پی ٹی آئی سینیٹرز کے قائمہ کمیٹیوں سے استعفے فی الحال منظور نہ کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, September 2025 GMT
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) پی ٹی آئی ارکان کی جانب سے قائمہ کمیٹیوں سے استعفوں کے بعد حکومتی حکمت عملی طے کر لی گئی۔
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق چیئرمین سینیٹ نے فی الحال پی ٹی آئی سینیٹرز کے استعفے منظور نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
حکومتی ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی ارکان کی غیر موجودگی کے باوجود کمیٹیوں کے اجلاس معمول کے مطابق جاری رہیں گے، پی ٹی آئی سینیٹرز کو بطور چیئرمین کمیٹی مراعات بھی جاری رہیں گی، چیئرمین سینیٹ نے سینیٹ سیکرٹریٹ کو اس حوالے سے ضروری احکامات جاری کر دیئے ہیں۔
ڈاکٹر شاہد صدیق قتل کیس: ملزم کی ضمانت منظوری کا تحریری فیصلہ جاری
ذرائع کا کہنا ہے کہ چیئرمین سینیٹ پی ٹی آئی کے استعفوں پر پارٹی قیادت سے مزید گائیڈ لائنز حاصل کریں گے، اپوزیشن ارکان کے عدم موجودگی میں قائمہ کمیٹیوں کے اجلاس کی صدارت اپوزیشن کے کنونیئر کریں گے۔
ذرائع کے مطابق حکومتی ارکان کو قائمہ کمیٹیوں کے اجلاسوں میں کورم پورا کرنے کی ہدایت بھی جاری کی گئی ہے۔
ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: قائمہ کمیٹیوں پی ٹی آئی کے مطابق
پڑھیں:
پاک سعودی عرب دفاعی معاہدہ،حکومت کا پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250923-01-23
اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) حکومت نے سعودی عرب کے ساتھ تاریخی دفاعی معاہدے پر پارلیمنٹ کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے۔پارلیمانی ذرائع کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس 29 ستمبر کی شام 5 بجے طلب کیا جائے گا۔ذرائع کے مطابق وزارت پارلیمانی امور نے اجلاس بلانے کی سمری وزیراعظم کو بھجوا دی ہے۔ذرائع کے مطابق وزیر دفاع خواجہ آصف اس حوالے سے پالیسی بیان دیں گے، قومی اسمبلی کا اجلاس 2
ہفتے جاری رہے گا، اجلاس میں معمول کا ایجنڈا زیر بحث آئے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں قانون سازی کے لیے مختلف بلز اور قائمہ کمیٹیوں کی رپورٹس بھی پیش ہوں گی۔واضح رہے کہ گزشتہ دنوں سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین ’اسٹرٹیجک باہمی دفاعی معاہدے‘ (SMDA) معاہدے پر دستخط کیے تھے۔اس معاہدے کی شقوں کے تحت کسی بھی ملک پر بیرونی مسلح حملہ دونوں ممالک پر حملہ تصور ہوگا، معاہدے پر دستخط دونوں ممالک کے گہرے دوطرفہ تعلقات اور سکیورٹی تعاون کی توثیق کرتے ہیں۔