورز پر دکانیں اور تجارتی یونٹس بنا کر کھولے جا رہے ہیں، جس سے نہ صرف ٹریفک کا بھیانک دباؤ بڑھا ہے بلکہ نکاسی آب کا نظام بھی مفلوج ہو کر رہ گیا ہے ۔جرأت سروے ٹیم سے بات کرتے ہوئے مقامی باشندے احمد علی کا کہنا ہے کہ ’’گلی میں ایک طرف کھڑی گاڑی پوری گلی کو بلاک کر دیتی ہے ۔ ایمبولینس یا فائر بریگیڈ کی گاڑی کا تو تصور بھی نہیں کیا جا سکتا۔ ہماری شکایات پر کوئی عملدرآمد نہیں ہو رہا‘‘۔زیر نظر تصویر میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ لیاقت آباد نمبر 2پلاٹ نمبر 571 پر غیر قانونی دکانوں کی تعمیر کو انتظامیہ کی مکمل سرپرستی حاصل ہے ۔مقامی رہائشیوں نے الزام لگایا ہے کہ یہ غیر قانونی کام سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے ڈائریکٹر سید ضیاء کی سرپرستی میں ہو رہا ہے ، جس کی وجہ سے متعلقہ محکمے ان خلاف ورزیوں کے خلاف کارروائی کرنے سے گریزاں ہیں۔ ان کا مطالبہ ہے کہ صوبائی وزیر برائے بلدیاتی امور، فوری طور پر اس معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے غیر قانونی تعمیرات کو مسمار کرنے اور سرپرستی کرنے والے افسران کے خلاف سخت محکمہ جاتی کارروائی کا حکم جاری کریں۔واضح رہے کہ شہری حلقوں کا وزیر بلدیات سے مطالبہ ہے کہ کراچی میں غیر قانونی تعمیرات اور ان کی سرپرستی کرنے والے افسران کے خلاف بلاامتیاز سخت کارروائی عمل میں لائی جائے ، تاکہ شہر کے باقی ماندہ بنیادی ڈھانچے کو بچایا جا سکے ۔

.

ذریعہ: Juraat

کلیدی لفظ: کی سرپرستی

پڑھیں:

سرکاری زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کیس‘نیب کوتحقیقات کی ہدایت

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کراچی (اسٹاف رپورٹر)سندھ ہائیکورٹ میںکورنگی انڈسٹریل ایریا میں سرکاری زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کا معاملہ،عدالت کی نیب کو زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے معاملے تحقیقات جاری رکھنے کی ہدایت۔زمین کی الاٹمنٹ منسوخ کرنے اور انٹری فریز کرنے کے خلاف شہلا عمر اور دیگر کی درخواست کی سماعت سندھ ہائیکورٹ میں ہوئی جہاں عدالت نے نیب کو زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے معاملے تحقیقات جاری رکھنے کی ہدایت کی عدالت کاکہنا تھا کہ ہم نے نیب کو تحقیقات کرنے سے نہیں روکا، تحقیقات کا عمل جاری رکھا جائے، نیب تفتیشی افسر کاکہنا تھا کہ درخواست گزاروں نے افسران کی ملی بھگت سے 2003 میں جعلی اور غیر قانونی طور ہر زمین الاٹ کروا لی، 200 ایکڑ سے زائد زمین کی جعلی الاٹمنٹ منسوخ کرالی ہے،کورنگی انڈ سٹریل ایریا میں سرکاری تھی جو پرائیو افراد نے اپنے نام کروالی، عدالت کاکہنا تھا کہ ہم نے تو نیب کو تحقیقات کرنے سے نہیں روکا، عدالت نے درخواست گزار کے سینئر وکیل کی عدم حاضری کے باعث سماعت ملتوی کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر نیب سے پیش رفت رپورٹ طلب کرلی۔

اسٹاف رپورٹر

متعلقہ مضامین

  • عدالتی احکامات پر جامشورو میں بحریہ ٹاؤن کی غیر قانونی تعمیرات مسمار
  • چین نے اے آئی کی مدد سے دنیا کا بلند ترین ڈیم بنا لیا، پانی ذخیرہ کرنے کا آغاز
  • پاکستان ریلویز کی لیز پر لی گئی اراضی پر گودام کے بجائے دکانیں بنانے کا انکشاف
  • سرکاری زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کیس‘نیب کوتحقیقات کی ہدایت
  • ضلع کرک میں غیرقانونی کان کنی پر 60 روز کیلئے مکمل پابندی عائد
  • مقبوضہ کشمیر میں آتشزدگی کے واقعے میں تین رہائشی مکانات جل کر خاکستر
  • حیدرآباد: لطیف آباد یونٹ نمبر 2کے رہائشی مکان پر قبضے کے خلاف پریس کلب کے باہر احتجاج کررہے ہیں
  • حیدرآباد: لطیف آباد کے رہائشی محمد ابرار الدین ودیگر پریس کانفرنس کرتے ہوئے
  • مودی نے بھارتیوں سے غیرملکی مصنوعات ترک کرکے مقامی مصنوعات استعمال کرنے کی اپیل کردی